کراچی: ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، شدید فائرنگ، ایک ہلاک، 3 ایف سی اہلکار زخمی
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
کراچی: ملیر جیل سے 216 قیدی فرار، شدید فائرنگ، ایک ہلاک، 3 ایف سی اہلکار زخمی WhatsAppFacebookTwitter 0 3 June, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس) کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 216 قیدی دیواریں توڑ کر فرار ہوگئے۔
قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین کر فائرنگ کی، فائرنگ کے دوران ایک قیدی ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوگئے، 3 ایف سی کے اہلکار بھی زخمی ہوئے 80 قیدیوں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کر لیا گیا، 9 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا۔
زلزلے کے جھٹکوں کے باعث قیدیوں کو بیرکس سے باہر نکالا گیا تھا، وزیر جیل سندھ علی حسن زرداری نے ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار کی خبروں کا نوٹس لے لیا اور آئی جی جیل اور ڈی آئی جی جیل سے رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے ہدایت کی کہ علاقے کو کارڈن آف کر دیا جائے۔
وزیر جیل کا کہنا تھا کہ فرار ہونے والے قیدی کو ہر حال میں پکڑا جائے اور واقعے میں غفلت برتنے والے افسران کا تعین کیا جائے گا۔
ڈی آئی جی جیل حسن سہتو اور ایس ایس پی ملیر کاشف عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے فرار ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کئے جانے والے قیدی سکھن تھانے کے لاک اپ میں رکھا گیا ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاءالحسن لنجار نے ڈسٹرکٹ ملیر جیل کا دورہ کیا اور جیل حکام سے واقعے کی تفصیلات لیں، انہوں نے ایس ایس پی ملیر کو فوری ملیر جیل پولیس سے رابطے اور مفرور قیدیوں کی تلاش کے احکامات جاری کئے، ضلعی سطح پر انتہائی مربوط اور مؤثر اقدامات کے ذریعے مفرور قیدیوں کی گرفتاری کی ہدایات جاری کیں۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی، ریکی، نگرانی اور انٹیلی جنس کی بدولت جملہ اقدامات کو کامیاب بنایا جائے اور تمام تر ضروری اقدامات سے آگاہ رکھا جائے، ضیاء الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ مسلسل زلزلوں کے باعث قیدیوں میں بے چینی پیدا ہوئی۔
ڈی آئی جی جیل کا کہنا ہے کہ جیل میں موجود قیدیوں کی گنتی کی جائے گی جس کے بعد پتہ چلے گا کہ کتنے قیدی فرار ہوئے ہیں، پولیس نے پوری جیل کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈسٹرکٹ پولیس، رینجرز اور ایف سی نے بروقت کارروائی کی، آپریشن کے دوران تین ایف سی اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جنہیں چھیپا ایمبولینس کے ذریعے نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں سکندر ولد امام بخش اور شمریز شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی میں پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور شہر بھر میں گشت بڑھا دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر سے 500 سے 600 قیدیوں نے فرار ہونے کی کوشش کی تھی، 200 سے زائد قیدی فرار ہوئے، پولیس نے 80 قیدیوں کو دوبارہ پکڑ لیا اور بقایا قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد شمریز ملیر جیل پہنچے، رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ حکام بھی جیل میں موجود تھے جبکہ جیل حکام نے ڈی جی رینجرز کو واقعہ پر بریفنگ دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی حکومت نے کے الیکٹرک ٹیرف کے خلاف نیپرا میں اپیل دائر کردی وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک ٹیرف کے خلاف نیپرا میں اپیل دائر کردی اسلام آباد ، تھانہ سنبل کی حدود میں معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل بھارت کے جارحانہ اقدامات اور یکطرفہ فیصلے خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں، چین اور پاکستان میں اتفاق تسلیم کرتا ہوں لوگوں نے ہمیں ن لیگ کا ساتھ دینے کی وجہ سے ووٹ نہیں دیا، ندیم افضل چن پانی کے مسئلے پر بھارت سے بیٹھ کر بات کریں گے، وزیراعظم کی سینئر صحافیوں سے غیررسمی گفتگو پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درجCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ملیر جیل سے ایف سی
پڑھیں:
’عمران خان ملیر جیل میں ٹرانسفر کروالیتے تو آج آزاد ہوتے‘
کراچی میں زلزلے کے جھٹکوں کے دوران ملیر جیل سے 200 سے زائد قیدی فرار ہوگئے جن میں سے تقریباً 80 سے زائد مفرور قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم 100 سے زائد قیدی تاحال مفرور ہیں۔
واقعے کی خبر پھیلی تو سوشل میڈیا صارفین بھی اس پر تبصرے کیے بنا نہ رہ سکے۔ ایک صارف نے لکھا کہ کراچی میں انہونی ہو گئی، زلزلے کے خوف سے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی دیواریں توڑ کر قیدی فرار ہو گئے۔ کیا آپ نے پہلے کبھی ایسا مذاق سنا ہے؟
کراچی میں انہونی ہو گئی
زلزلے کے خوف سے ڈسٹرکٹ جیل ملیر کی دیواریں توڑ کر قیدی فرار ہو گئے۔
پہلے کبھی ایسا مذاق سنا ہے آپ نے ؟ pic.twitter.com/wdlgwl4qDW
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) June 3, 2025
ایم کیو ایم لندن کے رہنما مصطفیٰ عزیز آبادی نے کہا کہ کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار جیل انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بھی جیل میں رہ چکے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ جیل سے قیدیوں کا اس طرح فرار ہونا ممکن نہیں کیونکہ شام کو ہی قیدیوں کو بیرکس کے اندر کھولیوں میں بند کردیا جاتا ہے، پھر کھولیوں کے باہر بیرکس کے بڑے بڑے آہنی دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔
رہنما ایم اکیو ایم نے مزید کہا کہ جیل کے داخلی مرکزی دروازے ماڑی تک پہنچنا تو ناممکن ہوتا ہے چہ جائیکہ کہ قیدی کھولیوں اور پھر بیرکس سے نکل کر ماڑی پر پہنچ کر ماڑی کا دروازہ توڑ کر پولیس سے اسلحہ چھین کر، انہیں تشدد کا نشانہ بناکر فرار ہوجائیں۔ مصطفیٰ عزیز آبادی نے سوال کیا کہ یہ جیل انتظامیہ اور جیل پولیس کی غفلت ہے یا مہربانی کا نتیجہ ہے؟
کراچی کی ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار جیل انتظامیہ اور پولیس کی ملی بھگت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔
جو لوگ بھی جیل میں رہ چکے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ جیل سے قیدیوں کا اس طرح فرار ہونا ممکن نہیں کیونکہ شام کو ہی قیدیوں کو بیرکس کے اندر کھولیوں میں بند کردیا جاتا ہے، پھر کھولیوں کے… pic.twitter.com/L1dtro3Xhe
— Mustafa Azizabadi (@azizabadi) June 2, 2025
لطیف شاہ لکھتے ہیں کہ کراچی پولیس کی ملی بھگت سے ملیر جیل سے 216 قیدی فرار ہوگئے ہیں۔
کراچی پولیس کی ملی بھگت سے ملیر جیل سے 216 قیدی فرار ہوگئے۔۔@BBhuttoZardari pic.twitter.com/bDzYAgUNkR
— Latif Shah (@Latifshahji) June 3, 2025
شفیق احمد ایڈوکیٹ نے پولیس کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر پر قیدیوں کے فرار ہونے کا اعلان کیے جانے پر لکھا کہ ملیر جیل کراچی سے قیدی فرار ہوگئے ہیں اور ان ذہین اہلکاروں کی ذہانت چیک کریں کہ لاؤڈ سپیکر پر اعلان کرکے واحد نشانی یہ بتا رہے ہیں کہ اُن کے پاؤں میں چپل نہیں ہے تاکہ وہ اعلان سُن کر وہ کسی طرح چپل چوری کرکے اور پہن کر سکون سے نکل جائیں۔
ملیر جیل کراچی سے قیدی فرار ھوگئے ہیں اور ان ذہین اہلکاروں کی ذہانت چیک کریں کہ لاؤڈ سپیکر پر اعلان کرکے واحد نشانی یہ بتا رہے ہیں کہ اُنکے پاؤں میں چپل نہیں ہے تاکہ وہ اعلان سُن کر وہ کسی طرح چپل چوری کرکے اور پہن کر سکون سے نکل جائیں pic.twitter.com/68XflvCMPZ
— The Shafiq Ahmad Adv (@ShafiqAhmadAdv3) June 3, 2025
ایک ایکس صارف نے بیرسٹر گوہر کی تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کے کان میں کچھ کہہ رہے ہیں اور مزاحیہ انداز میں لکھا کہ وہ عمران خان کو کہہ رہے ہیں کہ آپ بھی اپنا ٹرانسفر ملیر جیل میں کروالیتے تو آج آزاد ہوتے۔
آپ بھی اپنا ٹرانسفر ملیر جیل میں کروالیتے تو آج آزاد ہوتے pic.twitter.com/3Q33DxPXgU
— شائن سٹائن (@shine__Stine) June 3, 2025
آئی جی پولیس جاوید عالم کے مطابق جیل حکام معاملے کی تحقیقات کرکے مفرور قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیں گے، انہوں نے بتایا کہ ملیر جیل میں کوئی ’ہائی ویلیو‘ ملزم نہیں تھا، نہ ہی کوئی ’سزایافتہ مجرم‘۔ روایتی طور پر یہاں پر کسی سنگین مجرم کو نہیں رکھا جاتا جس کی ہمیں فکر ہو، لیکن جو بھی مفرور ہیں انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
قیدی فرار کراچی ملیر جیل