WE News:
2025-11-05@03:15:02 GMT

کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT

کراچی کی ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی کیسے فرار ہوئے؟

قید ہمیشہ قید ہی ہوتی ہے چاہے اسے سہولیات سے آراستہ ہی کیوں نا کردیا جائے قیدی کی ہمیشہ خواہش رہتی ہے کہ وہ عام انسانوں کی طرح آزاد زندگی گزارے لیکن جہاں قانون کی خلاف ورزی ہو یا قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیا جائے تو پھر سزا بھی ہوتی ہے۔

سزا کو روکنے اور جرائم پر قابو پانے کے لیے ہر جگہ جیلیں بنائی جاتی ہیں جہاں قیدیوں کو جرائم کے بعد سزا کے طور پر رکھا جاتا ہے، قانون کی پاسداری سکھائی جاتی ہے، مہذب شہری بننے کا موقع دیا جاتا ہے تا کہ یہ واپس آکر عام انسانوں کی طرح زندگی گزار سکیں لیکن کچھ قیدی جن کا قانونی طریقے سے نکلنا مشکل ہوتا ہے وہ اس کوشش میں رہتے ہیں کہ کسی طرح جیل سے بھاگ نکل جائیں۔

جیل سے بھاگنے والے قیدیوں پر بہت ساری فلمیں بنی ہیں لیکن ان فلموں میں بھاگنے والے اکثر پکڑے جاتے ہیں، حقیقت میں جیل سے بھاگنا بہت مشکل ہوتا ہے کیوں کہ جیل اور اس کے ارد گرد سخت سیکیورٹی رکھی جاتی ہے تا کہ کوئی قیدی بھاگ نا سکے ۔

گزشتہ شب کراچی کے علاقے ملیر میں واقع جیل سے سینکڑوں قیدی فرار ہو گئے یہ کوئی فلم یا ڈرامہ نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں نے جیل میں پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھینا جس کے بعد پولیس اور قیدیوں کی جانب سے فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، فرار ہونے والے کچھ قیدیوں دوبارہ پکڑ لیا گیا۔ اس صورت حال میں چند پولیس اہلکار اور قیدی زخمی بھی ہوئے۔

ڈی آئی جی جیل کراچی محمد حسن سہتو  کے مطابق زلزلےکےجھٹکوں کےدوران قیدیوں کی بڑی تعداد بیرکس سے باہر تھ۔ قیدیوں نےماڑی کا گیٹ بھی توڑ دیا اور جیل پولیس اہلکاروں پر تشدد بھی کیا۔

صوبائی وزیر جیل خانہ جات سندھ علی حسن زرداری نے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل اور ڈی آئی جیل سے رپورٹ طلب کرلی۔ ساتھ ہی علاقے کو کارڈن آف کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔ وزیر جیل سندھ نے حکم دیا کہ کوئی قیدی فرار ہوا ہے تو ہر حال میں پکڑا جائے، واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیاجائےگا۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار کا کہنا تھا کہ اطلاع ہے زلزلے کے باعث قیدیوں کو بیرکوں سےباہر بٹھایا گیا تھا۔ ابھی تصدیق نہیں ہوسکی کہ دیوار گری یا تالے توڑے گئے۔ اطلاع ہے کہ کچھ قیدی یہاں سے نکل گئے ہیں، جیل سےفرار قیدیوں میں سے ایک کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے، ملیر جیل اور اطراف میں پولیس کا آپریشن جاری ہے۔

سپرنٹنڈنٹ جیل ارشد شاہ کے مطابق سرکل نمبر 4اور 5 سے 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر تھے، 216 قیدی ملیر جیل سے فرار ہوئے، فرار ہونے والے 80 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا، 135 سےزائد قیدی تاحال فرار ہیں جن کی تلاش جاری۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا ملیر جیل کا دورہ کیا جنہیں جیل حکام نے واقعہ سے متعلق بریفنگ دی۔ آئی جی سندھ کا واقعہ سے متعلق کہنا تھا کہ ملیر جیل میں زیادہ تر منشیات کے قیدی ہوتے ہیں، ایسے لوگ نفسیاتی مریض ہوتےہیں۔ پولیس اور رینجرز نے بروقت کارروائی کی، بڑی تعداد میں فرار قیدی پکڑےگئے، ایسے قیدی جلدی پکڑے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ جیل سے قیدیوں کے فرار کا منصوبہ پری پلانڈ نہیں لگتا، اعلیٰ سطح پر معاملے مکمل تحقیقات کی جائے گی، واقعے کی تحقیقات کے لیےکمیٹی بنائی جائے گی، کمیٹی میں پولیس اور دیگر اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔

پکڑے گئے قیدی سراج کے مطابق زلزلہ آیا تو سب قیدی گیٹ توڑنے لگے، بہت سارے لوگ گیٹ سے بھاگ گئے، میں اسلحہ کے کیس میں گرفتار ہوا ہوں، جیل سے فرار ہوکر چھپ گیا تھا۔

جیل انتظامیہ کے مطابق ملیر جیل میں 6 ہزار 22 قیدی موجود تھے، 216 قیدی گنتی میں کم ہیں، آپریشنل پولیس نے کچھ قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کیا، دوبارہ گرفتار قیدی ابھی واپس جیل نہیں آئے، ان قیدیوں کے خلاف قانون کے مطابق مقدمات قائم کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

MALIR JAIL BREAK.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: قیدیوں کو کے مطابق کچھ قیدی ملیر جیل جیل سے

پڑھیں:

کراچی: ملیر ٹنکی اسٹاپ پر نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے نوجوان موٹرسائیکل سوار جاں بحق

کراچی:

شہر قائد میں ملیر ٹنکی اسٹاپ پر ایک افسوسناک حادثے میں نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے 17 سالہ موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔

چھیپا حکام کے مطابق، جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت شاہ زیب ولد شاہد کے طور پر ہوئی ہے جس کی چار ماہ قبل شادی ہوئی تھی۔

حادثے کے فوراً بعد شاہ زیب کی لاش جناح اسپتال منتقل کی گئی اس کے بعد، چھیپا ایمبولینس کے ذریعے اس کی میت کو سول اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ضروری کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد اسے چھیپا سردخانے منتقل کر دیا گیا۔

متوفی شاہ زیب کے والد شاہد نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے محبت کی شادی کی تھی تاہم اس کی زندگی کا یہ سفر نہایت افسوسناک طریقے سے ختم ہوگیا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: ملیر ٹنکی اسٹاپ پر نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے نوجوان موٹرسائیکل سوار جاں بحق
  • لانڈھی جیل سے 225 قیدیوں کا فرار،زلزلہ نہیں،جیل انتظامیہ کی غفلت اور ناقص سیکورٹی اصل وجہ قرار
  •  ٹریفک پولیس خود ہی ای چالان نظام سے بچنے کے حربے اختیار کرنے لگی
  • لانڈھی جیل بریک: قیدیوں کے فرار کی وجہ زلزلہ یا کچھ اور، تحقیقات کیا کہتی ہیں؟
  • جنوبی کوریا میں موت کاروبار کا ذریعہ کیسے بن گئی؟
  • کراچی، اورنگی ٹاؤن میں پولیس کا مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • ملیر کینٹ میں تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے افسر جاں بحق
  • کراچی: ملیر کینٹ کے قریب تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے افسر جاں بحق
  • لاہور: ڈی ایچ اے فیز 6 میں ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار تین افراد جاں بحق، ڈرائیور فرار