اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 جون 2025ء) پیر کو روس اور یوکرین ممکنہ جنگ بندی کی جانب پیش قدمی میں ناکام رہے۔ تاہم، دونوں ملکوں کے وفود نے استنبول میں اپنی ملاقات میں قیدیوں کے ایک اور بڑے تبادلے پر اتفاق کیا۔ ترکی نے دونوں ملکوں کے درمیان مئی کے وسط میں ہونے والی براہ راست بات چیت کی بھی میزبانی کی تھی۔

ترکی کی امریکہ، روس اور یوکرین کا سربراہی اجلاس کرانے کی پیشکش

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے تجویز پیش کی کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن، یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی اور ٹرمپ اس ماہ کے اواخر میں استنبول یا انقرہ میں تیسرے دور کی میٹنگ کے لیے اکٹھے ہوں۔

پوٹن اب تک ایسی ملاقات سے انکار کر تے رہے ہیں۔ لیکن زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ اس کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ اہم مسائل صرف لیڈروں کی سطح پر ہی حل ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ کیا چاہتے ہیں؟

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے واشنگٹن میں کہا کہ ٹرمپ، جو تین سالہ جنگ کا جلد از جلد خاتمہ چاہتے ہیں، سہ فریقی سربراہی اجلاس کے لیے "تیار" ہیں، اگر ایسا ہوتا ہے، "لیکن وہ چاہتے ہیں کہ یہ دونوں رہنما اور دونوں فریق ایک ساتھ میز پر آئیں"۔

یوکرین: جنگ بندی مذاکرات 'فوری' شروع ہوں گے، ٹرمپ

پوٹن اور زیلنسکی سے ملاقات کے لیے ٹرمپ کی رضامندی کے باوجود، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق، استنبول میں پیر کو ہونے والی بات چیت میں کسی امریکی نمائندے نے حصہ نہیں لیا۔

اس دوران زیلنسکی نے کہا، "ہم امریکہ کے سخت اقدامات کے کافی منتظر ہیں" اور ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ روس پر پابندیاں سخت کریں تاکہ اسے مکمل جنگ بندی پر راضی کیا جا سکے۔

ملاقات میں کیا رہا؟

استنبول میں پیر کی ملاقات میں یوکرین نے کہا کہ ماسکو نے غیر مشروط جنگ بندی کی اس کی اپیل کو مسترد کر دیا۔ اور اس کے بجائے فرنٹ لائن کے کچھ علاقوں میں دو سے تین دن کی جزوی جنگ بندی کی پیشکش کی۔

دوسری طرف ماسکو کا کہنا ہے کہ روس صرف اس صورت میں مکمل جنگ بندی پر راضی ہو گا جب یوکرین کی فوجیں چار علاقوں، ڈونیٹسک، لوگانسک، ژاپوریزیا اور خیرسون سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ جائیں۔

فی الوقت ان علاقوں پر روس کا جزوی کنٹرول ہے۔

ماسکو نے کییف کی نیٹو میں شمولیت پر پابندی، یوکرین کی فوج کو محدود کرنے اور مغربی فوجی حمایت ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

دونوں اطراف کے اعلیٰ مذاکرات کاروں نے تمام شدید زخمی فوجیوں اور 25 سال سے کم عمر کے قیدی جنگجوؤں کے تبادلے پر اتفاق کیا۔ روس کے اہم مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی نے کہا کہ اس تبادلے میں دونوں طرف سے "کم از کم 1000" قیدی شامل ہوں گے۔

یوکرین نے بات چیت کے بعد کہا کہ دونوں فریقین نے 6000 فوجیوں کی لاشیں حوالے کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

روس اپنے موقف پر مصر، یوکرین

یوکرین کے نائب وزیر خارجہ سرگئی کیسلیٹسیا نے دو طرفہ بات چیت کے بعد ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا،''روسی فریق غیر مشروط جنگ بندی کی تحریک کو مسلسل مسترد کر رہے ہیں"۔

روس نے کہا کہ اس نے لڑائی میں محدود توقف کی پیشکش کی ہے۔

روس کے اہم مذاکرات کار ولادیمیر میڈنسکی نے کہا، "ہم نے فرنٹ لائن کے کچھ علاقوں میں دو سے تین دن کے لیے مخصوص جنگ بندی کی تجویز دی ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ میدان جنگ سے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں اکٹھی کرنے کے لیے اس کی ضرورت تھی۔"

زیلنسکی نے اس کا مذاق اڑاتے ہوئے سوشل میڈیا پر لکھا، "میرے خیال میں یہ 'بیوقوفی' ہے، کیونکہ جنگ بندی کا پہلا اور بنیادی مقصد لوگوں کو مرنے سے بچانا ہے۔

"

کییف کا کہنا ہے کہ وہ اس دستاویز کا مطالعہ کرے گا جو روسی فریق نے اس کے مذاکرات کاروں کے حوالے کیا تھا جس میں امن اور مکمل جنگ بندی کے متعلق دونوں کے مطالبات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ استنبول میں یہ مذاکرات 2022 ء کے موسم بہار کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ تھا۔ یہ مذاکرات یوکرین کی جانب سے روسی ائیر بیسز پر کیے جانے والے حملوں کے ایک دن بعد ہوئے۔ روس اور یوکرین کے علاوہ اس میٹنگ میں ترکی کا وفد بھی موجود تھا، جو ثالث کا کردار ادا کررہا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے استنبول میں جنگ بندی کی بات چیت کے لیے نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے

نوجوان ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات کے دوران مزید انکشافات سامنے آگئے۔

رپورٹ کے مطابق 2 جون کو 22 سالہ ملزم عمر حیات عرف 'کاکا' نامی ٹک ٹاکر نے دوستی کرنے کی خواہش کے جواب میں نہ کرنے پر ثنا یوسف کو فائرنگ کرکے ان کی رہائش گاہ کے اندر قتل کردیا تھا۔

ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قاتل نے اعترافِ جرم کرلیا ہے، ذرائع نے کہا کہ  ملزم عمر حیات رینٹ کی گاڑی پر فیصل آباد سے اسلام آباد پہنچا تھا، پہلے 29 مئی اور پھر 2 جون کو ملزم رینٹ پر فار چونر گاڑی ساتھ لایا۔

یہ بھی پڑھیں: ’پھول پیش کرنےکے بعد فائرنگ کی‘ ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قاتل گرفتار، فرار ہونے کی ویڈیو سامنےآگئی  

رپورٹ کے مطابق عمر حیات نے گاڑی کا رینٹ بھی ادا نہیں کیا، رینٹ اے کار کا مالک بھی گرفتاری کے بعد پیسے لینے پہنچ گیا ، گرفتاری کے وقت ملزم کی جیب سے صرف چند سو روپے نکلے۔

ذرائع کے مطابق ملزم خود کو لینڈ لارڈ کا بیٹا کہلاتا تھا جب کہ اس کا والد 16 گریڈ کا ریٹائرڈ ملازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملزم ثنا یوسف سے دوستی کرنا چاہتا تھا، مسلسل پیشکش مسترد ہونے پر قدم اُٹھایا، آئی جی اسلام آباد

ذرائع نے کہا کہ ملزم ثناء کی سالگرہ پر کیک اور تحائف لے کر آیا تواس  نے ملنے سے انکار کردیا۔

رپورٹ کے مطابق ملزم 2 جون کو دوبارہ ثناء یوسف سے ملنے صبح 5 بجے اس کے گھر کے پہنچ گیا، کئی گھنٹے انتظار کے بعد بھی ثناء یوسف نے ملنے سے انکار کردیا۔

ملزم نے بیان دیا کہ ثناء یوسف کے نہ ملنے  کا رنج تھا جس پر قتل کیا، قتل کے بعد گھر سے بھاگ کر نکلا، پہلے بائیک رائیڈ بک کی، بائیک سے اتر کر ٹیکسی کے ذریعے لاری اڈہ پہنچا اور وہاں سے فیصل آباد کی بس میں سوار ہوا۔

دوسری جانب آج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم عمر حیات کو کو شناخت پریڈ کے لیے 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

ٹاک ٹاکر کے قتل کی اطلاع ملنے کے فوری بعد مقتولہ کے گھر پہنچنے والی سینیٹر فلک ناز چترالی نے عدالت کے باہر ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ملزم کے کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی اپیل کی۔

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی پر عمل جاری ہے، ٹرمپ نے بغیر کسی شبے کے ثابت کر دیا وہ امن کے پیامبر ہیں: وزیراعظم شہباز شریف
  • پاک بھارت جنگ بندی سے ٹرمپ نے ثابت کیا امن کے پیامبر ہیں، شہباز شریف
  • جنگ بندی کیلئے صدر ٹرمپ کےکردارکو سراہتے ہیں، انہوں نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں: وزیراعظم
  • صدر ٹرمپ دنیا میں امن کے داعی، پاک بھارت جنگ بندی میں کردار کو سراہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کی تحقیقات میں اہم انکشافات سامنے آگئے
  • سابق امریکی صدر جو بائیڈن روس کو تباہ کرنا چاہتے تھے، برازیلی صدر کا انکشاف
  • 40طیاروں کی تباہی کے بعد روس یوکرین مذاکرات، جنگ بندی پر اتفاق نہ ہوسکا
  • بلاول بھٹو کا جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی صدر ٹرمپ سے اظہار تشکر
  • روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق
  • استنبول میں روس اور یوکرین کے مذاکرات کا دوسرا دور ختم، قیدیوں اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق