تنوشری دتہ کی چیخیں سنائی نہیں دے رہیں: می ٹو موومنٹ کی بانی اب خود مدد کی طلبگار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
ایک وقت تھا جب بالی وڈ کی نڈر اداکارہ تنوشری دتہ نے بھارت میں ’می ٹو‘ تحریک کا آغاز کر کے پورے معاشرے کو جھنجھوڑ دیا تھا۔ ان کی آواز نے برسوں سے دبے سچ کو زبان دی، اور خواتین کو طاقتور مردوں کے خلاف کھڑے ہونے کا حوصلہ دیا۔ مگر افسوس کہ آج وہی تنوشری دتہ اپنی زندگی کی سب سے تنہا اور پرخطر جنگ لڑ رہی ہیں، اور ان کی مدد کو کوئی نہیں آ رہا۔
تنوشری دتہ نے حال ہی میں ایک جذباتی ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ چار سے پانچ سال سے اپنے ہی گھر میں ذہنی اور جسمانی طور پر ہراسانی کا شکار ہیں۔ یہ ویڈیو نہ صرف ان کے درد کو ظاہر کرتی ہے بلکہ بالی وڈ کی چمکتی دنیا کے سیاہ پہلو کو بھی بے نقاب کرتی ہے۔
View this post on Instagram
A post shared by Tanushree Dutta Miss India Universe (@iamtanushreeduttaofficial)
2018 کی ’می ٹو‘ تحریک کا پس منظر
تنوشری دتہ کا نام اس وقت ہر زبان پر آیا جب انہوں نے 2018 میں سینئر اداکار نانا پاٹیکر پر سیٹ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا۔ ان کے انکشافات نے بھارت میں ’Me Too Movement‘ کا آغاز کیا، جس میں درجنوں خواتین نے مشہور ہستیوں کے خلاف جنسی استحصال کے واقعات بیان کیے۔
انہوں نے فلمساز وویک اگنی ہوتری پر بھی نازیبا رویے کا الزام لگایا، اگرچہ بعد میں ان الزامات پر قانونی کارروائیوں میں کوئی خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آئے۔
اب تنوشری خود ہے خوف، تنہائی اور دباؤ کا شکار
تنوشری دتہ نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ وہ شدید ذہنی دباؤ، ہراسانی اور شک کی فضا میں زندگی گزار رہی ہیں۔ ان کے مطابق:
انہیں اپنے ہی گھر میں مسلسل پریشان کیا جا رہا ہے
ملازمہ رکھنے سے قاصر ہیں کیونکہ انہیں شک ہے کہ ملازمائیں دانستہ طور پر ان کے خلاف بھیجی گئیں
ان کے اپارٹمنٹ میں 2020 سے مسلسل شور شرابہ اور پراسرار آوازیں سنائی دیتی ہیں
وہ بلڈنگ انتظامیہ سے بارہا شکایت کر چکی ہیں، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی
انہوں نے کہا کہ مسلسل ذہنی دباؤ کے باعث وہ “کرونک فیٹیگ سنڈروم” جیسے مرض میں مبتلا ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سکون حاصل کرنے کے لیے روزانہ ہندو مذہبی منتر پڑھتی ہیں۔
پولیس شکایت اور قانونی اقدام
تنوشری دتہ نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ پولیس سے رابطہ کر چکی ہیں اور جلد ہی باضابطہ شکایت درج کرانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ ان کے مطابق پولیس نے انہیں اسٹیشن آ کر درخواست دینے کا مشورہ دیا ہے، لیکن ان کی خراب صحت فی الحال اس میں رکاوٹ ہے۔
سوشل میڈیا پر خاموشی؟
یہ حیرت انگیز امر ہے کہ 2018 میں جس تحریک نے لاکھوں آوازوں کو ایک پلیٹ فارم دیا، آج وہی پلیٹ فارم تنوشری دتہ کی پکار پر خاموش ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیو کے بعد چند تبصرے تو ضرور آئے، لیکن کوئی نمایاں حمایت یا ہیش ٹیگ مہم سامنے نہیں آئی۔
ہم کیا سیکھ سکتے ہیں؟
تنوشری دتہ ہراسانی کیس نہ صرف ایک انفرادی کہانی ہے بلکہ یہ کئی بڑے سوالات کھڑے کرتا ہے:
کیا سچ بولنے والی خواتین کو نظام تحفظ فراہم کرتا ہے؟
کیا ’می ٹو‘ جیسی تحریکیں وقتی جذباتی ردعمل تھیں؟
کیا ہم صرف وائرل ہیش ٹیگ کی حد تک انصاف کی حمایت کرتے ہیں؟
کیا ہم ایک اور آواز کو خاموش ہونے دیں گے؟
تنوشری دتہ ہراسانی کیس ہمیں ایک بار پھر یاد دلاتا ہے کہ جب ایک عورت طاقتور حلقوں کے خلاف کھڑی ہوتی ہے، تو اس کی زندگی آسان نہیں رہتی۔ آج، تنوشری صرف انصاف نہیں بلکہ بنیادی انسانی ہمدردی کی طلبگار ہیں۔
اگر ہم واقعی خواتین کے حقوق، انصاف اور مساوات کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اس وقت بولنا ہوگا، جب آواز دبائی جا رہی ہو — نہ کہ صرف تب جب وہ ٹرینڈنگ ہو۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تنوشری دتہ نے کے خلاف
پڑھیں:
بارشیں کب تک رہیں گی؟کہاں سیلاب کا خطرہ ہے؟محکمہ موسمیات نے آگاہ کردیا
ڈی جی میٹ مہر صاحبزاد خان نے کہا ہےکہ پورے پاکستان میں 70 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ ہوئیں، کچھ علاقوں میں معمول اور کچھ میں حد سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی میٹ کا کہناتھا کہ کل اسلام آباد میں 200 ملی میٹر بارش ہوئی، چکوال میں 36 گھنٹے میں 245 ملی میٹربارش ہوئی، زیادہ بارش ہو تو لوگ اس کو کلاؤڈبرسٹ کہنا شروع ہو جاتے ہیں، موجودہ اسپیل مزید 3 دن جاری رہے گا، موجودہ اسپیل میں کشمیر کے دریائی علاقوں میں زیادہ بارشیں ہوں گی، دریائے چناب میں سیلاب کا خطرہ ہے، اگست میں بھی بارشوں کا امکان ہے۔