آئندہ مالی سال کا وفاقی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے رکھنے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )آئندہ مالی سال کا وفاقی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے جس میں سے وفاقی وزارتوں، ڈویژنز کا ترقیاتی بجٹ 662 ارب روپے رکھنے کی تجویز شامل ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق بجٹ تجاویز سے متعلق دستاویز میں این ایچ اے کا ترقیاتی بجٹ 229 ارب روپے جبکہ پاور ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ 104 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔
دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال صوبوں اور خصوصی علاقہ جات کا ترقیاتی بجٹ 245 ارب 89 کروڑ روپے جبکہ صوبائی منصوبوں کے لئے93 ارب 44 کروڑ روپے کا بجٹ رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دستاویز کے مطابق ضم شدہ اضلاع کے لئے 70 ارب 44 کروڑ روپے، آزاد کشمیر،گلگت بلتستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 82ارب روپے جبکہ ایچ ای سی کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 45 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
آبی وسائل کے منصوبوں کے لئے 140 ارب روپے، وفاقی وزارت تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے19 ارب 68 کروڑ روپے جبکہ وفاقی وزارت صحت کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے15 ارب 34 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن کے منصوبوں کے لئے 4 ارب 75 کروڑ روپے جبکہ ریلویز کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 24 ارب 71 کروڑ روپے سے زائد جبکہ سپارکو کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے24 ارب 15 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
دستاویز کے مطابق وزارت دفاع کے ترقیاتی بجٹ کے لئے 11 ارب 55 کروڑ روپے سے زائد جبکہ دفاعی پیداوار کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے ایک ارب 79 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
معروف ماڈل جنت امین خان کو کراچی کے مال میں جانا مہنگا پڑ گیا، مداحو ں نے گھیر لیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے کا ترقیاتی بجٹ کی تجویز ہے روپے جبکہ کروڑ روپے ارب روپے کے مطابق
پڑھیں:
آئندہ بجٹ میں وفاقی اور صوبوں کیلیے سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار
اسلام آباد:آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاق اور صوبوں کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام تیار کر لیا گیا جبکہ معاشی اہداف مقرر کرنے کے لیے سفارشات بھی فائنل کر لی گئیں۔
قومی ترقیاتی بجٹ کے لیے 4ہزار ارب روپے سے زائد کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اگلے بجٹ میں جی ڈی پی گروتھ 4.2 فیصد، مہنگائی کی شرح 7.5 فیصد وار زراعت کی گروتھ 4.5 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ صنعت 4.3 اور خدمات کے شعبہ کی گروتھ 4.7 فیصد مقرر کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی قومی ترقیاتی پروگرام کو حتمی شکل دے گی، جس کا غیر معمولی اجلاس آج ہوگا۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اے پی سی سی اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کے حکام شریک ہوں گے۔
وفاق کا پی ایس ڈی پی ایک ہزار 50 ارب روپے کے لگ بھگ ہوگا جبکہ صوبوں کے لیے ترقیاتی بجٹ 2800 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 1192 ارب روپے جبکہ سندھ کا 887 ارب، کے پی کا 440 اور بلوچستان کا 280 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پانی و بجلی کے منصوبوں کے لیے 259 ارب روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے لیے 229 ارب روپے، دیامیر بھاشا ڈیم کے لیے 35 ارب جبکہ تعلیم و صحت کے لیے 42 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
نیشنل ترقیاتی پروگرام کی حتمی منظوری قومی اقتصادی کونسل دے گی، جس کا اجلاس وزیر اعظم کی زیر صدارت ہوگا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف مذاکرات
دوسری جانب، بجٹ اہداف پر بات چیت کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا نیا دور رواں ہفتے ہوگا۔
ذرائع کے مطابق 30 مئی کے مذاکرات میں بجٹ امور پر حتمی نتیجہ نہیں نکل سکا، آئی ایم ایف سے ٹیکس وصولی کا نیا ہدف طے کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
مختلف شعبوں سے متوقع ٹیکس آمدن کے تخمینے پر کام مکمل کیا جا رہا ہے جبکہ دفاعی بجٹ اور سبسڈی کے حجم پر آئی ایم ایف سے تفصیلی مذاکرات جاری ہے۔ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف سے متعلق بات چیت آئندہ ہفتے مکمل ہونے کا امکان ہے۔
توانائی شعبے میں اصلاحات اور بجلی نرخوں پر بھی بات چیت ہو رہی ہے جبکہ صنعتی و زرعی شعبے کو ریلیف دینے کا معاملہ مذاکرات کا حصہ ہے۔ کاربن لیوی عائد کرنے پر اصولی اتفاق ہو چکا تاہم شرح کا تعین باقی ہے، مقامی آٹو سیکٹر کے تحفظ کو بجٹ میں یقینی بنایا جائے گا۔
درآمدی پالیسی پر بھی حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں، آئندہ بجٹ آئی ایم ایف کی مشاورت سے تیار کیا جائے گا۔