City 42:
2025-11-05@02:35:56 GMT

پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کیلئے تباہی کا پیغام

اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT

 ویب ڈیسک: پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کے دفاعی نظام کو تباہ کرنے کے واضح پیغام کے طور پر دنیا بھر میں اپنا لوہا منوا چکا ہے۔

 اللہ کی مدد سے پاکستانی افواج نے معرکہ بُنیان مَّرْصُوْص میں دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر دفاع وطن کی نئی تاریخ رقم کر دی، اس بھرپور اور فیصلہ کن کارروائی میں پاک فضائیہ نے دشمن کے 6 جدید لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنایا، جن میں بھارت کے 3 جدید رافیل طیارے بھی شامل تھے۔

یوم تکبیر قوم کے اتحاد اور اپنی آزادی وخودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان کا دِن ؛ وزیر اعظم

 یہ کارروائی نہ صرف دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب تھی بلکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ بھی تھی۔

 پاک فضائیہ کیساتھ ساتھ پاک فوج کے فتح راکٹ سسٹم نے بھی دشمن کو کاری ضرب لگائی، جہاں پاکستان کے مقامی طور پر تیار کردہ جدید ہتھیار’’فتح راکٹ سسٹم‘‘نے اہم کردار ادا کیا۔

 سکیورٹی ذرائع کے مطابق فتح راکٹ سسٹم گائیڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم ہے، جو جدید پاکستانی ٹیکنالوجی سے لیس ہے، یہ سسٹم 140 سے 700 کلومیٹر تک دوری پر دشمن کے مختلف اہداف کو تباہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، اس جدید نظام میں موجود فتح ون سسٹم بیک وقت 8 راکٹس کی مدد سے 8 مختلف اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے، جو اس کی رفتار اور ہدف پر ارتکاز کی غیر معمولی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔

یومِ تکبیر قوم کے عزم، اتحاد اور خودداری کی علامت ؛ مسلح افواج کا پیغام

 فتح ٹو سسٹم میں جدید ترین ایویونکس، نیویگیشن سسٹمز اور ایک خاص پرواز کی رفتار و ٹریجکٹری شامل ہے، جو اسے دفاعی لحاظ سے مزید موثر بناتے ہیں، اسی طرح فتح تھری کی مار 450 کلومیٹر جب کہ فتح فور کی رینج 700 کلومیٹر تک ہے، جو کہ خطے میں پاکستان کو ایک مضبوط اور ناقابل تسخیر دفاعی حیثیت فراہم کرتی ہے۔

 دفاعی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ فتح راکٹ سسٹم جیسے جدید ہتھیار پاکستان کے دفاع کے ضامن ہیں اور دشمن کے دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔

73 سالہ معمر پاکستانی نے گینز ورلڈ ریکارڈ بنا لیا

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہوگی، نیول چیف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے دفاعی تعاون میں تیزی آچکی ہے اور 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل ہو جائے گی۔

چینی سرکاری میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ایڈمرل نوید اشرف نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت، بغیر پائلٹ نظام اور الیکٹرانک وارفیئر کے شعبوں میں بھی چین کے ساتھ تعاون بڑھایا جا رہا ہے، چینی دفاعی ساز و سامان قابلِ اعتماد اور جدید ثابت ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ آبدوزیں 5 ارب ڈالر مالیت کے 8 ہنگور کلاس آبدوزوں کے معاہدے کا حصہ ہیں جو 2028 تک پاکستان کے بیڑے میں شامل ہوں گی، جن میں سے 4 آبدوزیں چین میں جبکہ باقی پاکستان میں اسمبل ہوں گی تاکہ مقامی تکنیکی صلاحیت بھی بڑھے۔

انہوں نے کہا کہ ان آبدوزوں کی شمولیت سے بحیرۂ عرب اور بحرِ ہند میں پاکستان کی نگرانی اور دفاعی صلاحیت مزید مضبوط ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • صدر ٹرمپ پاکستان کو کیا سمجھتے ہیں؟ دوست یا دشمن؟
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں پنجاب اسمبلی سے متفقہ قرار داد منظور
  • امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کی کیا اہمیت ہے؟
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے چالان نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • استنبول: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہو جائے گی: نیول چیف
  • 2026 میں چین کی ڈیزائن کردہ پہلی آبدوز پاک بحریہ میں شامل ہوگی، نیول چیف
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار