عمران خان نے دوبارہ احتجاج کی ذمہ داری دیدی ہے، ہر صورت ان کو رہا کرائیں گے، علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 22nd, May 2025 GMT
راولپنڈی ( نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کی ضرورت ہے ۔ ملک میں آئین کی بالادستی ہونی چاہیے۔ 2مہینے کے بعد آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔ بجٹ اورسیاسی معاملات پر بانی پی ٹی آئی کو بریفنگ دی۔
خیبرپختونخوا میں ہم نے آئی ایم ایف کے تقاضے پورے کیے۔ عدالتی حکم کے باوجود ہمیںعمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا۔ ڈنڈے کے زور پر پاکستان کو نہیں چلایا جاسکتا۔ ہمارے ساتھ نہیں بیٹھیں گے تو آئی ایم ایف کی مزید شرائط پوری نہیں کریں گے۔ وہ عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے،انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دوبارہ احتجاج کی ذمہ داری دیدی ہے۔
تحریک انصاف کا مینڈیٹ چوری ہوا۔ مذاکرات کرنے ہیں تو بانی پی ٹی آئی تیار ہیں۔ ہمیں بانی پی ٹی آئی کی قیادت پرفخرہے۔ چاہتےہیں آئین وقانون کےتقاضوں کوپوراکیاجائے۔
عمران خان نےجوبیان دیااس کوصحیح سمجھتاہوں۔
عمران خان کی رہائی کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ ہم عمران خان کوہرحال میں رہا کراوئیں گے۔ ہم سیاسی جماعت ہیں اپنے ورکرز کو شہید کرانا ہمارا مقصد نہیں۔
ریاست نےہمارےخلاف طاقت کااستعمال کیا۔
ہماری صرف ایک ڈیمانڈہےعمران خان کورہاکیاجائے۔ عمران خانکےکیسزجان بوجھ کرنہیں لگائےجارہے۔ افغانستان اورپاکستان میں ڈرون حملوں سےشہری شہیدہوئے۔
گزشتہ76سال سےمافیاکاقبضہ ہے یہ قبضہ چھڑانےکی جنگ ہے۔
بانی نےجوبیان دیاوہی پارٹی کابیان ہےاس کیساتھ کھڑاہوں۔ باربار آئین کی پامالی ہورہی ہے عدالتوں کو سٹینڈ لینا ہوگا۔ بانی پی ٹی آئی پر تمام مقدمات جھوٹے ہیں ،رہا کیا جائے۔
مزیدپڑھیں:اسلام آباد یونائیٹڈ کو ایلیمنیٹر سے قبل بڑا جھٹکا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی: عمر ایوب
فائل فوٹوتحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ ہماری پُرزور کوشش کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں مل رہی، جیل سپرنٹنڈنٹ عدالت کا حکم بھی نہیں مان رہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے سپاہی ہیں تو ہمیں چالیس سال کی قیدیں سنائی گئیں، فیصل آباد اور سرگودھا کی عدالتیں الگ الگ فیصلے سنا رہی ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ سابق آڈیٹر جنرل نے رپورٹ لکھی جس پر صدر زرداری نے دستخط کیے، رپورٹ میں 366 ارب روپے کی بدعنوانی لکھی گئی تھی، نئے آڈیٹر جنرل نے کہا کہ نہیں 10 کھرب روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اب اڈیالہ جیل کے بجائے انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بدعنوانیاں ایک سال میں ہوئی ہیں، آڈیٹر جنرل کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا تو انہوں نے کہا کہ یہ ٹائپنگ غلطی ہے، اس سے اور بڑی ڈکیتی کیا ہوسکتی ہے؟
عمر ایوب نے کہا کہ روٹی جو مہنگی ہوئی وہ صرف سیلاب کی وجہ سے نہیں بلکہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہوئی، پنجاب نے کہا کہ کے پی کی طرف ایک کلو آٹا بھی نہیں جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں کوئی امداد کرنے جائے تو اس پر ایف آئی آر ہو جاتی ہے، کہتے ہیں کہ امدادی تھیلے پر مریم نواز یا شہباز شریف کی تصویر کیوں نہیں لگائی۔