عمران خان سے ملاقات نہیں ہوئی تو آئی ایم ایف شرائط پر ساتھ نہیں دیں گے، وزیراعلیٰ کے پی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے حکومت کو وارننگ دی ہے کہ اگر پارٹی رہنماؤں کی عمران خان سے ملاقات نہ کروائی گئی تو آئی ایم ایف کی شرائط پر ساتھ نہیں دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’اب نتھیا گلی اپنے گھر جا کر دکھاؤ’ علی امین گنڈاپور نے مریم نواز شریف کو چیلنج کردیا
جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو مؤقف پی ٹی آئی اور عمران خان کا ہے وہی میرا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے خلاف جو مقدمات ہیں ان کے فیصلے دیے جائیں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے 5،6 افراد کو بجٹ کے حوالے سے عمران خان سے ملنے دیا جائے۔
ڈنڈے کے زور پر ملک نہیں چل سکتا، اگر مذاکرات کرنے ہیں تو عمران خان تیار ہیں، علی امین گنڈاپورانہوں نے کہا کہ ڈنڈے کے زور پر پاکستان کو نہیں چلایا جاسکتا، ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا میںڈیٹ چوری ہوا اس کی ہمیں نہیں ملک کو ضرورت ہے۔
مزید پڑھیے: پاک بھارت کشیدگی: شہباز شریف مخالف گنڈاپور کی حکومت کہاں کھڑی تھی؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی پاکستان کی خاطر مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
جنگ جاری ہے، ہر حال میں عمران خان کو رہا کروائیں گےعلی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہماری جنگ جاری ہے اور ہم ہر حال میں عمران خان کو رہا کروائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف آئی ایم ایف شرائط پاکستان تحریک انصاف علی امین گنڈاپور عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ا ئی ایم ایف شرائط پاکستان تحریک انصاف علی امین گنڈاپور علی امین گنڈاپور نے ا ئی ایم ایف نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ثالثی کے عمل میں شریک رہے گا اور ہم جمعرات کو پاکستان اور طالبان میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور پاکستان کی مسلح افواج قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتا تاہم وہ توقع رکھتا ہے کہ افغان طالبان حکومت بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سمیت دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق پاکستان کے جائز تحفظات دور کرے۔ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال سے طالبان حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اور موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا افغان حکومت کو افغان سرزمین پر موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی اعلی قیادت کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بار بار یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔