امام خمینی نے اپنی حکمت و بصیرت اور کمال دانشمندی سے اسلام مخالف قوتوں کو زیر کیا، علامہ قاضی نادر حسین علوی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
رہبر کبیر کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علمائے مکتب اہلیبیت جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ امام خمینی صرف ایک عالم نہیں بلکہ کردار ساز تھے، انہوں نے مظلوم اور محروم طبقے کی آواز بن کر دنیا میں ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی، آپ نے سالوں سال بہادری سے مقابلہ کرکے شہنشاہی نظام کا تختہ الٹایا جس کے بعد ایران میں اسلامی جمہوریہ کے عظیم اور مضبوط نظام کو قائم کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ جامعہ شہید مطہری ملتان میں امام خمینی رح کی چھتیسویں برسی کے عنوان سے مجلس عزا منعقد کی گئی، جس سے پرنسپل جامعہ شہید مطہری ملتان و صوبائی صدر مجلس علما مکتب اہلبیت جنوبی پنجاب علامہ قاضی نادر حسین علوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام راحل امام خمینی رح وہ تاریخ ساز شخصیت ہیں جنہوں نے دور حاضر کی حسینیت کو زندہ کیا، تاریخ ہمیشہ باکردار لوگوں کو یاد رکھتی ہے۔ امام خمینی نے اپنی قوم کی فکری آبیاری کی اور ان کے مردہ ضمیروں کو زندہ کیا، آج ایران عالم کفر کیخلاف ایک مضبوط طاقت بن کر اسلامی مقدسات کی حفاظت کے لئے کمر بستہ ہے، یہ آیت اللہ خمینی کی تربیت کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی صرف ایک عالم نہیں بلکہ کردار ساز تھے، انہوں نے مظلوم اور محروم طبقے کی آواز بن کر دنیا میں ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی، آپ نے سالوں سال بہادری سے مقابلہ کرکے شہنشاہی نظام کا تختہ الٹایا جس کے بعد ایران میں اسلامی جمہوریہ کے عظیم اور مضبوط نظام کو قائم کردیا۔ ان کا مزید کہنا تھا آج رہبر معظم سید علی خامنہ ای دامت برکاتہ امام خمینی رح کے افکار کے ترجمان بن کر انقلاب اسلامی کی محافظت فرما رہے ہیں اور انشااللہ تا ظہور امام زمان عج انقلاب اسلامی کی یہ روشنی تاریک دنیا کو منور کرتی رہے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے جدید بار کوڈ نظام متعارف کرا رہے ہیں: مصطفیٰ کمال
مصطفیٰ کمال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ جعلی ادویات کی روک تھام کے لیے جدید بار کوڈ نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال سے فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی جس میں مقامی پیداوار کی تیاری، برآمدی مواقع اور ڈرگ رولز میں اصلاحات کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر ایکٹیو فارماسیوٹیکل انگریڈینٹس کی مقامی پیداوار سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارتی معاہدے اور اے پی آئی کی مقامی تیاری پر پیش رفت پر بھی گفتگو ہوئی۔
وفاقی وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنا ہماری قومی ذمے داری ہے، کینسر کا علاج ممکن ہے لیکن پولیو اب بھی لاعلاج بیماری ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے گفتگو میں کہا کہ اے پی آئی کی مقامی تیاری یقینی بنائیں گے تاکہ قیمتی زرِ مبادلہ کی بچت ہو، فارما انڈسٹری میں بہت پوٹینشل ہے، ایکسپورٹ بڑھانے کے اقدامات کیے جائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی ادویات عالمی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے مربوط اقدامات کرنا ہوں گے، جعلی ادویات کے خاتمے کے لیے حکومت پُرعزم ہے، جعلی ادویات کی روک تھام کے لیے جدید بار کوڈ نظام متعارف کرایا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ بار کوڈ سے کسی بھی دوا کی اصل شناخت اور قیمت کی تصدیق ہو سکے گی، جعلی ادویات سے پاکستان کی ساکھ اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری کی شہرت متاثر ہوتی ہے۔