فلپائن کی بحیرہ جنوبی چین میں ہرقسم کی اشتعال انگیزی ناکام ہو گی ، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 28 May, 2025 سب نیوز


بیجنگ :کچھ عرصے سے، بحیرہ جنوبی چین کے حوالے سے  فلپائن کی حکمت عملی میں کئی عوامل شامل ہیں جن میں امریکہ اور دیگر غیر ملکی طاقتوں کو اپنی  حمایت کے لئے استعمال کرنا؛ سمندری کشیدگی پیدا کرنے اور چین کے بارے میں منفی بیانیہ اپنانے کے لئے یکطرفہ اقدامات  اختیار  کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنا اور ملکی قانون سازی کے ذریعے بحیرہ جنوبی چین کی ثالثی میں غیر قانونی فیصلے کو  عمل میں لانے  کی بیکار کوششیں ، نمایاں ہیں ۔

لیکن  نتیجتاً ، فلپائن نہ صرف چونگ شا  جزائر  میں واقع ہوانگ یئن  جزیرے  کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی اپنی کوشش  میں ناکام رہا ہے ، بلکہ نان شا  جزائر میں  شیئن بن ریف ، تیئے شیئن ریف اور رین آئی ریف جیسے غیر آباد جزیروں اور چٹانوں پر اپنے غیر قانونی قبضے کو انجام دینے میں بھی ناکام رہا ہے ۔ گزشتہ سال فلپائن نے باضابطہ طور پر’’ہورائزن 3‘‘منصوبے کا آغاز کیا ، جس میں اپنی اسٹریٹجک توجہ کو زمین سے سمندر کی جانب منتقل کیا گیا اور اس مقصد کے لیے دفاعی بجٹ میں 2 ٹریلین فلپائن پیسو (تقریباً  256.

6 بلین یوآن) کی سرمایہ کاری  کی گئی ۔  فلپائن کی حکومت اپنے اسلحے کو وسعت دے کر سمندر میں یکطرفہ اقدامات پر اپنا اعتماد بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔تاہم فلپائنی حکومت نے صورتحال کا غلط اندازہ لگایا اور رائے عامہ کے خلاف چلا گیا۔

رواں سال اپریل میں چین اور آسیان ممالک نے فلپائن میں بحیرہ جنوبی چین میں فریقوں کے طرز عمل سے متعلق اعلامیے کے نفاذ سے متعلق 47 ویں مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا تھا۔ تمام فریقوں نے بات چیت اور تعاون کو مضبوط بنانے، اعلامیے پر مکمل اور مؤثر طریقے سے عمل درآمد جاری رکھنے  کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ رواں ماہ کی 25 تاریخ کو چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے انڈونیشیا میں انڈونیشیا کے صدر پرابوو سے بات چیت کی ۔ انڈونیشی فریق نے کہا کہ وہ مشترکہ بحری ترقی پر اتفاق رائے کے نفاذ، بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق پر مشاورت کو فروغ دینے اور بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ طور پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔صرف ایک ہفتہ قبل چین اور آسیان نے ایف ٹی اے ورژن  3.0 مذاکرات مکمل کیے جس سے علاقائی ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوئے۔ اس  موقع پر فلپائن کی جانب سے کشیدگی پیدا کرنے اور امریکہ پر انحصار کرتے ہوئے  چین کے خلاف اشتعال انگیزی پر اصرار،   فلپائنی عوام کی توقعات کے برعکس ہے اور نہ ہی اسے بحیرہ جنوبی چین کے آس پاس کے دیگر ممالک کی حمایت حاصل  ہو سکتی  ہے ۔ یہ طرز عمل علاقائی امن اور ترقی کے رجحان سے بھی مطابقت نہیں رکھتا اور صرف امریکہ اور دیگر بڑی طاقتوں کے درمیان تزویراتی مسابقت  کا شکار ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی کی پانی کو ہتھیار بنانے کی باتیں عالمی اصولوں کیخلاف ہے: ترجمان دفتر خارجہ یوم تکبیر پاکستان کی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، عاطف اکرام شیخ روبوٹ کمپیٹیشن سمیت چائنا میڈیا گروپ کی تخلیقی سرگرمیوں پر تائیوان کے نوجوان خوش اور پروجوش ہیں، چینی میڈیا سرمایہ کاری کے لیے بلوچستان ایک نیا معاشی مرکز بننے کو تیار پی آئی اے کی خریداری کیلئے اظہار دلچسپی جمع کرانےکی تاریخ میں توسیع چین اور افریقہ نے مشترکہ طور پر افریقہ ڈے منایا، چین کی وزارت خارجہ مسلسل نئی کامیابیوں کے حصول کے لئے یانگ پائنیئرز کے نصب العین کو فروغ دیا جائے، چینی صدر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی

پڑھیں:

چین نے تین فریقی تعاون  کو مسلسل فروغ دینے کے بارے میں تجاویز پیش کی ہیں، چینی میڈیا

بیجنگ : ملائیشیا کے شہر کوالالمپور میں منعقد ہونے والے پہلے آسیان چین جی سی سی سربراہ اجلاس نے بین الاقوامی رائے عامہ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔جمعرات کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ سربراہ اجلاس  کا آغاز ملائیشیا نے کیا تھا، جو اس سال آسیان کی صدارت سنبھال رہا ہے اور چین نے اس میں فعال طور پر حصہ  لیتے ہوئے  اہم کردار ادا کیا۔ اجلاس میں چین نے تین فریقی تعاون کے  مواد  کو مسلسل فروغ دینے اور موجودہ دور میں عالمی تعاون اور ترقی کا ماڈل بنانے کی کوششوں کے بارے میں تجاویز پیش کیں اور کلیدی شعبوں میں تعاون  کا فارمولہ پیش کیا ۔ اجلاس میں جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں متعلقہ تجاویز شامل کی گئیں اور اقتصادی انضمام، رابطے، توانائی کے تحفظ اور پائیداری، ڈیجیٹل تبدیلی اور جدت طرازی، خوراک اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کے متعدد اقدامات کیے گئے۔ جیسا کہ چینی فریق نے کہا کہ تین فریقی سربراہی اجلاس تعاون کے میکانزم کو “علاقائی اقتصادی تعاون میں ایک بڑی جدت کہا جا سکتا ہے”۔سب سے پہلے، اس تعاون کا یہ نیا ماڈل تین فریقی معیشت کی مکمل صلاحیت کو ظاہر کرے گا. چین کے پاس مضبوط صنعتی مینوفیکچرنگ، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کی صلاحیتیں اور بڑی مارکیٹیں ہیں، 10 آسیان ممالک کے پاس وافر قدرتی وسائل اور نوجوان آبادی ہے، چھ جی سی سی ممالک کے پاس توانائی کے وافر وسائل اور غیر معمولی مالی طاقت ہے، اور تین فریقی معیشتیں انتہائی تکمیلی ہیں اور تعاون کے لئے وسیع  گنجائش موجود ہے. چین نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ جی سی سی ممالک کے لئے مکمل ویزا فری کوریج حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب سمیت چار ممالک کے لئے ویزا فری پالیسی آزمائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ تینوں فریق وسائل، ٹیکنالوجی، اور  ہنرمند  افراد  وغیرہ کی زیادہ موثر گردش اور تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے زیادہ آزاد اور آسان شیئرنگ مارکیٹ بنانے کی کوشش کریں گے، تاکہ مشترکہ ترقی حاصل کی جا سکے.چین، آسیان اور جی سی سی ممالک گلوبل ساؤتھ کے اہم رکن ہیں اور تین فریقی سربراہ اجلاس نے گلوبل ساؤتھ میں بین العلاقائی تعاون کا ایک نیا ماڈل تلاش کیا ہے جو مثالی اہمیت کا حامل ہے۔ قدیم شاہراہ ریشم سے لے کر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو تک چین، آسیان اور جی سی سی ممالک کے درمیان تبادلے اور تعاون ہزاروں سال پر محیط ہے۔ آج تین فریقی تعاون کے نظام کے قیام نے مشترکہ ترقی میں نئی  قوت محرکہ   ڈالی  ہے۔ جیسا کہ ایک قطری اسکالر نے تبصرہ کیا کہ اس تاریخی سربراہی اجلاس سے ہر کوئی فائدہ اٹھائے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • ہمسایہ ملک کی اشتعال انگیزی علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے، اسحق ڈار
  • غیرملکی طلباء کے ویزہ منسوخ کرنے سے امریکہ خود کو نقصان پہنچا رہا ہے،چینی میڈیا
  • ہمسایہ ملک کی اشتعال انگیزی علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے، اسحاق ڈار
  • نیتن یاہو کی اشتعال انگیزی، مشرقی بیت المقدس پر قبضے کی متنازع ویڈیو جاری کردی
  • چین نے تین فریقی تعاون  کو مسلسل فروغ دینے کے بارے میں تجاویز پیش کی ہیں، چینی میڈیا
  • پاکستان کی ایک اور سفارتی کامیابی، امریکا کی بھارت کو اشتعال انگیزی سے گریز کی ہدایت
  • امریکا نے جارحیت اور اشتعال انگیزی پر اترے بھارت کو ایک بار پھر لگام دے دی
  • بھارتی وزیراعظم کی اشتعال انگیزی
  • پاکستان کی مسجد اقصیٰ پر اسرائیلی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت