گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
---تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز جنید انور نے ملاقات کی ہے جس میں بندرگاہی انفرا اسٹرکچر، شپنگ اور فشریز کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ میری ٹائم شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، کراچی کی بندرگاہیں معیشت کا انجن ہیں، جدید خطوط پراستوار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر بحری امور جنید انور نے کراچی میں پاکستان بزنس کونسل فورم کا دورہ بھی کیا جہاں سمندری تجارت کو فروغ دینے پر گفتگو کی گئی۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے راولپنڈی میں اسکوارڈن لیڈر عثمان یوسف شہیدکے اہلِ خانہ سے تعزیت کی ہے۔
وفاقی وزیر بحری امور نے کہا کہ معیشت کی ترقی میں بندرگاہوں کا اہم کردار ہے، بزنس کمیونٹی کی شکایات کا فوری حل نکالا جائے گا، تجارت کے فروغ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بہت اہم ہے۔
جنید انور کا کہنا ہے کہ پاکستان بزنس کونسل کی بحری امور سے متعلق تجاویز پر تعاون کریں گے، کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ کامران ٹیسوری
پڑھیں:
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین سے ڈائریکٹر جنرل ایس آئی ایف سی کی ملاقات، کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے اور پیداواری صلاحیت میں بہتری پر تبادلہ خیال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2025ء) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے وزارت میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) کے ڈائریکٹر جنرل نے ملاقات کی جس میں وزارت اور ایس آئی ایف سی کے مابین باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ زرعی شعبے کو درپیش چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے اور قومی معیشت کی ترقی میں اس شعبے کا کردار مضبوط بنایا جا سکے۔اس موقع کسانوں کو ریلیف فراہم کرنے اور شعبے کی مجموعی پیداواری صلاحیت میں بہتری لانے سے متعلق کئی اہم اقدامات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ کسانوں کے بڑھتے ہوئے زرعی اخراجات اور موسمیاتی اثرات سے درپیش مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک جامع ریلیف پیکیج زیر غور ہے۔(جاری ہے)
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ایک شفاف قیمتوں کا نظام وضع کیا جائے گا تاکہ کسانوں کو ان کی پیداوار کا مناسب معاوضہ مل سکے اور انہیں معاشی استحکام فراہم کیا جا سکے۔
کپاس پر جنرل سیلز ٹیکس کے مسئلے پر بھی غور کیا گیا اور ٹیکس میں کمی یا خاتمے کی تجاویز زیرِ غور ہیں تاکہ کپاس کے کاشتکاروں کو سہولت دی جا سکے اور پیداوار میں اضافہ ہو۔وزارت اور ایس آئی ایف سی دونوں نے مویشی پالنے کے شعبے کو فروغ دینے کے لئے عزم کا اظہار کیا جس کے لئے بہتر صحت کی سہولیات، افزائش نسل کی خدمات اور ویلیو چین کی ترقی جیسے ہدفی اقدامات کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ آئندہ وفاقی بجٹ میں کسانوں کے نقصانات کے ازالے اور مالی معاونت کے لئے ایک خصوصی "کسان پیکیج" شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر نے بین الاداراتی ہم آہنگی کو فروغ دینے میں ایس آئی ایف سی کے کردار کو سراہا اور پالیسی اصلاحات کے نفاذ میں وزارت کی مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ میجر جنرل اسد الرحمٰن چیمہ نے زرعی شعبے میں سٹریٹجک سرمایہ کاری کو سہولت دینے اور اقدامات کے بروقت نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ایس آئی ایف سی کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں اختتام پذیر ہوئی جہاں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ ان پالیسی اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے دونوں ادارے قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے تاکہ پاکستان کے کسانوں کو حقیقی فوائد پہنچ سکیں۔