عدالت نے شوہر کے قتل کا الزام میں گرفتار بیوی اور آشنا کو بری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء) لاہور کی سیشن عدالت نے شوہر کے قتل کے مقدمے میں گرفتار خاتون اور اس کے مبینہ آشنا کو بری کر دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج اعجاز احمد بوسال نے ملزمہ زنیرہ اور علی رضا کی بریت کا فیصلہ سنایا۔پراسکیوشن کے مطابق نومبر 2023ء میں تھانہ جنوبی چھائونی میں مقتول شاہ رخ کے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ شاہ رخ کو اس کی اہلیہ زنیرہ نے اپنے آشنا علی رضا کے ساتھ مل کر قتل کیا۔
(جاری ہے)
ملزمان کی جانب سے ایڈووکیٹ فیصل اقبال باجوہ نے عدالت میں پیش ہو کر گواہوں پر جرح کی۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق پراسکیوشن گواہان ملزمان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ گواہوں نے نہ صرف موقع واردات پر اپنی موجودگی ثابت نہ کی، بلکہ وہ ملزمان کے آپسی تعلقات اور قتل کی سازش کے الزامات کو بھی درست طور پر واضح نہ کر سکے۔عدالت نے قرار دیا کہ گواہان کی جانب سے ٹھوس شواہد پیش نہ کیے جانے کے باعث شک کا فائدہ ملزمان کو دیا گیا، جس کے بعد زنیرہ اور علی رضا کو مقدمے سے بری کر دیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
فرانس: دہشت گردی کا الزام، افغان شہری گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔
عالمی خبر ایجنسی کے مطابق فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) نے ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے ہیں۔
اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔
وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔
فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔
یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔