منشیات کیس میں سزا پانے والا پاکستانی تاجر محمد آصف حفیظ—تصویر بشکریہ ’جیو نیوز‘

پاکستانی تاجر محمد آصف حفیظ کو امریکا میں منشیات کیس میں 23 برس کی سزا کا سامنا ہے۔

نیو یارک سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے پلی بارگین معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔

آصف حفیظ نے امریکی حکومت کی طرف سے معاہدے کی خلاف ورزی پر سزا کم کر کے 10 برس کرنے کی درخواست کی تھی۔

پاکستانی تاجر آصف حفیظ نے 18 نومبر 2024ء کو امریکا میں ہیروئن کی تیاری کی سازش اور امریکا درآمد کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

لاہور کے سونے کے تاجر آصف حفیظ کا امریکا میں منشیات اسمگلنگ کا اعتراف

لاہور کے سونے کے تاجر آصف حفیظ نے امریکا میں منشیات اسمگلنگ کا اعتراف کیا ہے۔ آصف حفیظ نے ہیروئن، میتھمفیٹائن اور چرس امریکا اسمگل کرنے کے الزامات تسلیم کرلیے۔

آصف حفیظ کے وکلاء کے مطابق امریکا کی سخت شرائط کے سبب ان کے پاس جرم قبول کرنے کے سوا آپشن نہیں تھا۔

محمد آصف حفیظ کی گرفتاری 25 اگست 2017ء کو لندن میں ہوئی اور 12 مئی 2023ء کو اسے امریکا کے حوالے کیا گیا تھا۔

بکتاش عکاشہ عبداللّٰہ، ابراہیم عکاشہ عبداللّٰہ، غلام حسین اور وجے گیری گوسوامی پر منشیات امریکا اسمگل کرنے کی سازش کا الزام تھا۔

بکتاش عکاشہ عبداللّٰہ کو 25 اور ابراہیم عکاشہ عبداللّٰہ کو 23 برس کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

آصف حفیظ پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ وہ 1993ء سے 2017ء تک منشیات کی تجارت میں ملوث رہا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: تاجر ا صف حفیظ پاکستانی تاجر عکاشہ عبدالل ا صف حفیظ نے امریکا میں منشیات کی

پڑھیں:

امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟

برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اربوں پاؤنڈ مالیت کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک میں جدید جوہری توانائی کو فروغ دیا جائے گا۔

الجزیرہ کے مطابق یہ معاہدہ "اٹلانٹک پارٹنرشپ فار ایڈوانسڈ نیوکلیئر انرجی" کے نام سے جانا جا رہا ہے جس کا مقصد نئے ری ایکٹرز کی تعمیر کو تیز کرنا اور توانائی کے بڑے صارف شعبوں، خصوصاً مصنوعی ذہانت کے ڈیٹا سینٹرز، کو کم کاربن اور قابلِ بھروسہ بجلی فراہم کرنا ہے۔

اس معاہدے کے تحت برطانیہ کی سب سے بڑی توانائی کمپنی ’سینٹریکا‘ کے ساتھ امریکی ادارے ایکس انرجی مل کر شمال مشرقی انگلینڈ کے شہر ہارٹلی پول میں 12 جدید ماڈیولر ری ایکٹرز تعمیر کرے گی۔

یہ منصوبہ 15 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کرنے اور 2,500 ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکی کمپنی ہولٹیک، فرانسیسی ادارہ ای ڈی ایف انرجی اور برطانوی سرمایہ کاری فرم ٹریٹیکس مشترکہ طور پر نوٹنگھم شائر میں چھوٹے ماڈیولر ری ایکٹرز (SMRs) سے چلنے والے ڈیٹا سینٹرز تعمیر کریں گے۔

اس منصوبے کی مالیت تقریباً 11 ارب پاؤنڈ (15 ارب ڈالر) بتائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، برطانوی رولز رائس اور امریکی بی ڈبلیو ایکس ٹی کے درمیان جاری تعاون کو بھی مزید وسعت دی جائے گی۔

برطانیہ کے پرانے جوہری پلانٹس فی الحال برطانیہ میں 8 جوہری پاور اسٹیشنز موجود ہیں جن میں سے 5 بجلی پیدا کر رہے ہیں جب کہ 3 بند ہوچکے ہیں اور ڈی کمیشننگ کے مرحلے میں ہیں۔

یہ زیادہ تر 1960 اور 1980 کی دہائی میں تعمیر ہوئے تھے اور اب اپنی مدتِ کار کے اختتامی مرحلے پر ہیں۔ موجودہ توانائی صورتحال برطانیہ اپنی بجلی کا تقریباً 15 فیصد جوہری توانائی سے حاصل کرتا ہے جو 1990 کی دہائی کے وسط میں 25 فیصد سے زائد تھی۔

خیال رہے کہ 2024 میں پہلی مرتبہ ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی (ونڈ پاور) نے ملک کا سب سے بڑا بجلی کا ذریعہ بن کر گیس سے بجلی پیدا کرنے کے عمل کو پیچھے چھوڑ دیا تھا جو کُل بجلی کا تقریباً 30 فیصد ہے۔

امریکا کے لیے یہ معاہدہ نہ صرف امریکی جوہری ٹیکنالوجی کی برآمدات کو بڑھائے گا بلکہ برطانوی اور امریکی کمپنیوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو بھی مضبوط کرے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پورے پروگرام سے 40 ارب پاؤنڈ (54 ارب ڈالر) کی معاشی قدر پیدا ہونے کا امکان ہے۔

دنیا بھر میں ایڈوانسڈ نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی مانگ 2050 تک تیزی سے بڑھنے کی توقع ہے۔

امریکا میں بھی جوہری توانائی کی طلب 100 گیگا واٹ سے بڑھ کر 400 گیگا واٹ تک پہنچنے کا اندازہ لگایا جا رہا ہے جس کے لیے صدر ٹرمپ نے ملک کی جوہری پیداواری صلاحیت کو چار گنا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

عالمی اوسط کے مطابق ایک جوہری ری ایکٹر کی تعمیر میں تقریباً 7 سال لگتے ہیں تاہم چین میں یہ مدت پانچ سے چھ سال ہے جبکہ جاپان نے ماضی میں کچھ ری ایکٹرز صرف تین سے چار سال میں مکمل کیے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

  • لبنان میں منشیات کی بڑی کھیپ پکڑلی گئی
  • امریکا اور برطانیہ کے ’جوہری معاہدے‘ میں کیا کچھ شامل ہے؟
  • امریکا:بھارت منشیات کی پیدا وار والےممالک میں شامل
  • امریکا کا فلسطین نواز طالبِ علم محمود خلیل کو جلاوطن کرنے کا حکم
  • سبزی منڈی ہالہ ناکہ میں تجاوزات ،تاجر برادری کا احتجاج
  • کرکٹ: مصافحہ نہ کرنے کا تنازعے پر پاکستانی موقف کی جیت؟
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • کتنے میں ڈیل ہوئی؟ سامعہ حجاب کو سخت سوالات کا سامنا، ٹک ٹاکر نے حسن زاہد کو معاف کرنے کی وجہ بتادی
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
  • پاک افغان بارڈر پر چیک پوسٹیں ختم کرنے کے حامی شرپسند عناصر کے چہرے پر ایک اور طمانچہ