شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باوجود عید پر قربانی کا گوشت کیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ نے عید الاضحیٰ پر قربانی کے گوشت کو محفوظ رکھنا شہریوں کے لیے بڑا چیلنج بنادیا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت دھونے کے بعد اسے صاف کپڑے سے اچھی طرح خشک کیا جائے اور پھر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ایئر ٹائٹ ڈبے یا پالیتھن بیگز میں رکھ کر فریز کیا کردیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹر ہلار شیخ نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کے دوران کیا،ڈاکٹر ہلار شیخ کے مطابق قربانی کے بعد گوشت کو اگر دھو کر خشک نہ کیا جائے اور فریزر میں رکھنے میں دیر کی جائے تو گوشت کے خراب ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ اکثر خواتین محلے یا عزیز و اقارب سے آنے والے گوشت کو پلاسٹک کی عام تھیلیوں میں رکھ دیتی ہیں، جو نہ صرف فریزر میں مناسب طریقے سے محفوظ نہیں ہوتیں بلکہ ان تھیلیوں سے فریزر کی گیس گوشت میں بآسانی آجاتی ہے۔ اس سے گوشت جلد خراب ہونے لگتا ہے اور اس میں ٹاکسنز (زہریلے مادے) پیدا ہو سکتے ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گوشت کو مہینوں تک جما کر بار بار نکال کر کھانے سے معدے اور آنتوں سے جڑی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، اس لیے گوشت کو محفوظ رکھنے میں احتیاط برتنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے تنبیہ کردی کہ فریزر بند ہونے کی صورت میں گوشت کو برف، اسٹیل یا تھرموکول کے ڈبوں میں آئس بلاکس یا جمی ہوئی پانی کی بوتلوں کے ساتھ رکھا جا سکتا ہے، جبکہ کچھ علاقوں میں عارضی کولڈ اسٹوریج کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ پیغام دیا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کا گوشت مستحقین اور حق داروں میں فوری طور پر تقسیم کرنا افضل عمل ہے، تاکہ نہ صرف اجر حاصل ہو بلکہ گوشت ضائع ہونے سے بھی بچایا جا سکے۔
انہوں نے خبر دار کیا کہ فریزر میں طویل عرصہ رکھے گوشت میں بیکٹیریا اور فنگس پنپ سکتے ہیں، جن سے فوڈ پوائزننگ، دست، الٹی، یا ہیپاٹائٹس ای جیسے انفیکشنز بھی ہو سکتے ہیں۔
ناظم آباد کی رہائشی 38 سالہ حنا نے کہا کہ ایک بار قربانی کے وقت قصائی نے گوشت بنانے میں دیر لگائی جس سے گوشت کالا ہونا شروع ہوگیا تھا، ہم بھی گوشت کو بغیر دھوئے فریز کرتے ہیں جب کھانا بنانا ہو تو تھوڑا پہلے نکال کر دھوتے ہیں،ورنہ دھو کر خشک کیے بغیر گوشت کو فریز کر دو تو اس میں سے بدبو آنے لگ جاتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
173روپے کے نوٹیفکیشن کے باوجود چینی کی 200 روپے کلو فروخت جاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)حکومتی دعوئوں کے باوجود چینی کی173روپے کلو پر فروخت کو یقینی نہیں بنایا جاسکا اور چینی 200روپے فی کلوہی فروخت کی جاری ہے ،مقدمات اور جرمانے کے خوف سے بعض علاقوںمیں دکانداروں نے چینی کی سرے سے فروخت ہی بند کر دی ہے ،انتظامیہ کی جانب سے چینی کی مہنگے داموں فروخت کے خلاف کریک ڈائون بھی جاری ہے اورمختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے زائد قیمت پر چینی فروخت کرنے والے دکانداروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف مقدمات درج کر کے جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2950 دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر کے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا،182 افراد کے خلاف مقدمات درج کئے گئے،2740 افراد کو جرمانے عائد کئے گئے،ضلع لاہور میں مہنگے داموں چینی فروخت کرنے پر 92دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی،انتظامیہ نی7دکانداروں کیخلاف مقدمات درج کئے گئے، 3 افراد گرفتار کرادئیے۔(جاری ہے)
دوسری جانب ریٹیل میںسرکاری نوٹیفکیشن173روپے فی کلو پر کہیں عملدرآمد نہیں ہو رہا ، دکاندار صرف اپنے جاننے والے گاہکو ں کو 200روپے کلو چینی فروخت کر رہے ہیں اور کسی بھی اجنبی شخص کو چینی کی فروخت نہیں کی جارہی ۔
بعض علاقوں میں دکانداروں مقدمات اور جرمانے کے خوف سے چینی کی فروخت ہی بند کر دی ہے ۔مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے کہا کہ جس دن سے نوٹیفکیشن ہوا ہے اس روز سے شوگر ملوں نے مارکیٹ میں چینی کی سپلائی نہیں کی ، ادارے شوگر ملوں کے خلاف کریک ڈائون کی بجائے دکانداروں کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ صورتحال کا فی الفور نوٹس لیا جائے ۔