مختلف شہروں سے منشیات فروشی اور اسمگلنگ میں ملوث 6 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
لاہور:
پولیس اور اے این ایف نے مختلف شہروں میں منشیات فروشوں اور اسمگلرز کیخلاف کارروائیاں کرتے ہوئے میاں بیوی سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کرکے کروڑوں روپے کی منشیات برآمد کرلی۔
ترجمان کے مطابق اے این ایف نے پانچ کارروائیوں کے دوران 4 ملزمان کو گرفتار کرکے 4 کروڑ 13 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 57.1 کلوگرام منشیات برآمد کرلی، گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
گورنمنٹ کالج مانسہرہ کے قریب کارروائی کے دوران ملزم کے قبضے سے 2.
مریدکے ضلع نارووال میں مانگا پل کے قریب ملزم کے بیگ سے 3.3 کلو چرس برآمد کی گئی، ضلع حب کے علاقے وندر میں ویران علاقے میں جھاڑیوں میں اسمگلنگ کیلئے چھپائی گئی 28 کلو ہیروئن برآمد کرلی گئی، ضلع گوادر کے علاقے جیوانی کے غیرآباد علاقے میں اسمگلنگ کے لۓ چھپائی گئی 9 کلو چرس برآمد کرلی گئی۔
ادھر لاہور کے علاقے گلبرگ میں پولیس نے منشیات سپلائی کرنے والے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان کے مطابق گلبرگ پولیس نے دوران پٹرولنگ مکہ کالونی کے قریب کارروائی کی جس میں ملزمان سے مجموعی طور پر 2 کلو سے زائد چرس برآمد ہوئی، ملزمان سدرہ بی بی اور عبدالرحمٰن کیخلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کلو چرس برآمد کو گرفتار کے قریب
پڑھیں:
پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ
پاک افغان بارڈر پر فری موومنٹ اور چیک پوسٹیں ختم کرنے کی حمایت کرنے والے شر پسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ رسید کردیا گیا جب کہ 15 ستمبر کو پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے ایک بڑی کامیاب کارروائی کی۔
پاک افغان طورخم بارڈر پر انسدادِ منشیات فورس (اے این ایف) نے بڑی کامیاب کارروائی کے دوران شہد کی مکھیوں سے لدے ایک ٹرک کے خفیہ خانوں سے 17.5 کلو ہیروئن اور 4.5 کلو آئس برآمد کی، جن کی مالیت تقریباً 24 کروڑ 60 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔
ننگرہار، افغانستان کے رہائشی ڈرائیور مومند اکرام کو گرفتار کر کے انسدادِ منشیات ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طورخم بارڈر پر اے این ایف نے منشیات اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنادی
حکومت کی جانب سے بارڈر ٹرمینلز پر سخت اقدامات اور حفاظتی نگرانی کی مخالفت ہمیشہ انہی جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے ہوتی ہے، جن کی پشت پناہی اور سہولت کاری کے پیچھے سیاسی لیڈران اپنے مالی مفادات کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ منشیات اسمگلنگ محض ایک جرم نہیں؛ یہ پورے کرائم ٹیرر نیٹ ورک کی سب سے بڑی شاخ ہے، جس کی جڑیں سرحد کے دونوں جانب پھیلی ہوئی ہیں۔
ان نیٹ ورکس کے ذریعے حاصل ہونے والی غیر قانونی آمدن نہ صرف نوجوان نسل کو منشیات کے زہر میں دھکیلتی ہے بلکہ دہشت گردی، اسلحہ اسمگلنگ اور منظم جرائم کو بھی مالی سہولت کاری فراہم کرتی ہے۔