Jang News:
2025-07-07@00:39:12 GMT

اسد قیصر کو 20 دن کی راہداری ضمانت مل گئی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT

اسد قیصر کو 20 دن کی راہداری ضمانت مل گئی

اسد قیصر— فائل فوٹو

پشاور ہائیکورٹ نے اسد قیصر کو 20 دن کی راہداری ضمانت دے دی۔

قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے پشاور ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کےلیے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی درخواستوں پر سماعت  کی۔

عدالت نے درخواست گزار کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کو کتنی ایف آئی آرز میں چارج کیا گیا؟ اسد قیصر صاحب اس صوبے کے ساتھ کیا کریں گے، صوبے میں آپ کی تیسری حکومت ہے، نوجوانوں کےلیے کیا کریں گے۔

اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے پر خارج

سپریم کورٹ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف 15 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

اسد قیصر بولے کہ ہم قومی اسمبلی میں آواز اٹھا رہے ہیں، ہم نے صوابی میں کالجز اور یونیورسٹیز بنائی ہیں، کامرس کالجز بنائے ہیں۔

قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ اب تو ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے، نوجوانوں کے لیے آئی ٹی کورس شروع کریں، آبادی کا 70 فیصد نوجوان ہے، ان کے مستقبل کےلیے کچھ کریں، آپ صحت کارڈ دے رہے ہیں، یہ اچھی بات ہے، ہمارا ہمسایہ ملک 840 ارب ڈالرز آئی ٹی سروسز ایکسپورٹ کر رہا ہے۔

جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ ہم صرف 2 ارب ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹ کر رہے ہیں، نوجوانوں کےلیے آئی ٹی سروس شروع کریں، یہ حکومت کی ذمے داری ہے، عوام کا آپ سے گلہ بھی بنتا ہے، آپ لوگوں نے فنانس کےلیے کراچی سے بندہ بلایا، یہاں کوئی فنانس کا ماہر نہیں تھا کہ کراچی سے بندہ بلایا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: درخواست گزار نے کہا کہ آئی ٹی

پڑھیں:

برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی عدالت نے ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی اٹھانے کی درخواست مسترد کردی، جس کے بعد گروپ کی رکنیت اختیار کرنے پر قید کی سزائیں ہوں گی، اس پابندی کا مطلب ہے کہ اب ’’فلسطین ایکشن‘‘ کی رکنیت اختیار کرنا، اس کی حمایت کرنا یا اس کے حق میں اظہار رائے کرنا جرم شمار ہوگا، جس پر 14 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی ہائیکورٹ میں فلسطین ایکشن گروپ پر عاید پابندی کو ختم کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ ہائیکورٹ کے جج جسٹس چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اگر یہ پابندی عارضی طور پر نہ روکی گئی اور بعد میں گروپ کی اپیل منظور ہو بھی گئی تو اس سے ہونے والا نقصان عوامی مفاد میں حکم نافذ رکھنے کی اہمیت کے مقابلے میں کم ہے۔ جس پر گروپ نے فیصلے کے خلاف فوری طور پر کورٹ آف اپیل سے رجوع کیا، لیکن جمعہ کی رات اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔ لیڈی چیف جسٹس بیرونس کار، لارڈ جسٹس لیوس اور لارڈ جسٹس ایڈس نے اپنے فیصلے میں کہا کہ کسی گروپ کو ممنوع قرار دینے کا اختیار عدالت کے پاس نہیں بلکہ سیکرٹری آف اسٹیٹ کے پاس ہے، جو پارلیمان کے سامنے جوابدہ ہیں۔ خیال رہے کہ برطانیہ کی ہوم سیکرٹری یوویٹ کوپر نے 23 جون کو فلسطین ایکشن پر پابندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2 جنگی طیاروں کو نقصان پہنچانے کی کارروائی شرمناک تھی اور یہ گروپ مسلسل مجرمانہ
سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔ عدالت میں گروپ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ گروپ پر پابندی غیر مدبرانہ اور آمرانہ طرز کا اختیار ہے۔ ان کا عدالت میں کہنا تھا کہ یہ برطانیہ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ ایک پرامن سول نافرمانی پر مبنی احتجاجی گروپ، جو تشدد کی وکالت نہیں کرتا، کو دہشت گرد قرار دیا جا رہا ہے۔ اس پابندی کے بعد ’’فلسطین ایکشن‘‘ اب ان 81 تنظیموں میں شامل ہوگئی ہے جنہیں برطانیہ نے Terrorism Act 2000 کے تحت ممنوع قرار دیا ہے۔ ان میں حماس، القاعدہ اور نیشنل ایکشن جیسے گروہ بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دیہی ترقی قومی خوشحالی کی ضمانت ہے، وزیراعظم کا دیہی آبادی کی ترقی کے عالمی دن پر پیغام
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • برطانیہ میں ’’فلسطین ایکشن گروپ‘‘ پر پابندی ہٹانے کی درخواست مسترد
  • بھارت کی طرف سے بیانات صرف اپنے عوام مطمئن کرنے کےلیے ہیں: خواجہ آصف
  • شہداء کی قربانیاں ہماری آزادی ، خودمختاری اور سلامتی کی ضمانت ہیں ، صدر زرداری
  • سوست پورٹ پر کسٹم گھپلا کیس میں 12 ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ
  • پی ٹی آئی کے 26نومبر کے پرتشدد احتجاج کے مقدمات
  • تھائی لینڈ جانے کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے اچھی خبر آگئی 
  • بھارت کی ڈرون ٹیکنالوجی میں خودکفالت کےلیے 23 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری
  • مسلم لیگ ن نے کے پی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو چیلنج کردیا