امریکی صدرنے یورپی یونین سے درآمدات پرٹیرف کا نفاذ موخرکردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 26 مئی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمدات پرٹیرف کے نفاذ کو موخرکرتے ہوئے واشنگٹن اور 27 رکنی یورپی بلاک کے درمیان تجارتی معاہدے کے لیے بات چیت کی مہلت 9 جولائی تک بڑھانے پر رضامندی ظاہر کردی ہے.
(جاری ہے)
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے جمعہ کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ یکم جون سے 50 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کی سفارش کر رہے ہیں کیونکہ یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے پر وہ مایوس ہو چکے تھے اس اعلان نے عالمی مالیاتی منڈیوں میں ہلچل مچادی اور تجارتی جنگ میں شدت پیدا کر دی جو امریکا کی جانب سے اپنے اتحادیوں اور تجارتی شراکت داروں پر بار بار ٹیرف پالیسیوں کی تبدیلی کی وجہ سے مزید پیچیدہ ہوچکی ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین نے یورپی ڈیڈ لائن کہا کہ تھا کہ کے لیے
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ایک اور یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں وہ بھی دیگر ممالک کی طرح فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے بیان میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران حالات شدید بگڑ چکے ہیں، قحط، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھنے کو ملیں۔
لکسمبرگ کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کے پاس فوری اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فلسطین کے دو ریاستی کے حل کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہیں۔
وزیراعظم لُک فریڈن نے مزید کہا کہ ہم بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح 23 ستمبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا بھی یہی اعلان کر چکے ہیں جب کہ پرتگال کی حکومت بھی اس پر غور کر رہی ہے۔
آئندہ اجلاس میں مزید 17 ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو ضم کر لے گی۔
Post Views: 2