مقبوضہ بیت المقدس : اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اپنی جارحانہ پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے 22 نئی غیر قانونی یہودی بستیوں کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ اعلان اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل کی اسٹریٹجک حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی کنٹرول کو مزید مضبوط بنانا اور فلسطینی ریاست کے قیام کو روکنا ہے۔

وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ، جو خود بھی ایک غیر قانونی بستی میں رہائش پذیر ہیں، نے اسے "تاریخی فیصلہ" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عمل اسرائیل اور اردن کی سرحد پر یہودی موجودگی کو تقویت دے گا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جماعت لیکود پارٹی نے بھی اس اقدام کو اہم قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیلی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔

یاد رہے کہ اسرائیل اب تک 100 سے زائد غیر قانونی یہودی بستیاں مغربی کنارے میں تعمیر کر چکا ہے، جہاں 5 لاکھ کے قریب یہودی آباد ہیں۔ ان بستیوں میں چھوٹے آؤٹ پوسٹس سے لے کر جدید سہولیات سے آراستہ آبادیاں شامل ہیں۔

ادھر 30 لاکھ سے زائد فلسطینی مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی قبضے کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کو صرف چند علاقوں میں محدود اختیارات حاصل ہیں۔

فلسطینی عوام مغربی کنارے، مشرقی یروشلم اور غزہ کو اپنی مستقبل کی آزاد ریاست کا حصہ سمجھتے ہیں، اور اسرائیلی اقدامات کو اس خواب کی راہ میں رکاوٹ تصور کرتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس

دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاڑکانہ: دریائے سندھ کے کنارے ناظم کلہوڑو گاؤں کے کچے کے علاقے میں سیلاب متاثرین نے عارضی جھونپڑیاں قائم کر لی ہیں
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں زمینی کارروائیاں، مزید 90 فلسطینی شہید
  • غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید