بھارت میں نام نہاد قوانین کی آڑ لے کر مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی پر عمل کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف جنگ جاری ہے۔

مودی کے دور حکومت میں بھارت میں  تمام اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے لیے مذہبی تہوار منانا جرم  بنا دیا گیا ہےاور عید قرباں  آتے ہی بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا طوفان اٹھانا شروع  کردیا گیا ہے۔

بھارتی اخبار نیشنل ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق مودی کی سرپرستی میں اُتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے عید قرباں  کے قریب آتے ہی سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

نیشنل ہیرالڈ کے مطابق اُتر پردیش میں گائے  اور اونٹ  سمیت دیگر جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ یو پی میں کھلی جگہ پر نماز کی ادائیگی اور جانور ذبح کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

اسی طرح ہندو انتہا پسند وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی جانب سے حکم کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

اتر پردیش میں گائے سمیت دیگر جانوروں  کی قربانی پر پابندی لگا کر مسلمانوں کے بنیادی حق کو کچلا جا رہا ہے۔ کھلی جگہ پر نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کر کے مودی سمیت یوگی حکومت کی مسلم دشمنی کھل کر عیاں ہو چکی ہے۔

ہر عید پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنا مودی اور یوگی حکومت کی پرانی روایت ہے۔ مودی کی زیر سرپرستی پولیس حکام بھی صرف مسلمانوں پر کارروائی کے لیے متحرک ہیں اور ’’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘‘ کے نعرے کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے۔

بھارت میں مسلمانوں کی عید پر بندشیں اور ہندو تہواروں پر انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ، مودی کی جانب سے ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانا ہے۔ یوپی میں مسلم شناخت کو مٹانے کی ریاستی کوششیں جاری ہیں اور قربانی سے نماز تک ہر عبادت مودی سرکار کے نشانے پر آ چکی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مسلمانوں کے بھارت میں کے خلاف

پڑھیں:

مودی سرکار کی نااہلی بے نقاب: 36 لاکھ بھارتی سیلاب سے متاثر، 34 افراد جاں بحق

آسام سمیت شمال مشرقی بھارت اس وقت شدید بارشوں اور سیلاب کی لپیٹ میں ہے جہاں اب تک 36 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ حکومت کی جانب سے بروقت امدادی کارروائیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق آسام کے کم از کم 19 اضلاع میں سیلابی صورتحال نے لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دیا ہے، جن میں سے بیشتر کو ریلیف کیمپس میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکومتی مشینری کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث نہ صرف انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے بلکہ عوام بھی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

مزید پڑھیں: مون سون 2025: معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب اور اربن فلڈنگ کا خطرہ، محکمہ موسمیات

حکام کے مطابق اب تک 34 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد بھی ہزاروں میں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کے دوران پانی کے ذخائر، نکاسی آب اور حفاظتی اقدامات میں بھارتی حکومت کی مجرمانہ غفلت نے انسانی المیے کی شکل اختیار کر لی ہے۔

پاکستان کو آبی جارحیت کی دھمکیاں دینے والی مودی سرکار اپنی ہی ریاستوں میں پانی کے بحران پر قابو پانے میں ناکام نظر آتی ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ ایک جانب بھارتی حکومت سیلاب کی ہولناکی سے نمٹنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، تو دوسری جانب بہار میں انتخابی مہم اور ناکام ’آپریشن سندور‘ کی نمائش میں مصروف ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسام بھارت سیلاب مودی سرکار

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں مسلمانوں سے نفرت کی لہر کے پیچھے مودی سرکار ہے، سابق ہوم سیکرٹری کی سخت تنقید
  • مودی سرکار نے پاکستان کیلئے جاسوسی کے الزام میں سکھ یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا 
  • جنرل چوہان کا اعترافی بیان، بھارتی سیاسی قیادت مودی سرکار کی پالیسیوں پر برہم
  • آپریشن سندور میں ناقابل تلافی نقصان؛ حقائق چھپانے پر مودی سرکارکو شدید تنقید کا سامنا
  • بھارتی مسلمانوں کے خلاف مودی سرکار کی جنگ، عید قرباں سے قبل متعدد پابندیاں عائد
  • بھارتی پروفیسر نے مودی کے معیشت کو لیکر بڑے دعو ؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا
  • مودی سرکار کی نااہلی بے نقاب: 36 لاکھ بھارتی سیلاب سے متاثر، 34 افراد جاں بحق
  • مودی سرکار کی بدترین غفلت؛ 36 لاکھ سے زائد بھارتی سیلاب سے متاثر
  • بھارتی معیشت کی حقیقت سے متعلق مودی سرکار کے دعوے کھوکھلے ثابت