غزہ : غزہ میں جاری انسانی بحران پر جرمنی، مصر اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے اسرائیل پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔

جرمن چانسلر فریڈرِش میرٹس نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر گفتگو کی اور زور دیا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل اور محفوظ تقسیم کو یقینی بنائے۔

ادھر مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے قاہرہ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا: "فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔" انہوں نے غزہ میں بے روک ٹوک امداد کے داخلے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی مککین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فوری طور پر انسانی امداد کے لیے راستے نہ کھولے تو غزہ میں ایک ناقابل تصور انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔

انہوں نے امریکی چینل اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں کہا: "ہمیں فوری جنگ بندی، مکمل رسائی اور کھلے راستے درکار ہیں تاکہ ہم خوراک پہنچا سکیں۔ ورنہ ایک ایسی تباہی سامنے آئے گی جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو۔"

انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا عملہ دنیا میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہے، اور اگر اسرائیل رسائی دے دے تو وہ بڑے پیمانے پر مدد فراہم کر سکتے ہیں۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل آف پاکستان میں دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول (ڈبلیو سی ایف) کا آغاز 31 اکتوبر کو دھوم دام سے ہوگیا، پہلے دن میٹھی گیت، جوش بھرے رقص اور دلچسپ پرفارمنس آرٹ سب کا مرکز رہے۔ویب ڈیسک کے مطابق افتتاحی تقریب کے دوران مہمانوں کے آتے ہی باہر کھلے میدان میں مشہور مجسمہ ساز امین گلجی اور ان کی ٹیم نے ’دی گیم‘ نامی پرفارمنس آرٹ پیش کی۔مذکورہ آرٹ پرفارمنس کے بعد مرکزی ہال میں رسمی تقریب ہوئی، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ مہمانِ خصوصی تھے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آرٹس کونسل شہر ہی نہیں، پورے ملک کا ثقافتی دل بن چکا ہے۔ گزشتہ سال 44 ممالک تھے، اب 142 ممالک اور 1000 سے زائد فنکار فیسٹیول میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ کا دارالحکومت کراچی دنیا کا استقبال کر رہا ہے، فن صرف خوبصورتی نہیں، یہ شفا، رابطہ اور مزاحمت کی طاقت ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھ کی ثقافتی روایات، شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری اور صوفی دھنوں کا ذکر بھی کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ فنکار نسل کشی کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور انہوں نے بھی آرٹس کونسل کے پلیٹ فارم سے سب فنکاروں کے ساتھ آواز اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں 21ویں صدی کی سب سے بڑی نسل کشی ہوئی لیکن اب عارضی جنگ بندی ہو چکی ہے، ثقافت لوگوں کو جوڑتی ہے۔فیسٹیول کے آغاز کے پہلے ہی دن ’شاہ جا فقیر‘ کے گروپ نے شاہ عبدالطیف بھٹائی کی شاعری پر مبنی سر ماروی پیش کیا، نیپال سے تعلق رکھنے والے مدن گوپال نے اپنے ملک کا گیت گایا، جس میں انہوں نے کراچی کا لفظ شامل کیا۔پہلے ہی دن لسی ٹاسکر (بیلجیم) نے بیس کلیرنیٹ پر جادو جگایا، عمار اشکر (شام) نے ڈھولک کے ساتھ عربی اور سندھی فیوژن پر پرفارمنس کی جب کہ اکبر خمیسو خان نے الغوزہ پر سب کو تالیاں بجوانے پر مجبور کیا۔اسی طرح زکریا حفار (فرانس) نے سنتور کی نرمی سے دل جیتا، کانگو کے اسٹریٹ ڈانسرز کی پرفارمنس نوجوانوں کو بہت پسند آئی، بیلیٹ بیونڈ بارڈرز (امریکا) کے پرفارمرز نے دو سولو ڈانس جنگ کا رقص اور تضاد پیش کیا جب کہ شیرین جواد (بنگلہ دیش) نے خوبصورت گلوکاری کی۔

متعلقہ مضامین

  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • کراچی آرٹس کونسل میں 38 روزہ ورلڈ کلچر فیسٹیول کا آغاز
  • اسرائیلی پابندیوں سے فلسطینیوں کو خوراک و پانی کی شدید کمی کا سامنا ہے، انروا
  • پاکستان سے متعلق بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا
  • غزہ، صورتحال میں بہتری کے لیے مزید تعاون درکار ہے: اقوام متحدہ
  • حکومتی شٹ ڈاؤن کا سنگین اثر، 4 کروڑ امریکی شہری خوراکی امداد سے محروم