سندھ بلوچستان کے عوام کا جینامرناایک ساتھ ،آبپاشی مسائل مشاورت سے حل کیے جائیںگے : وزیراعلی سندھ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) سابق وفاقی وزیر ،ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی صدر میر چنگیز خان جمالی کی وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی ہے،میر چنگیز خان جمالی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں نصیر آباد ڈویژن بلوچستان کے ضلع لیے دو ارب کے ہاسنگ منصوبوں کی گرانٹ پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سندھ اور بلوچستان کے پانی، آبپاشی کے نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر سندھ اور بلوچستان کے حکام کی میٹنگ ہوگی۔ ڈویژن بلوچستان کے لیے دو ارب کے ہاؤسنگ منصوبوں کی گرانٹ پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سندھ اور بلوچستان کے پانی اور نہری آبپاشی کے نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر سندھ اور بلوچستان کے حکام کی میٹنگ ہوگی جس میں بلوچستان کے آبپاشی کے مسائل کے حل کے لیے باہمی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے میر چنگیز خان جمالی کو یقین دلایا کہ نہری پانی کی منصفانہ تقسیم اور اس کے حصے کے پانی کی فراہمی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی سندھ اور بلوچستان کہ عوام کا جینا مرنا ایک ساتھ ہے دونوں صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومتوں کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں صوبوں کے عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں پارٹی نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نہ صرف کام کیا ہے بلکہ بنیادی سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی اس پارٹی اپنے شہید قائدین شہید ذوالفقار بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کیمشن کی تکمیل کے لیے دن رات کو کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سندھ اور بلوچستان کے وزیراعلی سندھ کے لیے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔