پاکستان میں آئی فون 16 آفرز متعارف کرنے کے لیے پی ٹی سی ایل اور مرکنٹائل میں معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT
پی ٹی سی ایل گروپ (پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ اور یو فون) نے ملک میں آئی فون 16 آفرز متعارف کرانے کے لیے امریکا کی معروف کمپنی ایپل کے آفیشل ڈسٹریبیوٹر، مرکنٹائل کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔ یہ آفرز وارنٹی، فوری انشورنس، اور ٹیلی کام کے مخصوص فوائد کے ساتھ آتی ہیں۔
مرکنٹائل پاکستان میں ایپل اپرووڈ ایپل مصنوعات فراہم کر رہا ہے، جن کے ساتھ 2 سال کی وارنٹی بھی شامل ہے۔ یہ پی ٹی سی ایل گروپ کے ساتھ شراکت کے ذریعے، ہم مزید سہولیات بھی فراہم کر رہا ہے، جن میں حادثاتی نقصان اور چوری کے انشورنس کا کور شامل ہے، جس کی حد 4 لاکھ روپے تک ہے۔
حاالیہ شراکت داری کے بعد پی ٹی سی ایل گروپ کے صارفین کے لیے ایپل مصنوعات کو مزید قابلِ رسائی بنے گی۔
اس آفر میں پی ٹی سی ایل اور یوفون فور جی کے صارفین کے لیے مخصوص پیکجز شامل ہیں۔ یوفون فور جی کے صارفین کو مفت ای-سمز کے ساتھ 200 جی بی ڈیٹا، ہزار آف نیٹ، اور 10 ہزار آن نیٹ منٹس فی ماہ 6 مہینوں کے لیے دیے جائیں گے، جس سے ماہانہ بچت تقریباً 2 ہزار روپے ہو گی۔ پی ٹی سی ایل کے براڈبینڈ صارفین 50 ایم بی پی ایس انٹرنیٹ 30 ایم بی پی ایس کی قیمت پر استعمال کر سکیں گے، اور یہ پیکج ایک سال کے لیے تقریباً 31 سو روپے کی بچت فراہم کرے گا۔
نئی مصنوعات کی لانچ کے موقع پر، پہلے 100 خریداروں کو مفت ایپل چارجرز دیے جائیں گے۔ تمام خریداروں کو ایک لکی ڈرا میں شامل ہونے کا موقع بھی ملے گا جس میں وہ ایئرپوڈز جیت سکتے ہیں۔ یہ ڈیوائسز آن لائن اور لاہور، اسلام آباد، اور کراچی کے منتخب پی ٹی سی ایل جائنٹ شاپس سے دستیاب ہوں گی، اور گھر پہنچانے یا اسٹور سے پک اپ کا آپشن بھی موجود ہے۔ یہ آفر تمام موجودہ اور نئے یوفون فور جی اور پی ٹی سی ایل، اور یو پیسہ کے صارفین کے لیے دستیاب ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی فون 16 پی ٹی سی ایل مرکنٹائل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی فون 16 پی ٹی سی ایل مرکنٹائل پی ٹی سی ایل کے صارفین کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
القاعدہ افریقی دارالحکومت کو کنٹرول کرنے کے قریب پہنچ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالی کا دارالحکومت ’باماکو‘ محاصرے میں ہے ، ایندھن کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق القاعدہ سے وابستہ جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) مالی کے دارالحکومت باماکو پر کنٹرول کے قریب آگئی ہے۔ مغربی اور افریقی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ خطرناک پیش رفت مالی کو دنیا کا ایسا پہلا ملک بنا سکتی ہے جو امریکا کی طرف سے نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیر انتظام ہے۔ عسکریت پسند گروپ کی یہ تیزی سے پیش قدمی افغانستان میں شدت پسند تحریکوں کے کئی فوائد کے بعد ہے۔ باماکو کا زوال، اگر ایسا ہوتا ہے، پہلا موقع ہو گا کہ القاعدہ سے براہ راست منسلک کسی گروپ نے کسی دار الحکومت پر کنٹرول حاصل کیا ہو۔ اس صورت حال سے بین الاقوامی سکیورٹی حلقوں میں بڑے پیمانے پر تشویش پھیل گئی ہے۔
کئی ہفتوں سے اس گروپ نے دارالحکومت کا شدید محاصرہ کر رکھا ہے۔ خوراک اور ایندھن کی ترسیل کو روکا جا رہا ہے۔ خوراک کی شدید قلت ہے اور فوجی آپریشن تقریباً مکمل طور پر مفلوج ہو گئے ہیں۔ یورپی حکام نے تصدیق کی ہے کہ یہ گروپ براہ راست حملے کے بجائے سست گلا گھونٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ امید ہے کہ اقتصادی اور انسانی بحران کے دباؤ میں دارالحکومت بتدریج منہدم ہو جائے گا۔
فلاڈیلفیا میں فارن پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محقق رافیل بارنس نے کہا کہ ہر وہ دن جو محاصرے کو اٹھائے بغیر گزرتا ہے باماکو کو مکمل تباہی کے قریب لاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جاری بحران فوج کی صلاحیتوں کو کمزور کر رہا ہے جو خود ایندھن اور گولہ بارود کی شدید قلت کا شکار ہے۔
جماعت نصرت الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) گروپ 2017 میں القاعدہ سے وابستہ کئی دھڑوں کے انضمام سے تشکیل دیا گیا تھا۔ اپنے قیام کے بعد سے اس نے بنیادی تنظیم سے مکمل وفاداری کا عہد کیا ہے۔ وال سٹریٹ جرنل نے مغربی اور افریقی حکام کے حوالے سے بتایا کہ اس کے جنگجوؤں کو افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ کے رہنماؤں سے بم بنانے کی تربیت حاصل ہے۔
گزشتہ چند دنوں میں دارالحکومت کی طرف جانے والے ایندھن کے قافلوں پر بار بار حملے دیکھنے میں آئے ہیں۔ باغیوں کی طرف سے جاری کی گئی ویڈیوز کے مطابق ایک حالیہ واقعے میں مسلح افراد نے باماکو جانے والی سڑک پر درجنوں ٹرکوں پر حملہ کیا اور باقی پر قبضہ کرنے سے پہلے پہلے ٹرکوں کو آگ لگا دی۔ کاٹی کے قریبی قصبے میں تعینات فورسز ایندھن کی قلت کی وجہ سے مداخلت کرنے سے قاصر رہیں۔
ایندھن ملک میں تنازعات کا مرکزی نقطہ بن گیا ہے۔ باماکو میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت تقریباً 2000 سی ایف اے فرانک یا لگ بھگ 3.5 ڈالر تک تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ قیمت سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔ مالی کے شہری ابراہیم سیس کے مطابق آج کسی بھی اسٹیشن پر ایندھن نہیں ہے، لوگ بے کار دنوں کا انتظار کر رہے ہیں۔ حکومت نے دو ہفتوں کے لیے سکول اور یونیورسٹیاں اور کچھ پاور پلانٹس بند کر دیے ہیں۔
گزشتہ ہفتے مالی کے وزیر اعظم عبدولے مائیگا نے ایک حیران کن بیان دیا تھا کہ چاہے ہمیں پیدل یا چمچ سے ایندھن تلاش کرنا پڑے ہم اسے تلاش کریں گے۔ مغربی افریقہ میں القاعدہ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے بارے میں مغربی خدشات بڑھ رہے ہیں۔ خاص طور پر نائجر، برکینا فاسو اور مالی جیسے ساحل ممالک میں القاعدہ کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔ عسکریت پسند گروپ زیادہ مستحکم خلیجی ممالک جیسے بینن، آئیوری کوسٹ، ٹوگو اور گھانا میں بھی پیش قدمی کر رہے ہیں۔ انٹیلی جنس اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ مالی، جس کی آبادی 21 ملین ہے اور اس کا رقبہ کیلیفورنیا سے تین گنا زیادہ ہے، گروپ کے کنٹرول میں آنے والا پہلا ملک ہو سکتا ہے۔
یہ پیش رفت اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ جہادی گروپ ایک طویل جنگ کی حکمت عملی اپنا رہے ہیں۔ یہ حکمت ععملی افغانستان اور شام میں کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ یہاں حکومتیں بغیر کسی فیصلہ کن جنگ کے اندر سے گر گئیں۔ گزشتہ جولائی میں جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ جماعت نصر الاسلام والمسلمین (جے این آئی ایم) کے رہنما کابل میں طالبان کے تجربے سے متاثر ہو رہے ہیں اور اسے حکومت پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لیے “روڈ میپ” کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔