بھارتی پروازوں کے لئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 مئی 2025) پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی ( پی اے اے) نے بھارتی پروازوں کے لیے پاکستانی فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی۔ ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے مطابق پاکستانی فضائی حدود پر بھارتی طیاروں کی پرواز پر پابندی 24 جون 2025 صبح 4:59 بجے تک بڑھا دی گئی۔ اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ بھارتی رجسٹرڈ، آپریٹڈ، ملکیت یا لیز پر لیے گئے تمام طیارے پابندی کی زد میں رہیں گے۔
یہ پابندی بھارتی فوجی طیاروں پر بھی لاگو ہوگی۔ بھارتی ایئرلائنز یا آپریٹرز کے زیر انتظام کوئی بھی پرواز پاکستانی فضائی حدود استعمال نہیں کر سکے گی۔ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلے کے بعد 23مئی تک فضائی حدود بند کی گئی تھی جس میں اب مزید ایک ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔(جاری ہے)
فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو اب تک 8 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے، بوئنگ 777 اور ایئر بس طیاروں کی 150 پروازوں کو یومیہ 2 سے 4 گھنٹے کے اضافی سفر کا سامنا ہے۔
یاد رہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے جواب میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارت سے تجارت اور واہگہ بارڈر کی بندش کرنے کا فیصلہ کیا، علاوہ ازیں بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود بھی بند کردی گئی تھی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستانی فضائی حدود کی بندش
پڑھیں:
بھارتی آبی جارحیت کا خطرہ برقرار، ماہرین کا فوری اقدامات پر زور
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)جنگی محاذ پر بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے باوجود آبی محاذ پر خطرات بدستور منڈلا رہے ہیں۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق آبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ پانی کے تحفظ کیلئے فوری، سنجیدہ اور عملی اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں، پانی صرف قدرتی نعمت نہیں بلکہ قوم کی لائف لائن ہے اور اب اسے بچانے کا وقت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بھارت کی آبی جارحیت کا خطرہ ختم نہیں ہوا اور اگر اندرونی طور پر مؤثر حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو یہ بحران فوڈ سکیورٹی سمیت قومی سلامتی کیلئے بھی سنگین چیلنج بن سکتا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ملک میں ڈیمز کی کمی، حکومتی عدم توجہی اور پانی کے ضیاع نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے، زرعی، صنعتی اور گھریلو سطح پر پانی کے بے جا استعمال پر قابو پانا ضروری ہے۔
آبی ماہرین نے برسات کے پانی کو ذخیرہ کرنے، جدید واٹر مینجمنٹ سسٹمز اپنانے اور قومی سطح پر بیداری مہم چلانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ڈیمز کی تعمیر، مؤثر واٹر پالیسی اور ٹیکنالوجی کا استعمال ہی اس لائف لائن کو بچا سکتا ہے۔
کے پی حکومت کا ضم اضلاع کے متعلق وفاقی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار
مزید :