ڈرامہ سیریل میرے ہمسفر کی مصنفہ سائرہ رضا چل بسیں
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی معروف مصنفہ سائرہ رضا گزشتہ شب دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔
سائرہ رضا کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر گزشتہ شب یہ خبر دی گئی تھی کہ انہیں دل کا دورہ پڑا ہے اور انہیں دعاؤں کی ضرورت ہے۔
اب ان کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ سائرہ رضا کو رات گئے دل کا شدید دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں فوری اسپتال منتقل کیا گیا، مگر وہ جانبر نہ ہو سکیں اور خالق حقیقی سے جا ملیں۔
اُن کے انتقال کی خبر پر ساتھی فنکاروں اور مداحوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
سائرہ رضا نے اپنی تحریروں کے ذریعے ناظرین کے دل جیتے اور معاشرتی موضوعات کو اپنے ڈراموں میں باریک بینی سے پیش کیا۔ ان کے مقبول ترین ڈراموں میں میرے ہمسفر، دل موم کا دیا، محبت داغ کی صورت اور یحییٰ شامل ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمے کا اعلان
—فائل فوٹوسندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
اس حوالے سے کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔
دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔
برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا تھا جس سے 1700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔