محمد السنوار کی شہادت کے بعد حماس کا نیا سربراہ کون ہوسکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
اسرائیل نے غزہ میں حماس کی قیادت کرنے والے محمد السنوار کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کے بعد ان کے جانشین کے لیے سب مضبوط امیدوار کا نام سامنے آگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق 55 سالہ عزالدین الحداد المعروف ابو صہیب نے جنوری میں یرغمالیوں کی رہائی کے وقت مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
عز الدین الحداد کو اسرائیلی فوج نے چھ بار قاتلانہ حملوں میں مارنے کی کوشش کی لیکن وہ ہر بار محفوظ رہے۔ وہ ایک بہادر اور دلیر رہنما کی حیثیت سے مقبول ہیں۔
حماس کے ساتھ جڑنے کے بعد سے ہی عزالدین الحداد نے شہید یحییٰ السنوار کے ساتھ مل کر غزہ کی داخلی اور سلامتی امور میں کام کیا۔
غزہ میں اس وقت بچے کچے اسرائیلی یرغمالی عز الدین المعروف ابو صہیب کی تحویل میں ہیں اور اسرائیل تمام تر جدید ٹیکنالوجی کے ہوتے ہوئے یرغمالیوں کا سراغ لگانے میں ناکام ہے۔
یہی وجہ ہے کہ عز الدین الحدید امریکی صدر کے ایلچی اسٹیو وٹکوف کی طرف سے پیش کیے گئے جنگ بندی کے معاہدے پر ویٹو کا اختیار بھی رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی اور کمان کی ذمہ داری بھی الحداد کو دی گئی تھی اور انھوں نے حملے سے ایک روز قبل اپنے کمانڈرز کا اجلاس بھی کیا تھا۔
عز الدین المعروف ابو صہیب نہ تو عوامی سطح پر نظر آتے ہیں اور نہ ذرائع ابلاغ کا عام استعمال کرتے ہیں۔ وہ رابطوں میں بھی انتہائی احتیاط سے کام لیتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ساڑھے سات لاکھ ڈالر کی خطیر رقم کے انعام کے اعلان کے باوجود اسرائیل گرفتار تو دور کی بات، ان کے بارے میں رتی برابر معلومات حاصل نہیں کرسکا۔
اس حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ عزالدین الحداد مسلسل اپنی جگہ بدلتے رہتے ہیں اور صرف اپنے قریبی حلقے کے چند افراد پر ہی بھروسا کرتے ہیں۔
گزشتہ برس جنوری میں غزہ میں اسرائیلی فوج کے آپریشن میں ان کا بڑا بیٹا اور ایک پوتا پھر اپریل میں دوسرا بیٹا بھی شہید ہوا لیکن کمانڈر عزالدین الحدید کے پایہ استقلال میں زرا لرزش نہ آئی۔
اسماعیل ہنیہ، پھر یحییٰ السنوار اور اب ان کے بھائی محمد السنوار کی شہادت کے بعد غزہ میں حماس کے جانباز ابو صہیب کی قیادت کے زیر سایہ ہیں۔
تاحال حماس نے نہ تو محمد السنوار کی شہادت کی تصدیق کی ہے اور نہ ہی اپنے نئے کمانڈر کے بارے میں کوئی بیان جاری کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الدین الحداد محمد السنوار ابو صہیب عز الدین کے بعد
پڑھیں:
حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حراست میں موجود 65 سالہ قیدی محمد حسین غوادرة کی موت کو جیلوں میں جاری مبینہ طبی غفلت اور خراب رویے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، تشدد اور علاج کی محرومی کی پالیسی منظم انداز میں جاری ہے، تاہم اس طرح کے اقدامات فلسطینیوں کے حوصلے کم نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
حماس نے کہا کہ فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمیوں میں مزید اضافہ کیا جائے اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے اسرائیل کو جوابدہ بنائیں۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد عالمی تنظیمیں اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینیوں کے ساتھ بدسلوکی اور غیر انسانی سلوک پر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکی ہیں، جبکہ جنگ غزہ کے آغاز کے بعد ایسی شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب حماس نے غزہ میں امدادی سامان کی لوٹ مار سے متعلق امریکی اور اسرائیلی الزامات کو من گھڑت اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔ غزہ حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق یہ الزام فلسطینی پولیس فورس کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس اہلکار امدادی قافلوں کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دے رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
میڈیا آفس کے مطابق امدادی کاررواں کی نگرانی اور حفاظت کے دوران اب تک ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار شہید اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ امداد کی چوری نہیں بلکہ اسے محفوظ طریقے سے گوداموں تک منتقل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ کئی بین الاقوامی ادارے بھی تصدیق کر چکے ہیں کہ فلسطینی پولیس نے امداد کی ترسیل میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ اسرائیلی فورسز نے جان بوجھ کر پولیس اور رضاکاروں کو نشانہ بنایا تاکہ غزہ میں انتشار اور لوٹ مار کو بڑھایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کے غیرمسلح ہونے کے لیے کوئی آخری تاریخ مقرر نہیں کی، امریکا نے واضح کردیا
حماس نے امریکی سینٹرل کمانڈ پر جانبداری کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ سینٹکام نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، شہریوں کی ہلاکتوں اور امدادی سامان کی رکاوٹوں پر خاموشی اختیار کررکھی ہے۔
واضح رہے کہ سینٹکام کی جانب سے جاری ایک ویڈیو پر امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس غزہ کے عوام تک امداد پہنچنے سے روک رہی ہے، اور یہ رکاوٹ صدر ٹرمپ کے امدادی پلان کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل امداد حماس سینٹکام غزہ قیدی