بلوچستان: عیدالاضحیٰ کے دنوں میں ہیٹ ویو کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
صوبۂ بلوچستان میں عیدالاضحیٰ کے دنوں میں ہیٹ ویو کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق عید الاضحیٰ کے دنوں میں بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں درجۂ حرارت انتہائی گرم رہنے کا امکان ہے۔ سبی، نصیرآباد، اوستہ محمد، صحبت پور، جعفرآباد میں درجۂ حرارت 7 سے 8 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اسی طرح ڈیرہ بگٹی، دکی، ہرنائی، جھل مگسی، کچھی، چاغی، واشک، خاران اور کیچ میں بھی موسم گرم رہنے کا امکان ہے۔
اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش کا امکان ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ کوئٹہ، خضدار، قلعہ سیف اللّٰہ، قلعہ عبداللّٰہ میں درجۂ حرارت معمول سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان جبکہ پشین، لورالائی، ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل اور شیرانی میں بھی درجۂ حرارت میں اضافہ متوقع ہے۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق بڑھتا ہوا درجۂ حرارت چاغی میں دھول کا طوفان اور آندھی پیدا کر سکتا ہے جبکہ واشک، خاران، کیچ، پنجگور، سبی،کوئٹہ، سوراب، مستونگ اور نوشکی میں گرد آلود ہوائیں چلنے کی توقع ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج سے ہفتے کی شام تک جیوانی، گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں تیز سمندری ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کا امکان ہے
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔