وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کا ممتاز میڈیا گروپ کے دفتر کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, June 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر اطلاعات و نشریات عطاء تارڑ نے ممتاز میڈیا گروپ کے دفتر کا دورہ کیا، جہاں سی ای او احسن طارق نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیر اطلاعات نے ایڈیٹر ڈیلی ممتاز، طارق محمود سمیر سے ان کے برادر نسبتی محمد اسلم کی وفات پر تعزیت کی اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات نے ممتاز میڈیا گروپ کے مختلف شعبوں کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن بھی موجود تھے۔
عطاء تارڑ نے عملے سے ملاقات کی اور میڈیا گروپ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ملاقات میں میڈیا سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں ممتاز میڈیا گروپ سمیت دیگر قومی میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا، جو لائق تحسین ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ممتاز میڈیا گروپ وزیر اطلاعات
پڑھیں:
چھ جہاز گر گئے جنگ ہار گئے اب کہتے ہیں کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، وزیر اطلاعات
اسلام آباد:وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے۔
یہ بات انہوں ںے قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو قوم اخلاقی پستی کا شکار ہوتی ہے وہ کھیل میں سیاست لے آتی ہے، چھ جہاز بھی گر گئے جنگ بھی ہار گئے اب کہتے کرکٹ میں ہاتھ نہیں ملائیں گے، جن کی کوئی عزت نہیں ہوتی وہ خفت مٹانے کیلئے ایسا کرتے ہیں، جیسے بھی حالات ہوں اسپورٹس مین اسپرٹ زندہ رہنی چاہیے۔
صحافی نے سوال کیا کہ ریفری کو ہٹانے کا آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ پورا کردیا ہے؟ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ تو محسن نقوی ہی بہتر بتا سکتے ہیں، میرا خیال ہے میچ ریفری کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، میچ ریفری کو بطور ریفری ہی ایکٹ کرنا چاہیے تھا، آگے جو بھی ہوگا اس کا پی سی بی فیصلہ کرے گا۔
دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ دہشت گرد کا سہولت کار بھی دہشت گرد ہے جو کسی دہشت گرد کو پناہ دیتا ہے وہ بھی دہشت گرد ہے، قوم 90 ہزار جانوں کا نذرانہ دے چکی، سہولت کاروں کا تعلق چاہے کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو وہ بھی قابل گرفت ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں یہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں، امن ضرور قائم ہوگا، جو اسکولوں میں معصوم بچوں کو نہیں بخشتے ان کا کوئی دین مذہب نہیں، جو پاکستان اور پاکستانی کی ریاست کے خلاف ہیں ان کے سہولت کار بالکل دہشت گرد ہیں ان پر سب کے سب متفق ہیں۔