گندم اور میدا سستا ہونے کے باووجود نان، روٹی اور بیکری آئٹمز کی قیمتیںکم نہ ہوسکیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
لاہور (اوصاف نیوز)پنجاب میںگندم کی فی من قیمت میں حیران کن کمی کے باعث ملک بھر میںمیدے کی قیمت بھی کم ہوگئی،
میدے کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود بیکری مصنوعات اور روزمرہ اشیائے خورونوش جیسے نان، روٹی، ڈبل روٹی، رس، کیک، بسکٹ، مٹھائیاں اب بھی پرانی قیمتوں پرفروخت ہو رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق 50 کلو میدے کی بوری جو پہلے 7 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی تھی اب اس کی قیمت 3500 روپے تک آ چکی ہے مگر اس کمی کے اثرات صارفین تک منتقل نہ ہو سکے۔
عوامی و سماجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بیکری مصنوعات کو بھی پرائس کنٹرول نظام میں شامل کیا جائے اورنرخوں میں فوری کمی لا کرغریب عوام کوحقیقی ریلیف فراہم کیا جائے۔
بیکری مالکان نے نرخ کم کرنے سے انکارکر دیا ہے جس سے عوام کی جیب پر بدستور اضافی بوجھ برقرار ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ بیکری مالکان منافع خوری میں مصروف ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ اورپرائس کنٹرول کمیٹیاں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب پرائس کنٹرول لسٹ میں ڈبل روٹی اوردیگربیکری آئٹمز شامل نہ ہونے کے باعث ان پرکوئی حکومتی کنٹرول لاگو نہیں ہورہا۔
پابندیوں میں نرمی ،شام میں والدین نے نومولود کا نام ’ٹرمپ‘ رکھ دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم
فائل فوٹوبلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم ہوگیا، سال 25-2024 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق 2025 میں گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا، بلوچستان کابینہ کی منظوری سے صوبے میں 2023 کا اسٹاک ریلیز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں ہے، موجودہ گندم بحران کے حوالے سے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوا دی گئی ہے۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق سمری میں پاسکو یا پنجاب حکومت سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔