امریکی صدر نے یورپی یونین پر 50فیصد ٹیرف کا عندیہ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
امریکی صدر نے یورپی یونین پر 50فیصد ٹیرف کا عندیہ دیدیا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (شاہ خالد)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیدیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدہ انتہائی مشکل لگ رہا ہے، یورپی یونین کے ساتھ تجارتی خسارہ 25 کروڑ ڈالر سالانہ ہے، یورپی یونین کے ساتھ ہماری بات چیت کسی نتیجے پر نہیں پہنچ رہی، میرا مشورہ ہے کہ یکم جون سے ای یو پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے، پیداواری یونٹ امریکا منتقل کرنے پر کوئی ٹیرف نہیں ہوگا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم جاری کردیا بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم جاری کردیا بھارتی طیاروں کے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی میں توسیع، نوٹم جاری پاکستان نے معاشی اہداف مکمل اور اصلاحات میں مثبت پیش رفت کی، آئی ایم ایف کا اعتراف مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں: پاکستانی مندوب عاصم افتخار فتنہ الہندوستان نے خضدار میں دہشتگردی اور بھارتی پشت پناہی کا اعتراف کیا، ترجمان پاک فوج ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: یورپی یونین
پڑھیں:
یوکرینی جنگ میں روس کی شکست قبول نہیں ، چین کا یورپی یونین کو انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار کو بتایا ہے کہ بیجنگ، روس کی یوکرین کے خلاف جنگ میں شکست کو قبول نہیں کر سکتا، کیونکہ اس سے امریکا کو چین پر پوری توجہ مرکوز کرنے کا موقع مل جائے گا۔ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق یہ بات ایک ایسے عہدیدار نے بتائی، جسے ان مذاکرات پر بریفنگ دی گئی تھی اور یہ بیجنگ کے اس دعوے کے برعکس ہے کہ وہ اس تنازع میں غیر جانبدار ہے۔ یہ بات برسلز میں یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ کاجا کالاس کے ساتھ 4 گھنٹے طویل ملاقات کے دوران سامنے آئی جس میں سائبر سیکورٹی، نایاب معدنیات، تجارتی عدم توازن، تائیوان اور مشرق وسطیٰ جیسے موضوعات شامل تھے۔ اس عہدیدار کے مطابق وانگ یی کے نجی تبصروں سے اشارہ ملتا ہے کہ بیجنگ یوکرین میں ایک طویل جنگ کو ترجیح دے سکتا ہے، تاکہ امریکا کی مکمل توجہ چین پر مرکوز نہ ہو جائے۔ یہ خدشات ان ناقدین کے مؤقف کی تائید کرتے ہیں جو کہتے ہیں کہ بیجنگ کا یوکرین کے معاملے پر دعویٰ کردہ غیر جانبدارانہ موقف اصل میں اس کے بڑے جغرافیائی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اس سے قبل جمعہ کے روز چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ سے اس ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا تھاتو انہوں نے چین کا دیرینہ مو قف دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ چین یوکرین کے مسئلے کا فریق نہیں۔ چین کا یوکرین بحران پر موقف معروضی اور مستقل ہے، یعنی مذاکرات، جنگ بندی اور امن، یوکرین کا طویل بحران کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین چاہتا ہے کہ اس مسئلے کا سیاسی حل جلد از جلد تلاش کیا جائے، ہم بین الاقوامی برادری کے ساتھ اور متعلقہ فریقین کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سمت میں تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے۔ چین نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے کہ وہ روس کو تقریباً فوجی مدد فراہم کر رہا ہے۔