معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
کراچی:
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اعداد وشمار کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابوپانے کے حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں۔
ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، مصنوعی بنیادوں پر اعداد و شمار سے معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ جب عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھے گا اور جاگیرداروں کو چھوٹ ملے گی، ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس، گورنر ہاؤس اور وزرائے اعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات کا بجٹ بڑھ رہا ہو اور حکمران عوام سے قربانی دینے کی باتیں کریں تو معیشت اور عوام کی حالت کیسے بہتر ہوسکتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25ہزاز ماہانہ تنخواہ والے افراد کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے ، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کے-الیکٹرک کا تحفہ دیا، تعلیم اور ٹرانسپورٹ تباہ کی، کراچی کی آبادی کم ظاہر کی، فارم 47کے ذریعے مستردشدہ لوگوں کو مسلط کروانے والے جب تک ہوش کے ناخن نہیں لیں گے کراچی کے حالات بہتر اور مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اہل کراچی پر ایک مستقل عذاب بنی ہو ئی ہے، اس شدید گرمی اور حبس کے موسم میں 18،18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، چند بجلی چوروں کو پکڑنے کے بجائے پوری پوری آبادیوں کی بجلی بند کردی جاتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بجلی کے بل اداکرتے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ وہ کیوں بجلی سے محروم ہیں۔
کے-الیکٹرک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق اگر ایک آدمی بھی بجلی کا بل ادا کررہا ہے تو آپ وہاں کی بجلی نہیں کاٹ سکتے، جن کے ذمے 71کروڑ روپے کے بل ہیں ان کی بجلی نہیں کٹی ہوئی اور غریب لوگوں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی بھی جماعت کے-الیکٹرک کے خلاف نہیں بولتی، کے-الیکٹرک سب کونوازتی ہے، ایم کیوایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سب نے اپنے پنے ادوار میں کے-الیکٹرک کو سپورٹ کیا اور آج یہ کراچی میں ایک مافیا بن چکی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس دفعہ پاکستان کے 67ہزار عازمین کے لیے ایک بڑی تکلیف کا پہلو رہا کہ وہ بد انتظامی اور نااہلی کی وجہ سے حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان نے امیر جماعت اسلامی انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی بجلی
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے تحت کراچی چلڈرن غزہ مارچ کل ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-18
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی کے تحت کل بروز جمعرات 18ستمبر کو صبح 10بجے شاہراہ قائدین پر اسرائیل کی جارحیت و دہشت گردی کے خلاف اور اہل غزہ بالخصوص معصوم فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ’’ کراچی چلڈرن غزہ مارچ ‘‘ کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئی ہیں ۔ تمام اضلاع میں ہر سطح کے ذمے داران نجی و سرکاری اسکولوں میں رابطے کر رہے ہیں ۔ اسکولوں کے منتظمین اور پرنسپل حضرات سے ملاقاتیں کی جارہی ہیں اورا ن کو امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی جانب سے دعوت نامہ پیش کیا جا رہا ہے ۔ اسکولوں کی جانب سے ’’ کراچی چلڈرن غزہ مارچ ‘‘ کا بھر پور خیر مقدم اور یقین دہانی کرائی جارہی ہے کہ اسکولوں کے طلبہ اپنے اساتذہ کے ہمراہ بڑی تعداد میں شریک ہوں گے ۔ جماعت اسلامی کی جانب سے ’’ کراچی چلڈرن غزہ مارچ ‘‘ کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریاں و انتظامات کیے جا رہے ہیں ، مارچ میں شہر بھر سے ہزاروں کی تعداد میں طلبہ و طالبات شریک ہوں گی ۔ علاوہ ازیں مختلف اسکولوں کی جانب سے بھی بچوں کو مارچ میں شرکت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے اسکولوں کی اسمبلیوں میں بھی اساتذہ کرام کی جانب سے آگاہ کیا جا رہا ہے ،بچوں میں زبردست جوش و خروش موجود ہے اور کراچی کے بچے فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مارچ میں شرکت کے لیے آمادہ اور تیار ہیں ۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری توفیق الدین صدیقی نے ’’ کراچی چلڈرن غزہ مارچ ‘‘ کے منتظمین اور مختلف کمیٹیوں کے ذمے داران کو ہدایت کی ہے کہ مارچ میں کراچی کے ہزاروں بچوں کی شرکت کے پیش نظر اور مارچ کو بھر پور اور کامیاب بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر انتظامات اور تیاریاں کی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حماس اور فلسطین کے مسلمانوں کی جدو جہد اور قربانیاں مسجد اقصیٰ کی آزادی اور تحفظ کے لیے ہے ۔ 23ماہ سے غزہ لہو لہو ہے ، 65ہزار سے زاید فلسطینی شہید ، 22ہزار سے زاید معصوم بچے شہید ، مساجد ، اسپتال ، اسکول ، پناہ گزین کیمپ ‘ سب پر حملے ، عورتیں ، بوڑھے اور بچے ظلم کا نشانہ ، امریکی سرپرستی میں اسرائیل کی درندگی جاری ہے ، اسرائیل اسکولوں ، اسپتالوں اور رہائشی علاقوں میں بمباری کر رہا ہے اور امریکا ، برطانیہ سمیت دیگر مغربی ممالک اس کی حمایت کررہے ہیں ۔ عالم اسلام کے حکمران بھی عملاً کچھ کرنے پر تیار نہیں ہیں لیکن عوام فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں ۔ کراچی کے بچے کل 18ستمبرکو ’’ کراچی چلڈرن غزہ مارچ ‘‘میں ہزاروں کی تعداد میں شریک ہو کر فلسطینی بچوں سے اظہار یکجہتی کریں گے ۔