معرکہ حق کے بعد اب معیشت کی بحالی ہمارا ہدف ہے، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں 50 ہزار بچے جدید آئی ٹی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ صوبے بھر کے 3 ہزار اسکولوں میں روزانہ ناشتہ فراہم کیا جا رہا ہے، عوام کی خدمت، تعلیم کا فروغ اور سماجی فلاح و بہبود میرے مشن کا حصہ ہیں اور یہ منصوبے بلاتعطل جاری رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاکستان ایک فیصلہ کن مرحلے سے گزر رہا ہے، جہاں معرکہ حق و باطل کے بعد اب اصل چیلنج ملک کی معیشت کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت، تعلیم کا فروغ اور سماجی فلاح و بہبود میرے مشن کا حصہ ہیں اور یہ منصوبے بلاتعطل جاری رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتحاد رمضان کے تحت قرعہ اندازی کے ذریعے منعقدہ انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں 35 خوش نصیب افراد کو پلاٹس، 27 کو عمرہ کے ٹکٹس، 11 کو موٹر بائیکس جبکہ ایک فرد کو کاروبار کے لیے دکان کے کاغذات دیئے گئے۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ گورنر ہاؤس میں 50 ہزار بچے جدید آئی ٹی تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ صوبے بھر کے 3 ہزار اسکولوں میں روزانہ ناشتہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مختلف ویلفیئر اداروں کے نمائندوں کو ان کی خدمات کے اعتراف میں شیلڈز بھی پیش کیں۔
گورنر سندھ نے حاجی مسعود پاریکھ کو دکھی دلوں کا سہارا قرار دیتے ہوئے ان کی سماجی خدمات کو سراہا اور کہا کہ وہ ہمیشہ سچ اور حق کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔ بعدازاں، سرسید یونیورسٹی کے خصوصی کانووکیشن میں گورنر سندھ نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں دیں جن میں عراق کے سفیر حامد عباس، قونصل جنرل عمان کی اہلیہ مریم، شہباز ظہیر، اور فرخ مہتاب چاولہ شامل تھے جبکہ یو اے ای کے قونصل جنرل کو گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے فلاحی کاموں میں ریحان چاولہ کے تعاون کو سراہا اور پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں دوست ممالک کی حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ گورنر ہائوس سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے درمیان اختیارات اور رسائی کے تنازع نے بالآخر سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے۔
موجودہ گورنر کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کا وہ فیصلہ چیلنج کر دیا ہے جس میں عدالت نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہائوس کی مکمل رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ کے مطابق، جسٹس امین الدین کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ اس مقدمے کی پیر 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے حالیہ فیصلے میں قرار دیا تھا کہ قائم مقام گورنر کو آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لیے گورنر ہاو ¿س کے تمام حصوں تک بلا تعطل رسائی ہونی چاہیے۔
تاہم گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے موقف اختیار کیا ہے کہ یہ فیصلہ آئینی اختیارات اور انتظامی دائرہ کار سے تجاوز کے مترادف ہے، لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
سیاسی و قانونی حلقوں کی نظر اب سپریم کورٹ کی سماعت پر مرکوز ہے، جو اس اختیاراتی تنازع کے مستقبل کا تعین کرے گی۔