امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کے قریب پہنچ گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک اعلیٰ ایرانی سفارتکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کا ملک امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا۔ 

انھوں نے مزید کہا کہ ایران اس نئی امریکی جوہری پیشکش کو مسترد کرنے والا ہے کیوں کہ یہ یک طرفہ اور ناقابل قبول ہے۔

ایران کے اعلیٰ سفارتکار نے مزید بتایا کہ یہ پیشکش تہران کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتی اور اس سے امریکی مؤقف میں کوئی نرمی نہیں آئی۔

خیال رہے کہ امریکا نے اپنی یہ پیشکش ہفتے کے روز عمان کے وزیرِ خارجہ سید بدر البوسعیدی کے ذریعے ایران پہنچائی۔

اس پیشکش میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کرے اور اپنے موجودہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ بیرونِ ملک منتقل کرے۔

دوسری جانب ایران جو ہمیشہ سے پُر امن جوہری توانائی کے حق پر زور دیتا آیا ہے، نے امریکا سے ضمانت مانگی ہے کہ وہ آئندہ کبھی بھی معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار نہیں ہوگا۔

قبل ازیں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے امریکی پیشکش پر کہا تھا کہ اس کا جلد باضابطہ جواب دیں گے تاہم ابتدائی جائزے میں یہ پیشکش مکمل طور پر یکطرفہ اور ایران کے مفادات کو نظرانداز کرتی نظر آتی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی زیرنگرانی قائم ایران کی نیوکلیئر مذاکراتی کمیٹی نے بھی امریکی پیشکش کو غیر سنجیدہ اور ناقابلِ قبول قرار دیدیا۔

ادھر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے رواں سال اقتدار میں واپسی کے بعد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی دوبارہ لاگو کی ہے۔

ایران کے مرکزی بینک اور نیشنل آئل کمپنی سمیت اہم اداروں کو بلیک لسٹ کرنا ہے۔ 

امریکا کا مؤقف ہے کہ پابندیاں بتدریج ختم کی جائیں گی جبکہ ایران ان کی فوری مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

ایرانی عہدیداروں کے مطابق اگر امریکا ایرانی منجمد اثاثے بحال کرے اور پُرامن افزودگی کا حق تسلیم کرے تو یورینیم کی افزودگی عارضی طور پر روکنے پر غور ہوسکتا ہے۔

یہ تازہ ترین تعطل ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری تنازع کو مزید طول دے سکتا ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ کو بڑھا سکتا ہے۔

خاص طور پر اسرائیل اور سعودی عرب جیسے ممالک کے خدشات کے پیش نظر جو ایران کو ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایران کے

پڑھیں:

امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 

امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندی ایران کی کئی شخصیات اور کمپنیوں پر عائد کی گئی ہے۔ ایران کی مدد کرنیوالی 12 سے زائد ہانگ کانگ اور یوے ای کی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایرانی آئل کی فروخت سے حاصل رقم دہشت گرد تنظیموں کو جاتی ہے۔ ایران کی سرگرمیوں کے خلاف سخت مالی اقدامات جاری رہیں گے۔ پابندیوں کا مقصد ایران کی مشرق وسطیٰ میں منفی سرگرمیوں کو روکنا ہے۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدرکا بھارت کوایک اور تجارتی جھٹکا، ایرانی چابہاربندرگاہ پر دی گئی چھوٹ واپس لے لی
  • سعودی وزیر خارجہ کا ایران سے رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • سعودی وزیر خارجہ اور ایرانی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ، پاکستان کیساتھ معاہدے سے آگاہ کیا
  • امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کوئی حق حاصل نہیں، ایران
  • امریکہ کو "انسانی حقوق" پر تبصرہ کرنیکا کو حق نہیں، ایران
  • امریکا کی  ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں ، افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں لگا دیں،افراد اور کمپنیوں کی فہرست جاری
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں