بھارت میں قبائلی خاتون اجتماعی زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل؛ نازک اعضا کاٹ دیے
اشاعت کی تاریخ: 26th, May 2025 GMT
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں ہندوتوا کے غنڈوں نے قبائلی خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
سفاک ملزمان نے اپنی ہوس پوری کرنے کے بعد خاتون کو انتہائی بیدردی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بناکر قتل بھی کر ڈالا۔
حملہ آوروں نے خاتون کے نجی اعضا میں لوہے کی سلاخ داخل کی اور کوکھ باہر نکال دی۔ پھر خون میں لت پت حالت میں چھوڑ گئے۔
خاتون کے جسم کے کچھ اعضا موقع پر بکھرے ہوئے پائے گئے۔ خاتون نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
یہ واقعہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دور اقتدار میں خواتین کے تحفظ اور قانون و انصاف کی ابتر صورت حال کی مثال ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع کھنڈوا میں پیش آیا۔ اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی مقتولہ دو بچوں کی ماں تھیں۔
واضح رہے کہ بھارت میں قبائلی اور اقلیتوں پر زمین تنگ کردی گئی ہے اور جنونی انتہاپسندوں کو بے لگام چھوڑ دیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پنجاب میں بیٹی دھی رانی پروگرام کے تحت 4857 جوڑوں کی باعزت رخصتی
بیٹی دھی رانی پروگرام کے تحت 9 ماہ میں 66 پروقار تقریبات کی گئیں جس میں 4857 مستحق جوڑوں کی باعزت رخصتی کروادی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سہیل شوکت بٹ کا کہنا تھا کہ دھی رانی پروگرام کے تین مراحل میں محکمہ سوشل ویلفیئر نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔
فیز 1 میں 25 اجتماعی شادیوں کی کامیاب تقریبات منعقد کی گئیں۔ فیز 2 میں مزید 23 پروگراموں کا بہترین انتظام کیا گیا جبکہ فیز 3 میں صرف اکتوبر کے مہینے میں ہی اب تک 18 اجتماعی شادیوں کی تقریبات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔
ڈی جی خان میں مجموعی طور پر 204 جوڑوں کی شادیاں کروائی گئیں۔ تینوں فیزز میں بھکر اور مظفرگڑھ بھی 200، 200 اجتماعی شادیوں کے ساتھ سرفہرست رہے۔
جھنگ میں 169 اور خانیوال میں 139 شادیوں کا بہترین انتظام کیا گیا۔