جنگ کے لیے تیار ہیں، خودمختاری کو چیلنج کرنے والے کو عبرتناک جواب ملے گا، اویس لغاری
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی ہمارا اولین اور آخری مقصد ہے، ہم امن کے داعی ہیں، جنگ کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہیں ،جو ہماری خودمختاری کو چیلنج کرے گا، اسے عبرتناک جواب ملے گا، یومِ تکبیر صرف ماضی کا احسان نہیں بلکہ مستقبل کا عہد نامہ ہے۔
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے یوم تکبیر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج ہم اس عظیم دن کو یاد کر رہے ہیں جب پاکستان نے چاغی کے پہاڑوں سے دنیا کو یہ پیغام دیا تھا کہ اب ہماری خودمختاری پر آنچ نہیں آنے دیا جائے گا۔
سردار اویس لغاری نے کہا کہ 28 مئی 1998 وہ تاریخی لمحہ تھا جب ہم نے اپنی حفاظت کا ایٹمی ڈھال اپنے ہاتھوں سے تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی ہمارا اولین اور آخری مقصد ہے، ہم امن کے داعی ہیں مگر جنگ کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہیں اور جو بھی ہماری خودمختاری کو چیلنج کرے گا اسے عبرتناک جواب ملے گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے سائنسدانوں اور دفاعی ماہرین کی قربانیوں نے ہمیں ناقابل تسخیر بنا دیا ہے ،پاکستان کا ایٹمی پروگرام صرف اور صرف دفاعی ضرورت ہے جس کا مظاہرہ معرکہ حق کے دوران ساری دنیا نے دیکھا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جو ہمارے امن پسند رویے کو کمزوری سمجھے وہ تاریخ کے اوراق میں ہماری طاقت کا مشاہدہ کر چکا ہے۔ پاکستان کبھی جارحیت نہیں کرے گا مگر جو بھی ہم پر جارحیت کرے گا،اسے عبرتناک شکست ہوگی۔
وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ جس طرح 1998 میں ہم نے دنیا کو اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، آج بھی ہماری قوم اسی عزم، جذبے اور ولولے کے ساتھ کھڑی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ یومِ تکبیر صرف ماضی کا احسان نہیں بلکہ مستقبل کا عہد نامہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سردار اویس وفاقی وزیر نے کہا کہ کرے گا
پڑھیں:
دیامر بھاشا ڈیم بننے سے بجلی سستی ہو گی یا نہیں؟ حکومت کا حیران کن اعلان
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہےکہ دیامر بھاشا ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی مگر سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہوگا۔
اسلام آباد میں بجلی کے شعبے میں تبدیلیوں پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ حکومت سستی اور دستیاب بجلی بڑھانے کی کوشش کررہی ہے اور اس سلسلے میں حکومت کو تمام ترقیاتی پارٹنرز کا تعاون دستیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کی خرید و فروخت سے نکالا جا رہا ہے، اس بات کو یقینی بنائیں گےکہ نجکاری سےصارفین کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔
اویس لغاری کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم سے بجلی پیداوار کے لیے فنانسنگ دستیاب نہیں ہو رہی، ڈیم سے پانی کی دستیابی بڑھے گی مگر بھاشا ڈیم سے سستی بجلی کا حصول ممکن نہیں ہوگا جب کہ بھاشا ڈیم کی بجلی مہنگی بھی ہوگی۔
وزیر توانائی نے مزید کہا کہ 3 یا4 سال میں پاور سیکٹر لاسز کو ختم کرنا چاہتے ہیں، حکومت کے پاس گرڈ کی مکمل معلومات بروقت نہیں ہوتیں، پاکستان کو بنیادی لوڈ کے لیے کوئلہ اور گیس سے بجلی پیداوار بڑھانا ہوگی۔
اویس لغاری نے کہا کہ بلوچستان میں ٹیوب ویلزکو شمسی توانائی پرلانے سے سالانہ 60 ارب روپے کی بچت ہوگی۔