ایران جوہری معاہدے پر امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا؛ ذرائع
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
امریکا اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے پر ہونے والے مذاکرات ناکام ہونے کے قریب پہنچ گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک اعلیٰ ایرانی سفارتکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کا ملک امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایران اس نئی امریکی جوہری پیشکش کو مسترد کرنے والا ہے کیوں کہ یہ یک طرفہ اور ناقابل قبول ہے۔
ایران کے اعلیٰ سفارتکار نے مزید بتایا کہ یہ پیشکش تہران کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتی اور اس سے امریکی مؤقف میں کوئی نرمی نہیں آئی۔
خیال رہے کہ امریکا نے اپنی یہ پیشکش ہفتے کے روز عمان کے وزیرِ خارجہ سید بدر البوسعیدی کے ذریعے ایران پہنچائی۔
اس پیشکش میں ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یورینیم کی افزودگی مکمل طور پر بند کرے اور اپنے موجودہ افزودہ یورینیم کا ذخیرہ بیرونِ ملک منتقل کرے۔
دوسری جانب ایران جو ہمیشہ سے پُر امن جوہری توانائی کے حق پر زور دیتا آیا ہے، نے امریکا سے ضمانت مانگی ہے کہ وہ آئندہ کبھی بھی معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار نہیں ہوگا۔
قبل ازیں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے امریکی پیشکش پر کہا تھا کہ اس کا جلد باضابطہ جواب دیں گے تاہم ابتدائی جائزے میں یہ پیشکش مکمل طور پر یکطرفہ اور ایران کے مفادات کو نظرانداز کرتی نظر آتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی زیرنگرانی قائم ایران کی نیوکلیئر مذاکراتی کمیٹی نے بھی امریکی پیشکش کو غیر سنجیدہ اور ناقابلِ قبول قرار دیدیا۔
ادھر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے رواں سال اقتدار میں واپسی کے بعد ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی دوبارہ لاگو کی ہے۔
ایران کے مرکزی بینک اور نیشنل آئل کمپنی سمیت اہم اداروں کو بلیک لسٹ کرنا ہے۔
امریکا کا مؤقف ہے کہ پابندیاں بتدریج ختم کی جائیں گی جبکہ ایران ان کی فوری مکمل واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے۔
ایرانی عہدیداروں کے مطابق اگر امریکا ایرانی منجمد اثاثے بحال کرے اور پُرامن افزودگی کا حق تسلیم کرے تو یورینیم کی افزودگی عارضی طور پر روکنے پر غور ہوسکتا ہے۔
یہ تازہ ترین تعطل ایران اور مغربی ممالک کے درمیان جوہری تنازع کو مزید طول دے سکتا ہے اور مشرقِ وسطیٰ میں تناؤ کو بڑھا سکتا ہے۔
خاص طور پر اسرائیل اور سعودی عرب جیسے ممالک کے خدشات کے پیش نظر جو ایران کو ایک بڑا خطرہ سمجھتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران کے
پڑھیں:
وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایرانی سفیر کو پاکستان و ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور ایرانی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو ’’فوڈ ایگ‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت دی، جو 25 سے 27 نومبر 2025 تک کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی۔ جام کمال نے تجویز دی کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اور زاہدان کے گورنر کی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ سرحدی علاقوں میں تجارت اور عوامی فلاح و بہبود کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بحری امور، ریلوے اور مواصلات کے وزراء کو بھی ایران مدعو کیا جائے تاکہ باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔ ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے دوطرفہ تجارت میں پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نے پاکستان سے 4 لاکھ ٹن چاول کی درآمد مکمل کر لی ہے جبکہ اب وہ مویشیوں کی خوراک اور مکئی کی خریداری کے لیے تیار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مثبت پیشرفت سے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔