پانی بند کرنا تو دور بھارت نے دوبارہ پاکستان کا رخ کیا تو گھس کر ماریں گے، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2025ء)وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے مودی کی گیدڑ بھبکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ پانی بند کرنا تو دور کی بات ہے، دوبارہ پاکستان کا رخ کیا تو گھس کر ماریں گے۔
(جاری ہے)
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے یوم تکبیر کے موقع پر راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ کا ایس 400 دفاعی نظام اور رافیل طیارے تباہ و برباد کر دیے، آپ نے ہمارے معصوم بچوں اور عوام کوشہید کیا، ہم نے آپ کے فوجی ہیڈکوارٹرز کو تباہ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کمزور سمجھ کر بہت بڑی غلطی کی، پاک فضائیہ نیمودی کی غلط فہمی کو رافیل طیارے گراکر دور کیا، بھارت کبھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم نے آپ کے فوجی ہیڈکوارٹرز کو تباہ کر دیا، پاکستان ایک مضبوط ایٹمی قوت کے طور پر خطے میں موجود ہے، اور دشمن نے کوئی بھی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سکھر بیراج کا سیلابی ریلا، فصلیں تباہ، بستیاں بری طرح متاثر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلابی ریلے نے صورتحال مزید سنگین کردی ہے، جس کے باعث کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے سندھ میں گڈو سے آنے والا ریلا سکھر پہنچتے ہی شدید طغیانی کا سبب بنا، جس سے کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں جبکہ خیرپور میں بچاؤ بندوں پر بھی پانی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔
سیلابی صورتحال کے پیشِ نظر سکھر میں دریائے سندھ کے بیچ قائم سادھو بیلہ مندر یاتریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ مندر کی سیڑھیاں اور کشتیوں کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم بھی پانی میں ڈوب گیا ہے، جس کے باعث یاتریوں کی آمدورفت معطل ہو گئی ہے۔
لاڑکانہ میں موریالوپ بند پر بھی پانی کے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مزید دیہات زیر آب آگئے اور اب متاثرہ دیہات کی تعداد بڑھ کر 30 تک جا پہنچی ہے۔ زرعی نقصان کے ساتھ ساتھ کچے کے مکین شدید مشکلات میں گھر گئے ہیں۔
تاہم صورتحال کے خطرناک ہونے کے باوجود متاثرہ علاقوں کے بیشتر مکین محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کو تیار نہیں۔ دوسری جانب لاڑکانہ اور سیہون کے بچاؤ بندوں کے قریب کچے کے مکینوں میں ملیریا اور جلدی امراض بھی تیزی سے پھیل رہے ہیں، جس سے متاثرہ آبادی کو دوہری مشکلات کا سامنا ہے۔