فائل فوٹو

کراچی میں فیکٹری مالک سے سوشل میڈیا ایپ پر کزن بن کر 4 لاکھ 30 ہزار روپے لوٹ لیے گئے، فیکٹری مالک کو کزن کی تصویر لگا کر دھوکا دیا گیا۔

شہری محمد حسن کا کہنا ہے کہ فوری 4 لاکھ 30 ہزار نجی بینک میں خاتون کے اکاؤنٹ میں دینے کو کہا گیا، مجھے بتایا گیا کہ آپ کو عالمی نجی فنڈ ٹرانسفر کمپنی کے ذریعے 13 لاکھ 68 ہزار بھیج دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے کراچی: ڈاکو تاجر سے 58 لاکھ روپے لوٹ کر فرار بھارت: آن لائن جاب فراڈ، خاتون سے لاکھوں روپے لوٹ لیے گئے راولپنڈی کے بازار میں شہری سے 48 لاکھ لوٹ لیے گئے

فیکٹری مالک کا کہنا ہے کہ مجھے فنڈ ٹرانسفر کی رسیدیں بھی بھیجی گئی، فنڈ ٹرانسفر رسیدیں جعلی نکلیں، ملزمان چیٹ ڈیلیٹ کرکے غائب ہوگئے، ایف آئی اے سائبر کرائم کو تحریری درخواست دے دی ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے حوالے سے شکایت موصول ہوگئی ہے، فراڈ کیس سے متعلق تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فیکٹری مالک لوٹ لیے گئے روپے لوٹ

پڑھیں:

ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251104-03-2

 

سندھ حکومت کی جانب سے ای چالان کے نام پر کراچی کے شہریوں پر ظلم اور بھاری جرمانوں کے خلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق نے سندھ اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی ہے اور مطالبہ کیا کہ شہریوں پر ظلم بند اور ای چالان کا نوٹیفکیشن فی الفور واپس لیا جائے۔ سٹی کونسل میں بھی ایک قرارداد پیش کی گئی جسے کونسل کے اراکین نے بھاری اکثریت سے منظور کر لیا تاہم قرارداد کی منظوری کے دو دن بعد اس حوالے سے کے ایم سی نے یوٹرن لیتے ہوئے ایک وضاحتی بیان جاری کردیا کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضیٰ وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔ دوسری جانب ایک شہری نے عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کی ہے قبل ازیں مرکزی مسلم لیگ نے بھی ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کرانا یقینا خوش آئند اقدام ہے، مگر ان قوانین کے نفاذ کے ضمن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد کیے جانے والے جرمانے ناقابل فہم اور عوامی احساسات و جذبات کے قطعاً منافی ہیں۔ شہری یہ دیکھ کر شدید پریشان ہیں کہ کراچی میں ڈرائیونگ لائسنس نہ ہونے پر بیس ہزار روپے کا جرمانہ لگتا ہے، جبکہ لاہور میں اسی غلطی پر صرف دو سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح ہیلمٹ نہ پہننے کی صورت میں کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں دو ہزار روپے کا چالان ہوتا ہے۔ ٹریفک سگنل توڑنے پر کراچی میں پانچ ہزار روپے اور لاہور میں محض تین سو روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ تیز رفتاری کی خلاف ورزی پر کراچی میں پانچ ہزار روپے جبکہ لاہور میں صرف دو سو روپے کا چالان کاٹا جاتا ہے۔ سب سے نمایاں تفاوت ون وے کی خلاف ورزی میں نظر آتا ہے، جہاں کراچی میں پچیس ہزار روپے تک جرمانہ لگتا ہے مگر لاہور میں یہ صرف دو ہزار روپے ہے۔ یہ دہرا معیار کیوں؟ کراچی کے عوام کے ساتھ روا رکھا جانے والا یہ سلوک کسی بڑے طوفان کا پیش خیمہ بھی ثابت ہوسکتا ہے، عوام پہلے ہی سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی اور شہر کو درپیش گوناگوں مسائل سے سخت ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، عوام کو درپیش مسائل حل کیے بغیر اس نوع کے عاقبت نا اندیشانہ فیصلے عوام کو اشتعال دکھانے کی کوشش ہے حکومت کو اس سے باز رہنا چاہیے۔

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں سونا 3500 روپے سستا ہوگیا
  •  داعی کی حیثیت سے سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کرناچاہیے‘ فریحہ فواد
  • ای چالان۔ اہل کراچی کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں؟
  • کراچی:ٹریفک پولیس اہلکار کا ای چالان سے بچنے کیلئے انوکھا کام، شہری نے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • کام کی زیادتی اور خاندانی ذمے داریاں، لاکھوں امریکی خواتین نے نوکریاں چھوڑ دیں
  • چین نے پاکستان کے لئے لاکھوں ڈالر کی رقم جاری کردی
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنیوالے مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ
  • بلال مقصود نے سوشل میڈیا پر کراچی کے پارک میں موجود مردہ کوؤں کی ویڈیو شیئر کردی، یہ ماجرا کیا ہے؟