بھارت ایک اور شعبے میں دنیا کے بدترین ریکارڈز کے حامل سرفہرست ممالک میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
نیو دہلی:
دنیا بھر میں ٹریفک حادثات اور خراب ڈرائیونگ کے حوالے سے سروے اور اعداد وشمار جاری کرنے والے ادارے زوٹوبی نے ڈرائیونگ کے حوالے سے بدترین ریکارڈ کے حامل ممالک کی فہرست جاری کی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق زوٹوبی سروے میں بتایا گیا ہے کہ بھارت دنیا میں ان سرفہرست 5 ممالک میں شامل ہے جہاں ڈرائیونگ کے دوران شہری لاپروائی اور غفلت کا شکار ہوتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت ٹریفک حادثات میں دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے اور بھارت کو دنیا میں ٹریفک حادثات اور ڈرائیونگ کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
بھارت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بھارت ٹریفک حادثات میں سب سے زیادہ اموات ہونے والے ممالک میں بھی شامل ہے اور یہاں بدستور ٹریفک قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جاتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت میں روڈ انفرا اسٹرکچر ماضی کے مقابلے میں کسی حد تک بہتری بھی آئی ہے اور قوانین بھی سخت کیے گئے ہیں لیکن قوانین کا نفاذ اور عمل درآمد خاص طور پر شہری اور دیہاتی علاقوں میں ناپید ہے۔
بھارت میں بدترین ٹریفک کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہاں پولیس کا نظام بدترین ہے اور وسیع پیمانے پر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی بھی ٹریفک حادثات کے باعث ہونے والی اموات کا پیش خیمہ ہیں۔
امریکا بھی ٹریفک حادثات کے باعث اموات کے حوالے سے بدترین ریکارڈ رکھتا ہے اور بہتر ڈرائیونگ کی فہرست میں 51 ویں نمبر پر ہے اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں ٹریفک قوانین کا مؤثر نفاذ نہیں اور مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات کے باعث اموات کی شرح مختلف ہے۔
دوسری جانب ڈرائیونگ کے حوالے سے دنیا کے محفوظ ترین ممالک میں ناروے سرفہرست ہے اور ناروے کو یہ اعزاز مسلسل چوتھے سال بھی حاصل ہوا ہے جہاں ٹریفک قوانین مؤثر، بہترین روڈ انفرااسٹرکچر اور محفوظ ترین ڈرائیونگ کلچر ہے۔
زوٹوبی سروے میں دکھایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ایک لاکھ اموات میں سے 8.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں بتایا گیا ٹریفک حادثات ٹریفک قوانین ڈرائیونگ کے کے حوالے سے میں ٹریفک ممالک میں کہ بھارت ہے اور
پڑھیں:
بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
ترجمان نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ قابض بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ میں 3 بچوں کے باپ کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کی 13راشٹریہ رائلفز کے اہلکاروں نے بانڈی پورہ کے علاقے حاجن میر محلہ سے تعلق رکھنے والے مزدور پیشہ شخص فردوس احمد میر کو چند روز قبل گرفتار کر کے اپنے کیمپ میں منتقل کر یا تھا جہاں اس پر شدید تشدد کیا گیا۔ فردوس احمد کی لاش گزشتہ روز دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے قتل کے خلاف حاجن میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے انصاف کی فراہمی اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں دوران حراست شہری کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہتے کشمیریوں پر جاری وحشیانہ مظالم نے جمہوریت کے لبھادے میں چھپا بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے کو مکمل طور پر ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں۔دریں اثنا، حریت تنظیموں نے سیب سے لدے ٹرکوں کو سری نگر جموں شاہراہ پر دانستہ طور پر روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے باغبانی کے شعبے سے وابستہ ہزاروں کشمیری خاندانوں کی روزی روٹی پر سنگین حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے سینکڑوں ٹرک کزشتہ تقریبا ڈھائی ہفتے سے شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں، ان میں موجود سارا پھل خراب ہو چکا ہے جس کی وجہ سے کاشتکاروں اور تاجروں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے۔ حریت تنظیموں نے لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کاشتکاروں کو درپیش مسائل کے حوالے سے بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔