عدالت میں سلمان فاروقی کو وکیل نے تھپڑ مار دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, June 2025 GMT
ڈیفنس کراچی میں شہری پر تشدد کرنے والے سلمان فاروقی کو ایک وکیل نے تھپڑ مار دیا۔
کراچی کی عدالت نے ڈیفنس میں نوجوان پر بہنوں کے سامنے تشدد کے ملزم سلمان فاروقی کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک وکیل نے سلمان فاروقی کو تھپڑ بھی مار دیا۔
نوجوان پر تشدد کے کیس میں اب تک سلمان فاروقی سمیت چار ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکے سدھیر کا کہنا ہے کہ وہ بہنوں کو لینے خیابانِ اتحاد جارہا تھا، جیسے ہی بہنوں کے قریب پہنچا تو گاڑی سے ٹکر ہوئی اور گاڑی میں سوار شخص نے تشدد کرنا شروع کردیا۔
وہ معافی مانگتا رہا مگر کسی نے اُس کی نہ سنی، قریب موجود ایک شخص نے اسلحے کے زور پر گاڑی میں بٹھایا، اسلحہ بردار شخص بھی تشدد کا نشانہ بناتا رہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان فاروقی
پڑھیں:
سوات، مدرسے کے اساتذہ کا 5 گھنٹے تک بدترین تشدد، کمسن طالبعلم جاں بحق
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اساتذہ کے 5 گھنٹے تک بدترین تشدد کا شکار مدرسے کا کم سن طالب علم جانبر نہ ہو سکا۔ خیبر پختونخوا میں سوات کے علاقے خوازہ خیلہ میں واقع ایک مدرسے میں اساتذہ کے بدترین تشدد سے ایک طالبعلم جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، لواحقین اور شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے مین خوازہ خیلہ بازار کی مرکزی سڑک بند کر دی اور ملوث ملزمان (اساتذہ) کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ بچے کے ساتھی طالبعلم نے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول طالبعلم کو 3 اساتذہ نے باری باری 5 گھنٹے تک کمرے میں بند رکھ کر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کا سلسلہ رُکا نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا استاد مسلسل اذیت دیتا رہا اور بالآخر بچہ جانبر نہ ہو سکا۔
واقعے کے بعد سامنے آنے والی ایک ویڈیو نے عوامی اشتعال کو مزید بڑھا دیا، جس میں مدرسے کے دیگر بچے بھی انتہائی خوفزدہ حالت میں دکھائی دیے۔ ویڈیو میں بچوں پر تشدد کے مناظر بھی ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ واقعہ محض ایک طالبعلم تک محدود نہیں تھا۔ اہل علاقہ نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سنگین واقعات کی روک تھام کے لیے مدارس کے اندر نگرانی کے موثر نظام قائم کیا جائے اور اس واقعے میں ملوث اساتذہ کو فوری طور پر گرفتار کر کے سزا دی جائے۔