جنگ میں بھارت کے خلاف پاکستان کی شاندار فتح پر بنگلہ دیشی عوام کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارت کی چین کے مذہبی معاملات میں مداخلت، چینی سفیر کا شدید ردعمل
بھارت اور چین کے درمیان سفارتی کشیدگی اس وقت شدت اختیار کر گئی جب بھارتی حکام کی جانب سے دلائی لاما کے جانشین سے متعلق تبصرے پر بھارت میں تعینات چینی سفیر ژو فیہونگ نے سخت ردعمل دیا ہے۔ چینی سفیر نے بھارتی بیان کو چین کے داخلی مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیتے ہوئے اسے سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
مزید پڑھیں: تبتی بدھ بھکشوؤں کے 90 سالہ پیشوا دلائی لامہ اپنے جانشین کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟
چینی سفیر ژو فیہونگ نے کہا کہ دلائی لاما کا سلسلہ نسب تبت میں قائم ہوا اور زندہ بدھوں کی دوبارہ پیدائش کا باقاعدہ نظام چینی قانون کے تحت موجود ہے، جس کے مطابق مذہبی عہدوں کی منظوری کا اختیار صرف چین کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین مذہبی آزادی اور خودمختاری کے اصول پر سختی سے کاربند ہے اور کسی بیرونی ریاست یا تنظیم کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
????It has been noted that some Indian official recently made some remarks regarding the reincarnation of the Dalai Lama.
????Chinese government opposes any attempts by overseas organizations or individuals to interfere in or dictate the reincarnation process. Xizang is an… pic.twitter.com/3hlzSOucMO
— Xu Feihong (@China_Amb_India) July 6, 2025
مزید پڑھیں: وسائل کے بغیر جنگ جیتنے کی حکمت عملی
سفیر کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے دلائی لاما کے جانشین پر تبصرہ چین کی خودمختاری پر کھلا وار ہے۔ بدھ مت، تبت اور ژی جیانگ سے متعلق بھارتی تبصرے دراصل مودی سرکار کی اپنی اندرونی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔
چین نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ مذہبی معاملات اس کا داخلی معاملہ ہیں اور اس میں کسی بھی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت چین چینی سفیر ژو فیہونگ دلائی لاما دلائی لامہ سفارتی کشیدگی