ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں بدترین شارٹ فال، خسارہ 1016 ارب روپے تک پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں بدترین شارٹ فال کا سامنا ہے، مجموعی خسارہ 1016 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے مئی 2025 میں 935 ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع کر لیا جبکہ مئی میں 1110 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف مقرر تھا، ایف بی آر کو مئی کے مہینے میں 175 ارب روپے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق جولائی تا مئی 11 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 10 ہزار 244 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں11 ہزار 240 ارب روپے ہدف مقرر تھا۔ جولائی تا مئی مجموعی خسارہ 1016 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
ن لیگ سرکاری مشینری کے بغیر الیکشن نہیں جیت سکتی: حسن مرتضیٰ
رواں مالی سال نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف 12 ہزار 330 ارب روپے ہے، رواں مالی سال کا اصل ٹیکس ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے مقرر تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں نمایاں اضافہ
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر اعلامیے کے مطابق 31 اکتوبر 2025ء تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے جاچکے ہیں، گزشتہ سال اسی مدت میں 50 لاکھ ریٹرنز فائل کیے گئے تھے۔
اعلامیے کے مطابق ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18 اعشاریہ 6 فیصد زیادہ ہے۔
ایف بی آر اعلامیے کے مطابق انفرادی ٹیکس دہندگان نے گزشتہ برس کے مقابلے میں تقریباً 9 ارب روپے زائد کا ٹیکس ادا کیا ہے۔ گزشتہ برس انفرادی ٹیکس 60 ارب روپے تھا، اس بار 69 ارب روپے ہوگیا ہے۔
توقع ہے کہ رات 12 بجے تک مقررہ مدت کے اختتام تک مزید ریٹرنز جمع ہوں گے۔
ایف بی آر اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں کوئی عمومی توسیع نہیں کی گئی۔
اعلامیے کے مطابق جن ٹیکس دہندگان کو مشکلات ہوں، وہ متعلقہ فیلڈ فارمیشن سے رابطہ کر کے ریٹرنز جمع کرانے میں توسیع کرسکتے ہیں