زین ملک کی گھنی داڑھی نے فینز کو حیران کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
معروف برطانوی گلوکار زین ملک نے اپنے لُک کو یکسر تبدیل کرتے ہوئے گھنی داڑھی رکھ کر فینز کو حیرت میں ڈال دیا۔
زین ملک کی شہرت کی وجہ برٹش بوائے بینڈ ‘ون ڈائریکشن ہے جو سال 2010 میں بنا اور شائقینِ موسیقی کو اپنا دیوانہ بنا گیا۔
سال 2010 میں زین ملک نے ایک شو ‘دی ایکس فیکٹر’ میں شرکت کی جہاں سے ‘ون ڈائیریکشن’ کا کامیاب سفر شروع ہوا۔
اس بینڈ میں زین ملک کے علاوہ لیام پین ، ہیری اسٹائلز، لوئس ٹاملینسن اور نائیل ہورن شامل تھے جنہوں نے پاپ میوزک کی دنیا میں تلکہ مچادیا۔
5 گلوکاروں پر مشتمل اس میوزک بینڈ کی فین فالوئنگ کا یہ عالم تھا کہ شائقینِ موسیقی کے کمروں میں بھی انکی تصاویر کے پوسٹر چسپاں ہوتے تھے۔
‘ون ڈائریکشن‘ کا ہر گانا سپر ہٹ ہوتا تھا لیکن پھر 2015 میں یہ بینڈ پہلی مرتبہ تب ٹوٹا کہ جب زین ملک اس بینڈ سے علیحدہ ہوگئے جس کے بعد پورا بینڈ ٹوٹتا گیا اور تمام گلوکاروں نے سولو سانگز گانے شروع کردیے۔
زین ملک نے حال ہی میں فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک نئی تصویر شیئر کی ہے جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Zayn Malik (@zayn)
اس تصویر میں زین کو ایک بالکل مختلف انداز میں دیکھا جا سکتا ہے۔ لمبی اور گھنی داڑھی زین کی شخصیت میں نیا انداز لے آئی ہے۔
اس منفرد لک پر مبنی تصویرپر زین ملک کے مداحوں نے انوکھا اور دلچسپ ردِعمل دینا شروع کر دیا۔
بہت سے فینز نے اس تصویر کو ‘زین 2.
داڑھی میں ان کا یہ نیا روپ، روایتی مشرقی مردانہ وجاہت کو ظاہر کرتا دکھا جو ان کے مداحوں کے لیے ایک خوشگوار حیرت ثابت ہوا۔
زین ملک کا فیشن سینس ہمیشہ سے منفرد اور متاثر کن رہا ہے لیکن اس بار ان کا انداز کچھ خاص اور ذرا ہٹ کے تھا۔
جہاں کچھ مداح ان کے اس نئے لک کو پسند کر رہے ہیں وہیں کچھ نے مزاحیہ تبصرے بھی کیے، جیسے:ایک مداح نے کمنٹ سیکشن میں ‘زین کے بڑے بھائیا’ لکھا۔
ان کا یہ روپ ایک بار پھر ثابت کرتا ہے کہ وہ نہ صرف ایک کامیاب گلوکار ہیں بلکہ اسٹائل آئیکون بھی ہیں جو ہمیشہ کچھ نیا کرنے سے نہیں کتراتے۔
Post Views: 5ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: زین ملک
پڑھیں:
دنیا کا پہلا ریسٹورنٹ، جہاں حیران کن طور پر کھانا اے آئی شیف تیار کریں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممکن ہے کہ دبئی میں آپ کو جلد ہی کھانے کے ساتھ اس کی سورس کوڈ بھی فراہم کی جائے۔
ستمبر میں برج خلیفہ کے قریب، وسطی دبئی میں “ووہو” نامی ایک نیا ریستوران کھلنے جا رہا ہے، جو خود کو “مستقبل کا کھانا” پیش کرنے والا مقام قرار دیتا ہے۔
اگرچہ کھانے کی پیشکش فی الحال انسانی عملہ کرے گا، لیکن مینو کی تیاری سے لے کر کھانے کی ڈشز کے ڈیزائن تک کا تمام عمل ایک مصنوعی ذہانت (AI) ماڈل “شیف ایمین” کے ذمے ہوگا۔
ووہو کے شریک بانی احمت اویتون کاکیر کے مطابق “ایمین” دراصل “اے آئی” اور “مین” (یعنی انسان) کے امتزاج کا نام ہے، جو کئی دہائیوں کی غذائی تحقیق، مالیکیولر کمپوزیشن ڈیٹا اور دنیا بھر سے کھانے پکانے کی ہزاروں تراکیب پر مبنی تربیت حاصل کر چکا ہے۔
اگرچہ ایمین عام شیف کی طرح ذائقہ چکھنے یا خوشبو محسوس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، مگر یہ مختلف اجزاء جیسے ساخت، تیزابیت، اور ذائقے کو ڈیٹا کی مدد سے تجزیہ کر کے ایسے منفرد امتزاج تخلیق کرتا ہے جو نئی اور دلچسپ ڈشز کی بنیاد بن سکتے ہیں۔
یہ تمام تراکیب پہلے پروٹوٹائپ کی صورت میں تیار کی جاتی ہیں، جنہیں بعد میں انسانی شیف چکھ کر اپنی رائے دیتے ہیں۔ اس عمل کی نگرانی دبئی میں مقیم مشہور شیف ریف عثمان کر رہے ہیں۔
ایمین کے ساتھ کی جانے والی ایک انٹرایکٹو گفتگو میں خود ایمین نے وضاحت کی کہ انسانوں کے ردِعمل اس کی سمجھ میں اضافہ کرتے ہیں اور یہ جاننے میں مدد دیتے ہیں کہ محض ڈیٹا سے آگے کیا چیز بہتر کام کرتی ہے۔
اس AI ماڈل کے تخلیق کاروں کا کہنا ہے کہ ایمین کا مقصد انسانی باورچیوں کی جگہ لینا نہیں بلکہ ان کی تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ اویتون کاکیر کے بقول، “ہم انسانی عنصر کو ختم نہیں کر رہے، بلکہ اسے مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں۔”
ایمین کو اس طور بھی تیار کیا گیا ہے کہ وہ ریستورانوں میں بچ جانے والے اجزاء مثلاً گوشت کی بچی کچی بوٹیاں یا چربی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے والی تراکیب تجویز کر سکے، تاکہ کھانے کے ضیاع کو کم کیا جا سکے۔
ووہو کے بانیوں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں ایمین کو دنیا بھر کے ریستورانوں کے لیے لائسنس دیا جا سکتا ہے، تاکہ وہ پائیداری کو فروغ دے کر کچن کے فضلے میں کمی لا سکیں۔