جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج ہو گی، بانی چیئرمین سمیت تمام ملزمان طلب
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
راولپنڈی:
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہو گی جس میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام ملزمان کو طلب کیا گیا ہے۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج (بدھ) انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ اڈیالہ جیل میں کریں گے، جہاں کیس کی حساس نوعیت کے پیش نظر عدالت نے کارروائی جیل میں ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق سماعت صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوگی، جس کے لیے تمام ملزمان کو صبح دس بجے تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھی مقدمے میں پیشی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس؛ پولیس اہل کاروں اور مجسٹریٹ کے بیانات کے بعد سماعت ملتوی
عدالت نے کیس کی سماعت کے سلسلے میں دو گواہوں کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ہیں، جو آج کے روز اپنے بیانات ریکارڈ کروائیں گے۔
جی ایچ کیو حملہ کیس 9 مئی کے واقعات سے متعلق ہے، جس میں سرکاری و عسکری تنصیبات پر حملے اور توڑ پھوڑ کے الزامات شامل ہیں۔
سیکیورٹی حکام نے جیل کے اندر اور اطراف سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں، جبکہ عدالتی عملے اور تفتیشی افسران کو بھی وقت پر اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جی ایچ کیو حملہ کیس کیس کی سماعت
پڑھیں:
9 مئی تھانہ رمنا حملہ کیس: پی ٹی آئی رکن اسمبلی سمیت 11 ملزمان کو سزا
---فائل فوٹو9 مئی کو تھانہ رمنا پر حملے کے کیس میں پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی عبداللطیف، سابق ایم پی اے وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 ملزمان کو سزا سنادی گئی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف 9 مئی کو تھانہ رمنا پر حملے کے کیس کا فیصلہ سنادیا۔
ملزمان کو مجموعی طور پر 15 سال 4 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے، عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
پولیس نے عدالت میں موجود 4 ملزمان محمد اکرم، میرا خان، شاہ زیب اور سہیل خان کو تحویل میں لے لیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنان کے خلاف 26 نومبر احتجاج کیس کے دوبارہ ٹرائل شروع کرنے کی استدعا مسترد کر دی گئی۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کیا، فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کی۔
ملزمان نے اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے اپنی شہادتیں قلمبند کرائیں، ملزمان کی مجسٹریٹ صاحبان کے سامنے شناخت پریڈ کی گئی۔
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس میں کہا کہ اسلام آباد کے تھانوں پر حملہ ہوتا ہے تو ملک میں کوئی جگہ رہنے کے قابل نہیں رہے گی، پولیس پر قاتلانہ حملے پر ملزمان کو 5 سال قید، 50 ہزار جرمانہ کی سزا دی جاتی ہے، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید، 40 ہزار روپےجرمانے کی سزا سنائی جاتی ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے فیصلے میں کہا کہ تھانہ جلانے کے جرم میں 4 سال قید اور 40 ہزار جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے، پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید کی سزا سنائی جاتی ہے، مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے، دہشت گردی کی دفعات پر 10سال قید، 2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جاتی ہے۔