بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مودی سرکار کے پاکستان کے خلاف نام ہاد اور ناکام ملٹری کارروائی ’آپریشن سندور‘ کی قلعی کھول کر رکھ دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی سرکار نے ملٹری کارروائی کا نام آپریشن سندور اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے اور سیاسی فائدے کے لیے رکھا تھا۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ میں یہ بات کہنا نہیں چاہتی تھی خاص طور پر ایسے وقت میں جب مختلف جماعتوں کے وفود مختلف ممالک کا دورہ کرکے بھارت کے مؤقف کو پیش کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ ممتا بنر جی نے مزید کہا کہ لیکن آج مودی مغربی بنگال صرف سیاسی پروپیگنڈے کی نیت سے آئے تھے۔

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے اپنی تقریر کے ذریعے تقسیم کی سیاست کو فروغ دیا۔

ممتا بنر جی نے کہا کہ مودی پہلے خود کو چائے والا کہتے تھے پھر خود کو چوکیدار کہا اور اب یہاں آکر سندور بیچنے لگے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مغربی بنگال ممتا بنرجی نے کہا کہ

پڑھیں:

مودی کی ’’سندور سیاست‘‘؛ ہندو خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش

بھارتی خواتین نے مودی کی ’’سندور سیاست‘‘ کو ہندو خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش قرار دے دیا۔

ذرائع کے مطابق پہلگام حملے کے بعد عوامی ردعمل کے پیش نظر مودی سرکار نے سیاسی فوائد سمیٹے کے لیے روایتی ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیے اور اسی تسلسل میں سندور ڈراما رچایا گیا۔ مودی سرکار نے ہندو خواتین کے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش کی۔

ہندو خواتین نے مودی کی سندور سیاست کو بری طرح مسترد کردیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی مرنے والوں کے لواحقین سے ملنے کے بجائے گھر گھر سندور بھیج کر جھوٹی ہمدردی بٹور رہا ہے۔

بھارتی خاتون کا کہنا ہے کہ میرا شوہر زندہ ہے، مودی کون ہوتا ہے مجھے سندور دینے والا؟۔ کیا آپ نے کبھی سنا ہے کہ کوئی ڈاکو (مودی) کسی کے گھر میں سندور لے کر آیا ہو؟۔

خاتون نے کہا کہ مجھے شرم آتی ہے کہ ہمارے ملک کا وزیراعظم اتنی گری ہوئی باتیں کر رہا ہے۔ اگر مودی سندور لے کر آئیں گے تو ہم اس کا کیا کریں گے؟، یہ پھر میں مودی کو بتاؤں گی۔ میں ہندو ہوں مگر مودی کی حرکتوں پر شرم آتی ہے۔ اسے خود سمجھ نہیں، ہمیں کیا سمجھائے گا؟۔

نیہا سنگھ راٹھور  نامی خاتون نے کہا کہ ہندو مذہب میں صرف اپنے پتی کا دیا ہوا سندور ہی لگایا جاتا کسی پرائے مرد کا نہیں۔ بِہار سے کروڑوں لوگ روزگار کے لیے باہر جاتے ہیں اور ان کی بیویاں شوہر کے نام کا سندور لگاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مودی ووٹ بینک حاصل کرنے کے لیے بہار کی خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مودی سرکار یہ سوال دبانا چاہتی ہے کہ بہار کے لوگ بے روزگار کیوں ہیں اور سندوری لال خواتین کو صرف سندور میں الجھانا چاہتی ہے۔

بھارتی خاتون کا کہنا تھا کہ مودی جی کے بھیجے گئے سندور پر پہلا حق اُن کی اپنی بیوی کا بنتا ہے۔ جب مودی اپنی بیوی کو ہی سندور نہیں دے سکتے تو ملک بھر کی خواتین کا ان کے بھیجے سندور پر کیا حق بنتا ہے؟۔

 

متعلقہ مضامین

  • شوہر زندہ ہے، مودی سندور دینے والا کون ہوتا ہے؟ بھارتی خاتون
  • مودی کی سندور سیاست:بھارتی خواتین نے شرمناک قرار دیدیا
  • کیا مودی حکومت نے امریکی دباؤ میں آکر "آپریشن سندور" روکا، کانگریس
  • مودی کی ’’سندور سیاست‘‘؛ ہندو خواتین کے جذبات سے کھیلنے کی شرمناک کوشش
  • پاکستان کسی دھوکے میں نہ رہے، آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ( مودی کی پھر پاکستان کو دھمکی )
  • مودی نے خود کو پہلے چائے والا، پھر چوکیدار کہا اور اب سندور بیچ رہے ہیں، ممتا بینرجی
  •  پاکستان کیخلاف بیرون ممالک کادورہ کرنیوالےبھارتی وفود کو ناکامی کاسامنا،مودی سرکارپرکڑی تنقید
  • جنگ میں کتنے رافیل طیارے گرائے گئے؟ بھارتی رہنماؤں کی مودی پر کڑی تنقید
  • مودی جی پرائی عورتوں کو سندور دینا پاپ ہے، نیہا سنگھ راٹھور