ایران میں ایک بڑے آپریشن کے دوران 10 پاکستانی شہریوں کو بازیاب کرا لیا گیا جنہیں انسانی اسمگلرز نے یورپ لے جانے کا جھانسہ دے کر یرغمال بنایا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: 23 ایرانی ماہی گیروں کی جان بچانے پر ایران کا پاک بحریہ سے اظہار تشکر

ایرانی حکام کی کارروائی کے بعد تمام بازیاب افراد کو پاکستانی سفارت خانے کے حوالے کردیا جس پر پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو نے ایرانی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پاکستانیوں کی مکمل دیکھ بھال کی جا رہی ہے اور انہیں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

مدثر ٹیپو کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ ایک سنگین مسئلہ ہے اور پاکستانی شہریوں کو چاہیے کہ وہ کسی بھی غیر قانونی یا مشکوک پیشکش کا شکار نہ ہوں۔

مزید پڑھیے: انسانی اسمگلنگ کا کالا دھندا مکمل طور پر بند کرانے کا پختہ عزم کر رکھا ہے، وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف

انہوں نے والدین اور نوجوانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جعلی ایجنٹوں اور اسمگلرز کے جھانسے میں آ کر اپنی جان اور مستقبل خطرے میں نہ ڈالیں۔

دریں اثنا پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے بھی اس کامیاب آپریشن پر ایرانی حکام کا شکریہ ادا کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ پاکستان انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے علاقائی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انسانی اسمگلرز ایران پاکستان پاکستانی دفتر خارجہ سفیر مدثر ٹیپو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلرز ایران پاکستان پاکستانی دفتر خارجہ سفیر مدثر ٹیپو

پڑھیں:

پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوند کاری کے 1 ہزار کامیاب آپریشن کا سنگِ میل عبور کرنے پر تشکر کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی مزموم سازشیں ہوتی رہیں، اللّٰہ کے فضل و کرم سے جو پودا 2017ء میں لگایا تھا، وہ آج تناور درخت بن گیا ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ پی کے ایل آئی سے اب تک 40 لاکھ مریض مستفید ہو چکے ہیں، ادارہ 80 فیصد مریضوں کا مفت علاج کرتا ہے۔اُن کا کہنا ہے کہ پی کے ایل آئی کے بورڈ آف گورنرز کو ختم کیا گیا اور ادارے کو غیر فعال کیا گیا، 2022ء میں پی کے ایل آئی کی ازسرِ نو بحالی پر کام شروع کیا۔

ہو کیا رہا ہے ۔۔؟کہیں خوشی کہیں غم ۔۔ ایک اور دھمکی ۔۔ انسانی بحران بڑھتاجا رہا ہے۔۔ لاکھوں سڑکوں پر ،جیلیں تفریحی کیمپ نہیں ۔۔ چہروں سے مسکراہٹیں مٹا دی گئی ہیں

شہباز شریف نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ مریم نواز نے اس ادارے کو بھرپور استعداد پر دوبارہ لانے کے لیے بھرپور محنت کی، پی کے ایل آئی میں غریب عوام بین الاقوامی معیار کی سہولتوں سے مستفید ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کے قیام اور اس کو بھرپور استعداد پر لانے کے لیے محنت کرنے والی ٹیم لائقِ تحسین ہے، دکھی انسانیت کی خدمت اور زندگیاں بچانے میں اس کا شاندار کردار ہے۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ اس خدمت کے لیے ڈاکٹر سعید اختر اور اُن کی پوری ٹیم خراجِ تحسین کی مستحق ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • صدرِ مملکت اور وزیراعظم کا فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین
  • پاکستان اور ایران کے درمیان میڈیا کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ، اب تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، عطااللہ تارڑ
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • تربت میں انسانی اسمگلنگ کی کوشش ناکام، 29 غیرملکی شہری گرفتار
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق