اسد قیصر کو 20 دن کی راہداری ضمانت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
اسد قیصر— فائل فوٹو
پشاور ہائیکورٹ نے اسد قیصر کو 20 دن کی راہداری ضمانت دے دی۔
قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کےلیے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کو کتنی ایف آئی آرز میں چارج کیا گیا؟ اسد قیصر صاحب اس صوبے کے ساتھ کیا کریں گے، صوبے میں آپ کی تیسری حکومت ہے، نوجوانوں کےلیے کیا کریں گے۔
سپریم کورٹ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف 15 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
اسد قیصر بولے کہ ہم قومی اسمبلی میں آواز اٹھا رہے ہیں، ہم نے صوابی میں کالجز اور یونیورسٹیز بنائی ہیں، کامرس کالجز بنائے ہیں۔
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، نوجوانوں کے لیے آئی ٹی کورس شروع کریں، آبادی کا 70 فیصد نوجوان ہے، ان کے مستقبل کےلیے کچھ کریں، آپ صحت کارڈ دے رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے، ہمارا ہمسایہ ملک 840 ارب ڈالرز آئی ٹی سروسز ایکسپورٹ کر رہا ہے۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ ہم صرف 2 ارب ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹ کر رہے ہیں، نوجوانوں کےلیے آئی ٹی سروس شروع کریں، یہ حکومت کی ذمے داری ہے، عوام کا آپ سے گلہ بھی بنتا ہے، آپ لوگوں نے فنانس کےلیے کراچی سے بندہ بلایا، یہاں کوئی فنانس کا ماہر نہیں تھا کہ کراچی سے بندہ بلایا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: درخواست گزار نے کہا کہ آئی ٹی
پڑھیں:
سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ ٹکٹ آئی کیوب - قمر، پاک سیٹ - ایم ایم 1 اور ای او - 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں، جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔
آئی کیوب - قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای - 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔
پاک سیٹ - ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا، ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کا الیکٹرو - آپٹیکل سیٹلائٹ ای او - 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔