کراچی؛ ملزمان مویشوں کے بیوپاری سے دنبوں سے بھرا چنگچی لوڈر رکشہ چھین کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
کراچی:
عائشہ منزل سے نامعلوم ملزمان اسلحہ کے زور پر مویشوں کے بیوپاری سے دنبوں سے بھرا چنگچی لوڈر رکشہ چھین کر فرار ہوگئے۔
عزیز آباد پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔
مویشوں کے بیوپاری محمد راشد سلیم نے بتایا کہ وہ ایف سی ایریا لیاقت آباد کا رہائشی ہے اور حجام کا کام کرتا ہے۔ عیدالاضحیٰ پر عارضی روزگار کے لیے دنبوں کی خرید و فروخت کرتا ہوں۔ 29 مئی کو پیالہ ہوٹل کے قریب قربانی کے جانوروں کا کام ختم ہونے کے بعد ایف سی ایریا اپنے گھر چنگچی لوڈر رکشہ سے واپس آرہا تھا کہ جس میں تین دنبے موجود تھے۔
بیوپاری نے بتایا کہ عزیز آباد تھانے کی حدود میں عائشہ منزل پل کے قریب 2موٹر سائیکلوں پر سوار 4 مسلح ملزمان آئے اور انہوں نے اسلحے کے روز پر چنگچی لوڈر رکشے میں موجود تینوں دنبے اور موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ اس واردات سے مجھے بھاری مالی نقصان ہوا ہے۔
ایس ایچ او عزیز آباد عامر اعظم نے بتایا کہ عزیز آباد عائشہ منزل پر چنگچی لوڈر رکشہ میں دنبہ چھیننے کا واقعہ رپورٹ ہوا ہے۔ 29 مئی کو راشد سلیم نامی شہری سے کیفے پیالہ سے ایف سی ایریا جاتے ہوئے عائشہ منزل پر دنبہ چھیننے کا واقعہ رپورٹ ہوا یے۔ واقعہ کا مقدمہ الزام نمبر 291/2025 جرم دفعہ 392 /397/34 عزیزآباد تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس نے جائے واردات کا معائنہ کرکے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرلی ہے اور کارروائی کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ کے حوالے سے عزیز آباد کی حدود میں پولیس موبائل و موٹر سائیکل گشت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے بتایا کہ
پڑھیں:
غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ
حکومت نے ملک میں غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔
پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی(پی اے سی) کو بتایا گیا کہ حکومت نے 2024 سے غریب بجلی صارفین کو سبسڈی کی مد میں نقد رقم دینے کا فیصلہ کرلیا۔ بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کی بنیاد پر رقم دی جائے گی۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ 58 فیصد بجلی صارفین 200 یونٹ استعمال کرنے والے ہیں جنہیں یونٹ والے صارفین کو بجلی بل میں 60 فیصد تک سبسڈی دیتے ہیں۔ گزشتہ چند سال میں محفوظ صارفین کی تعداد میں 50 لاکھ کا اضافہ ہوا۔
کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ حکومت محفوظ صارفین کی کیٹیگری ختم کرنے پر کام کر رہی ہے، مستقبل میں بی آئی ایس پی کی بنیاد پر محفوظ بجلی صارفین کا تعین ہوگا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ صنعتی شعبے کو سستی بجلی دینے کے لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔
سیکرٹری پاور ڈویژن نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اضافی سستی بجلی فراہمی کے لئے دو تجاویز دی ہیں، پہلی تجویز انڈسٹری کو دوسری شفٹ کیلئے عالمی ریٹ کے مطابق بجلی دینے کی ہے، دوسری تجویز نئی صنعتوں، کرپٹو اور ڈیٹا مائنگ کو سستی بجلی دینے کی تجویز ہے، آئی ایم ایف نے فی الحال تجویز پر کوئی جواب نہیں دیا ، آئی ایم ایف سے منظوری ملنے پر وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔
سی پی پی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 2015 میں کپیسٹی پیمنٹس 141 ارب روپے تھیں۔ 2024 میں ایک ہزار 400 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی، کپیسٹی پیمنٹس بڑھنے کی اہم وجہ نئے ایل این جی اور کوئلے والے پاور پلانٹس ہیں درآمدی کوئلے کے باعث بجلی کی لاگت بڑھی۔