کراچی: ٹریفک کے مختلف حادثات میں نو عمر سمیت تین افراد جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں نوعمر لڑکے سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لانڈھی مانسہرہ کالونی موڑ کے قریب ٹریفک حادثے میں نوعمر لڑکا زندگی کی بازی ہار گیا۔ متوفی کی لاش چھیپا کے رضا کاروں نے جناح اسپتال پہنچائی. اس حوالے سے ایس ایچ او شرافی گوٹھ راؤ خالد نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے لڑکے کی شناخت 11 سالہ شام ولد ویرمال کے نام سے کی گئی جبکہ حادثہ واٹر ٹینکر کے ڈرائیور کی غفلت و لاپروائی کے باعث پیش آیا تھا، حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا۔
تاہم، پولیس نے موقع پر پہنچ کر واٹر ٹینکر اپنے قبضے میں لیکر تھانے منتقل کر دیا جبکہ فرار ہونے والے ڈرائیور کو پولیس سرگرمی سے تلاش کر رہی ہے۔
ماڑی پور ہاکس بے روڈ گیٹ نمبر 6 کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش ایدھی کے رضا کاروں نے سول اسپتال پہنچائی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ حادثہ ٹریلر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جبکہ فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی جس کی عمر 45 سال بتائی جاتی ہے۔
اس حوالے سے پولیس متوفی کی شناخت کی کوششیں کر رہی ہے۔
دریں اثنا قائد آباد کے علاقے داؤد چورنگی پل کے قریب ٹریفک حادثے میں نوجوان جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لیجائی گئی۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی موٹر سائیکل پر سوار تھا جبکہ حادثہ نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے پیش آیا تھا فوری طور پر متوفی کی شناخت نہیں ہوسکی جس کی عمر 25 سال کے قریب بتائی جاتی ہے۔
تاہم، پولیس حادثے کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متوفی کی کی شناخت کے قریب
پڑھیں:
اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
اسلام آباد:فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔
مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔
اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔