Daily Sub News:
2025-11-03@20:15:32 GMT

ارتھنگ: فطرت کے لمس میں شفا

اشاعت کی تاریخ: 27th, May 2025 GMT

ارتھنگ: فطرت کے لمس میں شفا

ارتھنگ: فطرت کے لمس میں شفا WhatsAppFacebookTwitter 0 27 May, 2025 سب نیوز

تحریر سجاد بھٹی۔


برصغیر کی روایات میں زمین سے جڑت اور اس کے انسانی جسم اور روح پرمثبت اثرات کی بے شمار روایات ملتی ہیں۔زمین، جس پر ہم چلتے ہیں، جس سے ہم اناج حاصل کرتے ہیں، اور جس سے زندگی کی بقا ممکن ہے، صرف مٹی کا ٹکڑا نہیں بلکہ توانائی کا منبع بھی ہے۔ سائنس کی ترقی کے باوجود، انسان فطرت سے جڑنے کے فوائد کو دوبارہ دریافت کر رہا ہے۔ “ارتھنگ” یا “گراؤنڈنگ” اسی رجحان کا ایک عملی مظہر ہے، جو انسانی جسم اور زمین کے درمیان براہ راست رابطے کو فروغ دیتا ہے۔


ارتھنگ کیا ہے؟ارتھنگ ایک فطری عمل ہے، جس میں انسان ننگے پاؤں زمین پر چل کر، گھاس پر بیٹھ کر یا مٹی پر لیٹ کر خود کو زمین سے جوڑتا ہے۔ یہ تعلق صرف جسمانی نہیں، بلکہ توانائی کا ایک خاموش تبادلہ ہے۔ زمین میں پائے جانے والے ننھے منے منفی ذرّات (الیکٹرانز) ہمارے جسم میں داخل ہو کر اُن نقصان دہ مثبت ذرّات کو بے اثر کر دیتے ہیں، جو سوزش، ذہنی دباؤ اور بیماریوں کا باعث بنتے ہیں۔ یوں انسان کو نہ صرف سکون ملتا ہے، بلکہ اس کی طبیعت میں توازن بھی پیدا ہوتا ہے۔


برصغیر، خصوصاً ہندوستان اور پاکستان میں، زمین کو ایک ماں کا درجہ حاصل ہے۔ “بھومی دیوی” کا تصور ہندو ثقافت میں زمین کو مقدس مانتا ہے۔ ہندوستانی عوام صدیوں سے ننگے پاؤں چلنے، مٹی میں بیٹھنے، اور زمینی توانائی سے جڑنے کو روحانی و جسمانی صحت کے لیے مفید سمجھتے آئے ہیں۔بابا بلھے شاہ، وارث شاہ اور دیگر صوفی شعرا نے بھی مٹی اور زمین کے ساتھ تعلق کو انسانی فطرت کے قریب قرار دیا۔
اسلام میں زمین کو عظمت حاصل ہے۔ جیسا کہ قرآن مجید میںسورت البقرہ کی آیت نمبر 22 میں ارشاد باری تعالی ہے۔
“جس نے تمہارے لئے زمین کو فرش اور آسمان کو چھت بنایا اور آسمان سے پانی اتار کر اس سے پھل پیدا کر کے تمہیں روزی دی ، خبردار باوجود جاننے کے اللہ کے شریک مقّرر نہ کرو” ۔


ابنِ سینا نے اپنی مشہور کتاب “القانون فی الطب” میں فطرت سے ہم آہنگ زندگی کو صحت کی بنیاد قرار دیا۔ ان کے مطابق، انسان کی صحت صرف غذا اور دوا پر نہیں بلکہ عناصرِ فطرت، جیسے زمین، پانی، اور ہوا پر بھی منحصر ہے۔زکریا الرازی نے “الحاوی” جیسے طبی انسائیکلوپیڈیا میں مٹی کی شفا بخش خصوصیات کا ذکر کیا ہے۔ وہ مٹی کو زخم بھرنے، سوزش کم کرنے اور جسم کے توازن کو بحال کرنے کے لیے مفید سمجھتے تھے۔

گزشتہ دو دہائیوں میں ارتھنگ پر مختلف سائنسی تحقیقات کی گئی ہیں۔ ایک قابلِ ذکر تحقیق 2012 میں “Journal of Environmental and Public Health” میں شائع ہوئی جس کے مطابق ارتھنگ سےجسم میں سوزش کم ہوتی ہے،،دل کی دھڑکن میں بہتری آتی ہے،بلڈ پریشر میں توازن آتا ہے اور نا صرف نیند بہتر ہوتی ہے بلکہ ذہنی دباؤ میں کمی آتی ہے۔ڈاکٹر اسٹیفن سیناٹرا (Dr.

Stephen Sinatra)، جو کہ ایک معروف کارڈیالوجسٹ ہیں، نے ارتھنگ کو “قدرتی اینٹی آکسیڈنٹ” قرار دیا ہے اور اسے دل کی صحت کے لیے مفید پایا ہے۔


آج کے جدید انسان نے کنکریٹ کی عمارتوں، اور برقی آلودگی کے درمیان اپنی زندگی قید کر لی ہے۔ ہم زمین سے دور ہو چکے ہیں، جس کا نتیجہ جسمانی و ذہنی بیماریوں کی صورت میں ظاہر ہو رہا ہے۔ارتھنگ کوئی پیچیدہ طریقہ علاج نہیں بلکہ ایک سادہ طرزِ زندگی ہے۔ روزانہ صرف 20 سے 30 منٹ ننگے پاؤں گھاس یا مٹی پر چلنے سے آپ اپنے جسم کو فطرت کی شفا بخش توانائی سے جوڑ سکتے ہیں۔
جہاں سائنسی تحقیق ہمیں ارتھنگ کے طبی فوائد سے روشناس کرتی ہے، وہیں برصغیر کی صدیوں پرانی روایات ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ زمین جو نہ صرف ہمیں زندگی دیتی ہے بلکہ ہماری صحت کا تحفظ بھی کرتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کی مٹی سے محبت کی جائے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبردوست ممالک کے دورے: وزیراعظم ایران کے بعد آذربائیجان پہنچ گئے قومی وقار: 28 مئی کی میراث  جوہری بازدارندگی اور سات مئی : جنوبی ایشیا کے لیے سچائی کی گھڑی پی۔ٹی۔آئی  اور ‘معمولِ نو ‘  (NEW NORMAL) معصومیت کا قتل: پاکستان میں بھارت کی پراکسی جنگ گرمی کی لہر فطرت کا انتقام یا انسانوں کی لاپروائی؟ جوائنٹ فیملی سسٹم میں پھنسی لڑکیاں: جدید سوچ، پرانے بندھن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ

اینٹی کرپشن عدالت نے کل تک رپورٹ طلب کر لی، رہائشی مقاصد کے لئے زمین الاٹ کروا کے کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کی گئی
سرکاری زمین الاٹ کروانے کے بعد سیاسی اثر رسوخ کے ذریعے ریلوے اور ہائی وے کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا: عدالت میں درخواست

اینٹی کرپشن کورٹ (صوبائی) حیدرآباد نے میرپورخاص حیدرآباد روڈ پر فائر بریگیڈ اور گلبرگ سوسائٹی کے سامنے واقع کمرشل دکانوں کی زمین کی مشتبہ لیز الاٹمنٹ کے معاملے پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میرپور خاص کے سرکل افسر سے کل 4 نومبر 2025 تک تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے یہ احکامات یاسین غوری گوٹھ کے رہائشی مظہر علی کی براہِ راست شکایت پر جاری کئے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعلقہ حسین بخش مری کی دیہہ نمبر 109 میں واقع سروے نمبر 170 کی یہ 36 گھنٹے زمین دراصل ” *پی*“ گورنمنٹ لینڈ ہے جو جعلسازی اور سیاسی اثر و رسوخ کے ذریعے لیز پر دی گئی۔ شکایت کے مطابق، لیز کی شرائط میں واضح طور پر درج تھا کہ زمین صرف رہائشی مقاصد کے لیے دی جا رہی ہے، تاہم بعد ازاں اسے کمرشل سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا گیا۔ مزید الزام عائد کیا گیا کہ لیز بغیر کسی حدبندی کے الاٹ کی گئی، جس کے نتیجے میں پاکستان ریلوے اور ہائی وے کی اراضی پر بھی قبضہ کرلیا گیا۔ مظہر علی نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس غیرقانونی الاٹمنٹ میں ملوث سرکاری افسران و لیز ہولڈرز کے خلاف ضابطۂ خدمت اور سرکاری ڈیوٹی کی خلاف ورزی کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، لیز منسوخ کی جائے اور اراضی کو اپنی اصل سرکاری حیثیت میں بحال کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق، اینٹی کرپشن سرکل میرپورخاص کی ٹیم عدالت کے احکامات کی روشنی میں ریکارڈ اور شواہد کی جانچ کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں جگر کے ایک ہزار ٹرانسپلانٹس مکمل کرکے پی کے ایل  آئی نے تاریخ رقم کردی
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • قدرت سے جڑے ہوئے ممالک میں نیپال نمبر ون، پاکستان  فہرست سے خارج
  • میرپورخاص ،سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ میں بندر بانٹ
  • پاکستان اور افغانستان، امن ہی بقا کی ضمانت ہے
  • اجنبی مہمان A11pl3Z اور 2025 PN7
  • پاکستان۔ بنگلا دیش تعلقات میں نئی روح
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • میں گاندھی کو صرف سنتا یا پڑھتا نہیں بلکہ گاندھی میں جیتا ہوں، پروفیسر مظہر آصف
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور