کراچی:

کراچی میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ نے عید الاضحیٰ پر قربانی کے گوشت کو محفوظ رکھنا شہریوں کے لیے بڑا چیلنج بنادیا ہے۔طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گوشت دھونے کے بعد اسے صاف کپڑے سے اچھی طرح خشک کیا جائے اور پھر چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر ایئر ٹائٹ ڈبے یا پالیتھن بیگز میں رکھ کر فریز کیا کردیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار جناح اسپتال کراچی کے ڈاکٹر ہلار شیخ نے  ایکسپریس نیوز سے گفتگو کے دوران کیا،ڈاکٹر ہلار شیخ کے مطابق قربانی کے بعد گوشت کو اگر دھو کر خشک نہ کیا جائے اور فریزر میں رکھنے میں دیر کی جائے تو گوشت کے خراب ہونے کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے ہیں۔

طبی ماہرین نے بتایا کہ اکثر خواتین محلے یا عزیز و اقارب سے آنے والے گوشت کو پلاسٹک کی عام تھیلیوں میں رکھ دیتی ہیں، جو نہ صرف فریزر میں مناسب طریقے سے محفوظ نہیں ہوتیں بلکہ ان تھیلیوں سے فریزر کی گیس گوشت میں بآسانی آجاتی ہے۔ اس سے گوشت جلد خراب ہونے لگتا ہے اور اس میں ٹاکسنز (زہریلے مادے) پیدا ہو سکتے ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گوشت کو مہینوں تک جما کر بار بار نکال کر کھانے سے معدے اور آنتوں سے جڑی مختلف بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، اس لیے گوشت کو محفوظ رکھنے میں احتیاط برتنا نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے تنبیہ کردی کہ فریزر بند ہونے کی صورت میں گوشت کو برف، اسٹیل یا تھرموکول کے ڈبوں میں آئس بلاکس یا جمی ہوئی پانی کی بوتلوں کے ساتھ رکھا جا سکتا ہے، جبکہ کچھ علاقوں میں عارضی کولڈ اسٹوریج کی سہولت بھی دستیاب ہے جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یہ پیغام دیا کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق قربانی کا گوشت مستحقین اور حق داروں میں فوری طور پر تقسیم کرنا افضل عمل ہے، تاکہ نہ صرف اجر حاصل ہو بلکہ گوشت ضائع ہونے سے بھی بچایا جا سکے۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ فریزر میں طویل عرصہ رکھے گوشت میں بیکٹیریا اور فنگس پنپ سکتے ہیں، جن سے فوڈ پوائزننگ، دست، الٹی، یا ہیپاٹائٹس ای جیسے انفیکشنز بھی ہو سکتے ہیں۔

ناظم آباد کی رہائشی 38 سالہ حنا نے کہا کہ ایک بار قربانی کے وقت قصائی نے گوشت بنانے میں دیر لگائی جس سے گوشت کالا ہونا شروع ہوگیا تھا، ہم بھی گوشت کو بغیر دھوئے فریز کرتے ہیں جب کھانا بنانا ہو تو تھوڑا پہلے نکال کر دھوتے ہیں،ورنہ دھو کر خشک کیے بغیر گوشت کو فریز کر دو تو اس میں سے بدبو آنے لگ جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتے ہیں گوشت کو

پڑھیں:

آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 

لاہور (خصوصی نامہ نگار )مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے صحافیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ آزاد اور محفوظ صحافت ہی معاشرتی شفافیت‘ انصاف اور جمہوریت کی ضامن ہے۔ اپنے ایک پیغام میں حافظ عبدالکریم نے کہا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ اور زبان ہیں۔ جو سچ کو عوام تک پہنچانے کے لیے دن رات جد و جہد کرتے ہیں۔ ان کے تحفظ کو یقینی بنانا حکومت‘ریاستی اداروں اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ امیر مرکزی جمعیت اہلحدیث نے حکومتِ پاکستان اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کے خلاف تشدد، دھمکیوں اور دباؤ کے تمام واقعات کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور مجرموں کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ صحافت کی آزادی کو محدود کرنے کی ہر کوشش دراصل معاشرتی کمزوری کی علامت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • چینی سرمایہ کاروں اور انجینئرز کی محفوظ نقل و حرکت: محکمہ داخلہ پنجاب کو بلٹ پروف کار کا تحفہ
  • چیٹ جی پی ٹی: جدید فیچرز کے ساتھ دنیا کا طاقتور ترین اے آئی چیٹ بوٹ
  • پنجاب بھر میں اساتذہ کے ساتھ ریشنلائزیشن میں ہونے والی حق تلفی کا ازالہ کیا جائے، اساتذہ کا مطالبہ
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں صیہونی فوج کے حملے، مزید 5 فلسطینی شہید
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  •  اہوریوں کو غیر معیاری گوشت فروخت کرنے والوں کیخلاف شکنجہ سخت