کراچی(کامرس رپورٹر) سابق وفاقی وزیر ،ممبر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی صدر میر چنگیز خان جمالی کی وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی ہے،میر چنگیز خان جمالی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں نصیر آباد ڈویژن بلوچستان کے ضلع لیے دو ارب کے ہاسنگ منصوبوں کی گرانٹ پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سندھ اور بلوچستان کے پانی، آبپاشی کے نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر سندھ اور بلوچستان کے حکام کی میٹنگ ہوگی۔ ڈویژن بلوچستان کے لیے دو ارب کے ہاؤسنگ منصوبوں کی گرانٹ پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے سندھ اور بلوچستان کے پانی اور نہری آبپاشی کے نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور فیصلہ کیا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر سندھ اور بلوچستان کے حکام کی میٹنگ ہوگی جس میں بلوچستان کے آبپاشی کے مسائل کے حل کے لیے باہمی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے میر چنگیز خان جمالی کو یقین دلایا کہ نہری پانی کی منصفانہ تقسیم اور اس کے حصے کے پانی کی فراہمی کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی سندھ اور بلوچستان کہ عوام کا جینا مرنا ایک ساتھ ہے دونوں صوبوں میں پیپلز پارٹی کی حکومتوں کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں صوبوں کے عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں پارٹی نے ہمیشہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے نہ صرف کام کیا ہے بلکہ بنیادی سہولیات ان کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی اس پارٹی اپنے شہید قائدین شہید ذوالفقار بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کیمشن کی تکمیل کے لیے دن رات کو کوشاں ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سندھ اور بلوچستان کے وزیراعلی سندھ کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی خواتین اراکین نے سندھ اسمبلی میں بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا دی۔ بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید اور ہیر سوہو نے جمع کروائی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وحشیانہ عمل آئین پاکستان کے خلاف ہے اور مذکورہ قرارداد میں قتل کے عمل کو غیر اسلامی اور غیر ثقافتی قرار دیا گیا ہے۔ اراکین صوبائی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کا ایوان بلوچستان میں ایک جوڑے کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، وحشیانہ قتل اسلامی تعلیمات، بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے خلاف ہے۔ صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام ملوث افراد کو جلد سزا دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
  • ریاست سے ناراضی کا مطلب یہ نہیں کہ ہتھیار اٹھا لئے جائیں، سرفراز بگٹی
  • بلوچستان میں جوڑے کا بہیمانہ قتل، سندھ اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
  • دہشتگرد ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کرسکتے: وزیراعلیٰ بلوچستان
  • نہ کہیں جہاں میں اماں ملی !
  • مراد علی شاہ کی کے فور اور بی آر ٹی کے کام کو ستمبر میں شروع کرنیکی ہدایت
  • اسلام آباد : کارسوارباپ بیٹی برساتی ریلے میں بہہ گئے
  • سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر
  • ایم کیو ایم کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیخلاف بیان بغض پیپلز پارٹی ہے، سعدیہ جاوید
  • ایم کیو ایم کا بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کیخلاف بیان بغض پیپلز پارٹی ہے: سعدیہ جاوید