سی سی ڈی اشتہاری ملزمان کی گرفتاری اور سزا یقینی بنائے: آئی جی پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
آئی جی پنجاب عثمان انور—فائل فوٹو
آئی جی پنجاب عثمان انور کی زیر صدارت اجلاس میں سی سی ڈی کی کارکردگی کے حوالے سے ملتان اور ساہیوال ریجنز کے آر پی اوز، ڈی پی اوز اور دیگر نے بذریعہ وڈیو لنک شرکت کی۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق انسپیکٹر جنرل پولیس صوبہ پنجاب نے کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ ملتان اور ساہیوال کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کو اشتہاری مجرمان کی فہرستیں فراہم کردی گئی ہیں، اشتہاری ملزمان کی گرفتاری اور سزا یقینی بنائی جائے۔
آئی جی پنجاب نے کہا کہ جنوبی افریقہ، امریکا سمیت متعدد ممالک سے مجرمان کی حوالگی کا معاہدہ ہے، ان تمام ممالک سے مفرور مجرمان کو واپس لایا جائے گا۔
اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ سی سی ڈی کے نئے مالی سال کا بجٹ تشکیل دے دیا گیا ہے اور گاڑیوں کی خریداری پائپ لائن میں ہے۔
اس حوالے سے آئی جی پنجاب کا سی سی ڈی آر اوز کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا حکم صادر کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سی سی ڈی
پڑھیں:
مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی بانڈ مارکیٹس کا مستحکم اور مؤثر طریقے سے چلنا نہایت ضروری ہے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مئی2025ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے کہاہے کہ عالمی مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے حکومتی بانڈ مارکیٹس کا مستحکم اور مؤثر طریقے سے چلنا نہایت ضروری ہے۔ یہ بات آئی ایم ایف کی عالمگیرمالیاتی استحکام رپورٹ میں کہی گئی ہے، رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں حکومتی بانڈز کی منڈیوں نے شدید اتار چڑھاؤ کے باوجود مزاحمت دکھائی ہے، تاہم ان کی طویل المدتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتی بانڈز مالیاتی نظام کی بنیاد ہیں۔ ان کے منافع سے نہ صرف معاشی توقعات کی عکاسی ہوتی ہے بلکہ دیگر مالیاتی آلات، جیسے کہ کارپوریٹ بانڈز، ہاؤسنگ لونز اور ڈیویویٹوز کی قیمتوں پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ برسوں میں بانڈ مارکیٹس میں ڈیلر (خصوصاً بینکوں سے وابستہ پرائمری ڈیلرز) کا کردار کمزور ہوا ہے کیونکہ ان کے بیلنس شیٹس میں حکومتی بانڈز کی مقدار تو بڑھی ہے تاہم وہ مارکیٹ کے مجموعی حجم کے حساب سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق میوچوئل فنڈز، ہیج فنڈز، اور پرنسپل ٹریڈنگ فرمز جیسے نان بینک مالیاتی ادارے اب مارکیٹ میں نہ صرف سرمایہ کاری بلکہ مارکیٹ سازی جیسے اہم کردار بھی ادا کر رہے ہیں، تاہم ان اداروں کے پاس اکثر حکومتی بانڈ مارکیٹ کی مدد کرنے کی قانونی ذمہ داری نہیں ہوتی ۔