کراچی:

ملیرکینٹ پولیس نے خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکر مغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پرخواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پر چھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے مغوی کے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹر سمیت 5 پولیس اہلکاروں کوگرفتارکرلیا۔

ضلع ملیر پولیس کے مطابق بلاول جوکھیو گوٹھ کا رہائشی مغوی مدد علی ولد محمد سومر گھر کے قریب سے لاپتا ہو گیا تھا، تلاش میں ناکامی کے بعد اہلِ خانہ نے فوری طورپر تھانہ ملیرکینٹ سے رجوع کیا، گزشتہ روزملیرکینٹ پولیس نے خفیہ اطلاع پر خواجہ اجمیر نگری میں واقع اے وی ایل سی پولیس کے دفتر پرچھاپہ مارکرمغوی شخص کو بازیاب کرکے اغوا میں ملوث اے وی ایل سی پولیس کے سب انسپکٹرسمیت 5 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار پولیس اہلکاروں نے تین روز تک مغوی کو اجمیرنگری تھانے کی چھت پررکھا اور اس کے اہلخانہ سے پانچ لاکھ تاوان طلب کیا، ضلع ملیر پولیس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں کی شناخت پی سی عبدالغفار، پی سی ریاض، سب انسپکٹر راشد علی، پی سی خالد اور پی سی نعیم کے طور پر ہوئی۔

دوران تفتیش گرفتار پولیس اہلکاروں نے تاوان طلب کرنے اورغیر قانونی حراست میں رکھنے کا اعتراف کیا، کارروائی کے دوران ایک پرائیویٹ شخص کو بھی حراست میں لیا گیا، گرفتاراہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے اورمزید تحقیقات جاری ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں اغوا میں ملوث کے دفتر شخص کو

پڑھیں:

کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف

ڈیفنس خیابان بخاری میں گشت پر مامور گزری تھانے کی پولیس موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے اور دیگر پولیس پر حملوں کے حوالے سے جاری تفیتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزری تھانے کی پولیس موبائل کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول کا مینیوول  فرانزک مکمل کرلیا گیا جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پولیس موبائل پر حملے میں استعمال کیے جانے والا اسلحہ شہر کے دیگر علاقوں میں پولیس پر حملوں کی متعدد وارداتوں میں سے میچ کر گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کی تصدیق کے بعد شبہ ہے کہ پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہوسکتا ہے جو شہر میں ہی مختلف وارداتوں میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملوں کے دوران جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز کی مدد سے ان وارداتوں کا ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے جس میں ایک ہی طرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس پر حملوں کے یہ واقعات گزشتہ ڈھائی سے تین ماہ کے دوران پیش آئے اور قوی شبہ ہے کہ دہشت گردوں کے سلیپر سیل متحرک ہوئے ہیں جن کا سراغ لگانے کے لیے پولیس ، کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ان واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گولیوں کے میچ کرنے والے خولز شہر میں پولیس پر حملوں کے دوران ساؤتھ زون کے علاقے مائی کلاچی روڈ پر ٹریفک پولیس چوکی میں اہلکار زین، ویسٹ زون کے علاقے منگھوپیر میں پولیس اہلکار عمران ، ایسٹ زون کے علاقے بن قاسم ملیر میں پولیس اہلکار میتھرو جبکہ چند روز قبل شاہ لطیف ٹاؤن میں ہیڈ کانسٹیبل عبدالکریم کی ٹارگٹ کلنگ سے میچ کرگئے ہیں۔

ایسٹ زون کے ڈسٹرکٹ کورنگی میں قیوم آباد میں ساجد زمان پولیس چوکی پر اندھا دھند فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار زخمی جبکہ ایک شہری جاں بحق بھی ہوا تھا، اس کے علاوہ ڈیفنس فیز ون میں موٹر سائیکل سوار ملزمان نے پولیس اہلکار ثاقب کو فائرنگ کا نشانہ بنا کر زخمی کیا تھا جبکہ 2 روز قبل اتوار کی شب ساؤتھ زون کے علاقے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گزری تھانے کی پولیس موبائل کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کی جانب سے علاقے میں سیکیورٹی کے فل پروف اقدامات کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا تاہم خوش قسمتی سے موبائل میں سوار ڈرائیور اور اہلکار محفوظ رہے جبکہ اس حملے کے چند گھنٹوں کے بعد ساحل تھانے کی حدود میں سی ویو دو دریا کے قریب موبائل گشت پر مامور کار میں سوار ایک پولیس اہلکار کو مشکوک کار سوار ملزمان اغوا کر کے فرار ہوگئے تھے۔

ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل کار پر فائرنگ بھی کی گئی تھی جس میں 2 خول نائن ایم ایم اور 4 خول 30 بور پستول کے ملے تھے تاہم مغوی اہلکار کو ملزمان نے لوٹ مار کے بعد سپرہائی وے پر اتار دیا جو ساحل تھانے پہنچنے میں کامیاب ہوگیا تھا۔

 اتوار کی شب پولیس پر کیے گئے ان 2 پے در پے حملوں اور اہلکار کے اغوا نے ساؤتھ زون کے افسران کی کارکردگی اور سیکیورٹی اقدامات پر سوال بھی اٹھا دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سکھر: پولیس کا سماجی برائیوں میں ملوث ملزمان کیخلاف کریک ڈائون
  • کراچی: گلشنِ معمار میں فائرنگ، پنکچر لگوانے والا پولیس اہلکار جاں بحق
  • کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
  • کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
  • لیویز اور پولیس نے حملے پر جوابی کارروائی کی، ڈی سی شیرانی
  • تھانہ گلبرگ پولیس کی کارروائیاں، جرائم میں ملوث 7 ملزمان گرفتار
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانیوالے دہشتگردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے سلیپر سیل کی موجودگی کا انکشاف
  • کراچی میں پولیس پر حملوں میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ
  • شہر میں قائم کراچی پولیس کے ناکوں کا پول کھل گیا