اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ڈھائی گھنٹے کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
بانیٔ پی ٹی آئی اور علی امین گنڈاپور—فائل فوٹوز
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں علی امین گنڈاپور کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ڈھائی گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ بجٹ کے لیے ہمارے پانچ چھ لوگوں کو بانیٔ پی ٹی آئی سے ملنے دیا جائے۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پارٹی امور اور صوبائی معاملات پر گفتگو ہوئی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ علی امین گنڈا پور کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کے دوران بجٹ پر بھی مشاورت ہوئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ملک میں آئین کی بالا دستی ہونی چاہیے، ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا، اس کی واپسی ہماری نہیں ملک کی ضرورت ہے۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہونے دی گئی تو آئی ایم ایف کی شرائط پر ہم ساتھ نہیں دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور پی ٹی ا ئی سے کی بانی
پڑھیں:
نواز شریف کا اڈیالہ جیل جانے کا ارادہ نہیں، عمران خان سے ملاقات کی کہانی بے معنی ہے، سینیٹر عرفان صدیقی
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے پارٹی قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کرنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میاں صاحب اڈیالہ جیل جانے کو تیار نہیں، یہ ساری کہانی بے معنی، لغو اور اس میں کوئی وزن نہیں ہے‘۔
نجی ٹی وی کے پروگرام ’ان فوکس‘ میں میزبان نادیہ نقی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ’نواز شریف بڑی دفعہ اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، جرم بے گناہی میں بھی جا چکے ہیں اور اڈیالہ جیل کے اندر متعدد بار قید کاٹ چکے ہیں، ان کا اڈیالہ جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر نے مزید کہا کہ ’میں نے میڈیا اور سوشل میڈیا میں بھی یہ بات سنی، بالخصوص معتبر صحافیوں کی گفتگو بھی دیکھی کہ شاید نواز شریف عمران خان سے ملاقات کرنے اڈیالہ جیل جا رہے ہیں، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ میاں صاحب کا کیا ایجنڈا ہو سکتا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کیا مانگنے جا رہے ہیں؟ یا کیا دینے جا رہے ہیں یا ان کے پاس ایسا کیا ہے جو خان صاحب کے کام آسکتا ہے یا پھر خان صاحب کے پاس ایسی کیا چیز ہے جو اس ملاقات میں نواز شریف کے کام آ سکتی ہے’۔ انہوں نے کہا کہ ’یہ ساری کہانی بے معنی، لغو اور اس میں کوئی وزن نہیں، یہ ان ہی سرکلز اورگوشوں سے آئی ہوئی کہانی ہے جو پی ٹی آئی کے ورکرز اور ان کے چاہنے والوں کو کوئی نہ کوئی کسی نہ کسی طرح کی تسلی دیتے رہتے ہیں‘۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ ’اب یہ ایک نیا بیانیہ تراشہ گیا ہےکہ عمران خان کا ماشا اللہ قد کاٹھ اتنا بڑا ہے کہ وہ جیل کے اندر پڑے ہوئے ہیں اور انہیں راضی کرنے، منانے کے لیے نواز شریف کی ضرورت پڑ گئی ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہے‘۔
رہنما مسلم لیگ (ن) نے مزید کہا کہ ’نہ میاں صاحب اور نہ ہی پارٹی نے ایسا کچھ سوچا ہے، نہ کوئی ایسی بات زیر غور آئی ہے اور نہ ایسا کوئی پروگرام بنا ہے، آخر وہ جائیں تو کیوں جائیں گے ؟
انہوں نے مزید کہا کہ ’کیا ملک نہیں چل رہا، کیا ملک کی اکانومی عمران خان کے بغیر ڈوب رہی ہے، کیا عمران خان کی وجہ سے ہمارے بیرونی تعلقات خراب ہو گئے ہیں،کیا ہم بھارت سے جنگ ہار گئے ہیں ؟ سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی موجودہ پولیٹیکل حالات میں کوئی جگہ نہیں ہے، وہ اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں‘۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے پروگرام میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’ان کےکچھ ساتھی جو کوٹ لکھپت میں بیٹھے ہوئے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں، ان کی پارٹی اس لیے الجھن کا شکار ہےکہ ان کا لیڈر نہیں چاہتا، وہ کہتا ہے کہ چوروں، ڈاکوؤں اور فارم 47 والوں سے کیا بات کرنی ہے، تو پہلے وہ خود آپس میں طےکر لیں کہ انہیں کرنا کیا ہے، پھر ہمارے پاس آئیں، نواز شریف کا کیا لینا دینا ہے اس کھیل میں‘۔
ادھر، پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی سابق وزیراعظم نوازشریف کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی خبریں افواہیں قرار دے دیں، انہوں نے کہا ہے کہ ’سابق وزیراعظم ملک کے لیے اہم قدم اٹھانے کی اہلیت نہیں رکھتے، ظلم سے پی ٹی آئی اور عوام کو خاموش نہیں کروایا جا سکتا‘۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف، پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گے۔
Post Views: 4